(الفضل کی ذمہ داری سے انکار؟)
1004مرزا ناصر احمد: … قانون یہ ہے کہ مندرجات اخبار کا مسئول سوائے ایڈیٹر کے یا اگر وہ گروپ ہو تو ان کے اگر لکھا ہوا ہو اور پرنٹنگ پریس کے، اور کوئی نہیں۔ اس واسطے اخبار میں جو کچھ لکھا جائے، اس کے متعلق آپ صرف اتنا پوچھ سکتے ہیں مجھ سے کہ میں اس کی ذمہ داری لینے کو تیار ہوں کہ نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو مرزا صاحب ! بات یہ ہے کہ آپ Repudiate کرسکتے ہیں میں یہ نہیں کہہ رہا۔ مگر یہ ہے کہ اخبار ایسا ہے جوکہ آپ کے نقطہ نظر کو پیش کرتا ہے، جیسا، میں نے کہا کہ ’’ڈان‘‘ تھا لوگ سمجھتے ہیں کہ لیگ کا نقطہ نظر ہے، مگر League was not bound by it. اس طرح آپ Bound نہیں ہیں جب تک کہ آپ خود نہ لکھیں اخبار پر کہ ’’یہ ساری جماعت کی آواز ہے۔‘‘ "This is our organ, official organ" بعض لکھتے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں بعض لکھ دیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے نہیں لکھا ہوا تو ٹھیک ہے وہ، میں سمجھتا ہوں اس کو۔ مگر یہ کہ بہرحال یہ آپ کی پارٹی کا اخبار سمجھا جاتا ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں اگر کوئی حوالہ ہے تو وہ پڑھ دیں، میں آپ کو بتا دوں گا کہ میں اس کو Own کرتا ہوں یا نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جی کچھ حوالے ہیں جن پر منیر کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ: ’’پاکستان سے کچھ پہلے احمدی جماعت کی طرف سے ایسی تحریریں و بیانات شائع ہوئے…‘‘
مرزا ناصر احمد: اس کا Page (صفحہ) کیا جی ہے؟