اللہ کے لیے گھر بار چھوڑنے پر اللہ ربُ العزت کی طرف سے انعامات کی بارش
میرے شوہر جب الله کی راه میں نکلے,میں اپنے چار چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ تنہا رہ گئی.میرا بڑا بیٹا سات سال کا تھا.میرے شوہر نے پلٹ کر ہم پر ایک نگاه ڈالی ,میں نے بچوں کو کہا مسکرا کر بابا کو خدا حافظ کہو.میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ غم نہ کریں ہمارا الله وارث ہے,پلٹ کر مت دیکھیں,کہیں ہم آپکے پاؤں کی زنجیریں نہ بن جایئں.اس رات بچے سو گیے,مگر مجھے نیند نہیں آ رہی تھی.میں چھت پر گئی ,چاند پورے آب و تاب سے چمک رہا تھا,ستارے جگمگا رہے تھے,میں نے الله کی حمد و ثناء کی اور یونہی نیچے دیکھا,میری حیرت کی انتہا نہیں رہی,آنکھوں سے آنسو بہنے لگے,میرے گھر کے دروازے کے دونوں جانب بہت سارے کتے پہرے داروں کی طرح قطاروں میں کھڑے تھے.میں نیچے آئ ,دروازه کھولا تو کتوں نے مجھے دیکھ کر مجھے راستہ دیا,انکے سر جھکے ہوے تھے,میں گھر کے صحن كا ایک چکر لگا کر واپس پلٹی ,تو کتے پھر اسی ترتیب میں دروازے کی دونوں جانب کھڑے ہوگیے.میں نے دروازه بند کیا.......یا الله تیرا وعدہ سچ ہے,جو تیری راه میں نکلتا ہے,خالص نیّت کے ساتھ اسکے ہر معاملے کا تو نگہبان و وارث ہوجاتا ہے......
ایک سچا واقعہ ......!!