(الہام اور وحی میں کیا فرق ہے؟)
جناب یحییٰ بختیار: اب آپ مولانا! ایک اور Definition بھی دے دیجئے۔ ’’کفر‘‘ کی ہوگئی۔ یہ خدا سے ہم کلام ہونے کے۔ ایک اِلہام ہوتا ہے، ایک وحی ہوتی ہے۔ اِلہام اور وحی میں کیا فرق ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جنابِ والا! نبی اکرمﷺ کی حدیث ہے کہ نبوّت ختم ہوچکی ہے لیکن مبشرات کا دروازہ کھلا ہے اور اِن ’’مبشرات‘‘ سے مراد اولیائے کرام نے جو مراد لی ہے، وہ ہے رُؤیائے صالحہ، وحی، اِلہام، کشف، ان چیزوں کے لئے یہ لفظ اِستعمال ہوا ہے اور ہمارے نزدیک جہاں آنحضرتﷺ کے بعد نبوّت کا دروازہ بند ہے، وہاں ہمارے نزدیک خداتعالیٰ کی یہ صفت کہ وہ ہم کلام ہوتا ہے اپنے بندوں سے، یہ معطل نہیں ہوئی اور ہم رُؤیائے صالحہ، اِلہام، وحی اور کشف کے ذریعے اس خداتعالیٰ کے مکالمہ، مخاطبہ اِلٰہیہ کے قائل ہیں۔