• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

انگریزوں کی پالیسی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
انگریزوں کی پالیسی
’’ایسے اختلافات انگریز کو بہت راس آتے تھے وہ یہی چاہتے تھے کہ جس قوم پر وہ حکومت کر رہے ہیں اسے مذہبی اختلافات میں الجھائے رکھیں۔ جب تک کہ یہ جھگڑے امن عامہ میں خلل ڈالنے کا باعث نہیں اگر لوگ جنت میں جانے کے استحقاق یا جہنم میں جانے کے اسباب پر جھگڑا کریں تو جب تک وہ ایک دوسرے کے سر نہیں توڑتے اور اپنے لئے دنیاوی مال ومتاع کا مطالبہ نہیں کرتے اس وقت تک انگریز ان جھگڑوں کو انتہائی بے نیازی بلکہ اطمینان کی نظروں سے دیکھتے تھے۔ لیکن جونہی سرٹوٹنے کا وقت آیا، انگریز نہایت سخت ہو جاتا اور اس پر کسی مصلحت کے لئے تیار نہ تھا۔ مرزاصاحب برطانوی راج کی اس برکت سے پوری طرح واقف تھے جو صرف ان اختلافات کی اجازت ہی نہیں دیتا تھا۔ بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتا تھا۔ چنانچہ احمدی تحریک کے بانی اور رہنماؤں کے خلاف غیراحمدیوں کی ایک بہت بڑی شکایت یہ بھی تھی کہ وہ انگریزوں کے ذلیل خوشامدی ہیں۔‘‘
(تحقیقاتی عدالت کی رپورٹ ص۲۰۸)
قادیانی فرقہ کے بانی کو علم تھا کہ اسلام کے ظہور کے بعد سے مسیلمہ کذاب اور جس نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا اس کے ساتھ کیا سلوک کیاگیا۔ یہی وجہ تھی کہ اپنی نبوت جمانے کے لئے 2285اس فرقہ کو انگریزی حکومت کی حفاظت کی سخت ضرورت تھی۔ اس سلسلہ میں مرزاغلام احمد کی حسب ذیل تحریروں کا حوالہ بھی دیاگیا ہے۔
 
Top