(انگریز کے پکے خیرخواہ اور وفادار)
جناب یحییٰ بختیار: ’’التماس ہے کہ سرکاری دولت مدار ایسے خاندان کی نسبت…‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، آگے پڑھیں ناں۔ ہاں، ہاں، اب۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’جس کو پچاس برس کے متواتر تجربے سے وفادار، جان نثار خاندان ثابت کر چکی ہے اور جس کی نسبت گورنمنٹ عالیہ کے معزز حکام نے ہمیشہ مستحکم رائے سے اپنی چٹھیات میں یہ گواہی دی ہے کہ وہ قدیم سے سرکار انگریز کے پکے خیرخواہ اور خدمت گزار ہیں…‘‘ یہ تو…
(درخواست بحضور نواب گورنر ص۱۳ ملحقہ کتاب البریہ، خزائن ج۱۳ ص۳۵۰)
1182مرزاناصر احمد: نہیں، آگے مطالبہ، آگے مطالبہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، پھر کہتے ہیں: ’’اس خود کاشتہ پودے کی نسبت نہایت حزم اور احتیاط اور تحقیق اور توجہ سے کام لے اور اپنے ماتحت حکام کو اشارہ فرمائے کہ وہ اس خاندان کی ثابت شدہ وفاداری اور اخلاص کا لحاظ رکھ کر مجھے اور میری جماعت…‘‘ (ایضاً)
مرزاناصر احمد: مجھے اور میری جماعت کو کیا کرے؟ مربع دے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، یہ…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، آگے تو پڑھیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔ ’’… میری جماعت کو ایک خاص عنایت اور مہربانی کی نظر سے دیکھیں…‘‘ (ایضاً)
مرزاناصر احمد: آگے۔
جناب یحییٰ بختیار: تو، مرزاصاحب ’’خودکاشتہ پودا…‘‘
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں۔ آگے پڑھیں جی۔ آگے اس کا جواب ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’ہمارے خاندان نے سرکار انگریزی کی راہ میں اپنے خون بہانے اور جان دینے سے فرق نہیں کیا اور نہ اب فرق ہے…‘‘ (ایضاً)
مرزاناصر احمد: آگے، آگے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’…لہٰذا ہمارا حق ہے کہ ہم خدمات گذشتہ کے لحاظ سے سرکار دولت مدار کی پوری عنایات اور خصوصیت کی توجہ کی درخواست کریں تاکہ ہر شخص بے وجہ ہماری آبروریزی کے لئے دلیری نہ کر سکے۔‘‘ (ایضاً)
1183مرزاناصر احمد: ’’بے وجہ ہماری آبروریزی کے لئے دلیری نہ کر سکے‘‘… یہ مطالبہ ہے۔