• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ان اللہ علی کل شئی قدیر اور اللہ اپنے اصول بدل بھی دیتا ہے

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور وہ اپنے اصول بدل بھی دیتا ہے

مرزائیوں سے جب بھی کبھی حیاتِ عیسیٰ علیہ السلام پر گفتگو ہو تو فوراً ان کو ایک اچھوتا اعتراض یہ ہوتا ہے کہ "اگر عیسیٰ علیہ السلام آسمان میں زندہ ہیں تو وہ کھانے پینے کے بغیر کیسے زندہ ہیں اور پھر اللہ ان کو کیوں آسمان میں لے گیا حالانکہ ہمارے آقا ﷺ نے تو وفات پائی ہے ؟" اس قسم کے ملتے جلتے اعتراضات قادیانی اکثر کرتے دکھائی دیتے ہیں تو مسلمانوں کی جانب سے ہمارا جواب یہ ہوتا ہے کہ ان اللہ علی کل شئی قدیر اللہ ہر ممکن پر قادر ہے وہ جو چاہیے کرسکتا ہے ۔
اور ہمارے اس اسلامی کلیہ کا قائل خود مرزا غلام احمد قادیانی بھی ہے آئیے دیکھتے ہیں کہ کتنے عمدہ انداز میں مرزا اللہ کی قدرت کو مان رہا ہے :

"پھر مضمون پڑھنے والے نے یہ اعتراض قرآن شریف پر سنایا کہ آدم کی پسلی سے عورت پیدا کی گئی۔ عورتوں سے مرد پیدا ہوا کرتے ہیں اور یہاں مرد سے عورت پیدا ہوئی اور وہ بھی صرف ایک پسلی سے۔ خون سے گوشت اور پھر ہڈی بنتی ہے یہاں ہڈی سے گوشت بنا۔ یہ قانون قدرت کے خلاف ہے۔ جاننا چاہئے کہ اس بارے میں قرآن شریف میں یہ آیت ہے 33۔۔۔33 ۱؂ ۔ الجزونمبر ۲۳ سورۃ الزمر (ترجمہ )خدا نے تم لوگوں کوایک وجود سے پیدا کیا۔ پھر اُسی وجود سے اُس کا جوڑا بنایا ۔۔۔ وہی تم کو تین اندھیروں میں تمہاری ماؤں کے پیٹ میں پیدا کرتا ہے۔ ایک قسم کی پیدائش کے بعد دوسری پیدائش سو اس آیت میں تو کہیں پسلی اور ہڈی وغیرہ کاذکر نہیں۔ صرف اِسی قدر لکھاہے کہ ایک انسان سے دوسرے انسان کو پیدا کیا۔ ہاں یہ ذکر پایا جاتا ہے کہ خدا نے اپنا پہلا قانون بدلا دیا کیونکہ پہلے انسان نطفہ سے پیدا نہیں ہوا تھا بلکہ ایک وجود سے دوسرا وجود پیداکیا گیا تھا تا نوعیت میں فرق نہ آوے اور پھر بعد میں یہ دوسرا قانون قدرت شروع ہوا کہ انسان نطفہ سے پیدا ہونے لگے اور یہ محل اعتراض نہیں کہ خدا نے پہلا قانون قدرت کیوں منسوخ کردیا*۔ کیونکہ خدا اپنے قانون کو اس لئے منسوخ کرتا ہے کہ تا اُس کی انواع و اقسام کی قدرتیں ظاہرہوں۔ ممدوؔ حہ بالا آیت کے ایک یہ بھی معنے ہیں کہ کئی قسم کی پیدائش کے بعد رحم کے اندر پورا انسان بنتا ہے اور تین اندھیر میں اس کی پیدائش ہوتی ہے(۱) پیٹ (۲) رِحم(۳) جھلی جس کے اندر بچہ پیدا ہوتا ہے۔ اور یاد رہے کہ پسلی اور ہڈی سے خدا کی کتابوں میں قریبی رشتے بھی مُراد لئے گئے ہیں * اس جگہ یہ ثبوت ملتا ہے کہ خدا کا یہ قانون قدرت ہے کہ بعض امور کو منسوخ کرکے دوسرے امور پیدا کرتا ہے پس جو لوگ تنسیخ کے منکر ہیں ان کو غور کرنی چاہیئے ۔ جس سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ آدم اور حوّا کارشتہ نہایت قریب تھا مگر چونکہ ہم خدا تعالیٰ کو ہر ایک چیز پر قادر سمجھتے ہیں اس لئے ہم اس امر کو بھی کچھ بعید نہیں سمجھتے کہ حوّا آدم کی پسلی سے یاآدم حوّا کی پسلی سے پیدا ہوگیا ہو۔ خداکا کلام اس جگہ نہایت وسیع معنوں پر مشتمل ہے آیت کے معنے وسیع طور پر یہ ہیں کہ ایک سے ہم نے دوسرے کو پیدا کیا۔ اگر کسی کو یہ اعتراض ہو کہ پسلی سے پیدا کرنا قانون قدرت کے خلاف ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ نطفہ سے پیدا ہونا بھی اُس قانون قدرت کے برخلاف ہے جو بموجب اصول آریہ کے پہلے ظہور میں آیا۔ پس جس نے ایک قانون قدرت بدلا کر دوسرا قانون قدرت پیدائش کے لئے مقرر کیا تو پھر کیا اُس کی شان سے کچھ تعجب کی جگہ ہے کہ جس طرح اُس نے بموجب اصول آریہ کے پہلی پیدائش میں کھمبوں کی طرح انسانوں کو پیدا کیا ایسا ہی اس نے بموجب اصول اسلام کے پہلی پیدائش میں ایک انسان کی پسلی سے دوسرا انسان پیدا کردیا کیونکہ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ "
(روحانی خزائن جلد 23 چشمہ مَعرفت صفحہ 225،224،223)

Ruhani-Khazain-Vol-23_Page_236.jpg

Ruhani-Khazain-Vol-23_Page_237.jpg

Ruhani-Khazain-Vol-23_Page_238.jpg
 
Top