ایک غلطی کا ازالہمرزا غلام احمد قادیانی کی شخصیت عالم انسانیت کے لیے ایک معمہ بنی ہوئی ہے ، مرزا دنیا کے ان چند افراد میں شامل ہوتے ہیں جن کے منہ میں دو زبانیں ہوتی ہیں ۔ منہ میں دو زبانوں سے مراد یہ ہے کہ مرزا غلام قادیانی ایک ہی وقت میں ایک بات کہہ کر دوسرے ہی وقت میں اس بات کے بالکل متضاد بات کہتے ہیں ۔ اس کے لیے ہم آپ کو کئی مثالیں دے سکتے ہیں فی الوقت جو موضوع شروع کیا گیا ہے اس حوالے سے ہم پہلے دسیوں مثالیں دے آئے ہیں کہ مرزا کہتے ہیں کہ نبوت کا دروازہ بند ہو چکا ہےجس کو آپ اس لنک پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں"نبوت بند ہے "اب ہم آپ کو وہ حوالہ جات دکھا رہے ہیں جہاں مرزا اپنے سابقہ موقف کو یک لخت تبدیل کر کے کہتے ہیں کہ نہیں نبوت جاری ہے اس کی مکمل بحث آپ اس لنک پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں"نبوت جاری ہے "
" ہماری جماعت میں سے بعض صاحب جو ہمارے دعوے اور دلائل سے کم واقفیت رکھتے ہیں جن کو نہ بغور کتابیں دیکھنے کا اتفاق ہوا اور نہ وہ ایک معقول مدت تک صحبت میں رہ کر اپنے معلومات کی تکمیل کر سکے۔ وہ بعض حالات میں مخالفین کے کسی اعتراض پر ایسا جواب دیتے ہیں کہ جو سراسر واقعہ کے خلاف ہوتا ہے۔ اس لئے باوجود اہل حق ہونے کے ان کو ندامت اُٹھانی پڑتی ہے۔ چنانچہ چند روز ہوئے ہیں کہ ایک صاحب پر ایک مخالف کی طرف سے یہ اعتراض پیش ہوا کہ جس سے تم نے بیعت کی ہے وہ نبی اور رسول ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اس کا جواب محض انکار کے الفاظ سے دیا گیا حالانکہ ایسا جواب صحیح نہیں ہے۔ حق یہ ہے کہ خدا تعالیٰ کی وہ پاک وحی جو میرے پر نازل ہوتی ہے اس میں ایسے لفظ رسول اور مُرسل اور نبی کے موجود ہیں نہ ایک دفعہ بلکہ صدہا دفعہ۔ پھر کیونکر یہ جواب صحیح ہوسکتا ہے کہ ایسے الفاظ موجود نہیں ہیں بلکہ اس وقت تو پہلے زمانہ کی نسبت بھی بہت تصریح اور توضیح سے یہ الفاظ موجود ہیں"
(روحانی خزائن جلد 18ایک غلطی کا ازالہ صفحہ 206)
