(ایک کان والا کون ہے؟)
ایک آواز: سر! وہ جو ہے ایک کان والا، وہ کیا ہے؟
جناب چیئرمین: جی؟
ایک آواز: ایک کان والا۔ اُس کا ایک کان نہیں ہے۔ وہ کون ہے، جو ادھر بیٹھتا ہے؟ دیکھ لیں، میں مذاق نہیں کرتا، نہیں ہے ایک کان۔
Mr. Chairman: I have shown my ingorance because I have returned just now. So, I will take some time to have my own impression. So, after time, we will discuss it.
1636صاحبزادہ صفی اللہ: جنابِ والا!
جناب چیئرمین: جی، کورم نہیں ہے؟
صاحبزادہ صفی اللہ: نہیں، میں یہ عرض کر رہا ہوں کہ پہلے وفد کو آپ نے کچھ ہدایات دی تھیں اور وہ ان ہدایات کے مطابق کچھ چلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اب اِن کو پتا نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل صاحب سوال پوچھتا ہے تو وہ بیچ میں شروع کردیتا ہے۔ پورا تقریر وہ۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: میں نے سر اسی واسطے پوچھا کہ مجھے گائیڈ کریں کہ مجھے صبح سے پتا نہیں ہے کہ کس طریقے سے چلا رہا ہے۔ جو آپ۔۔۔۔۔۔
صاحبزادہ صفی اللہ: وہ قواعد کی بالکل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
جناب چیئرمین: میں نے چیمبر میں اٹارنی جنرل صاحب سے ڈسکس کیا ہے۔ کہ سوال ۔۔۔۔۔۔۔ He has shown me certain difficulties
مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی: نہیں، اب اس وقت محترم اٹارنی جنرل صاحب نے اُس کو صحیح طریقے سے چیک کیا ہے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔
مولانا شاہ احمد نورانی: اب تو ٹھیک چل رہا ہے۔
جناب چیئرمین: اچھا۔ مجھے اٹارنی جنرل صاحب نے کہا ہے کہ وہ میں وہ procedure adopt کروں گا اگر کوئی Difficulty ہو تو then, he will ask the Chair to get a definite answer. So, we can call them now. (تب وہ صاحب صدر کے ذریعے (گواہ سے) حتمی جواب حاصل کرنے کے لئے اِلتماس کریں گے۔ اب ہم انہیں بلالیتے ہیں)
(The Delegation entered the Chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney-General.
(جناب چیئرمین: جی اٹارنی جنرل صاحب)