ْبائیسویں دلیل: قبر کی تنہائی اور ختم نبوت، قبر میں کلمہ شہادت سے نجات
فرشتے قبر میں پوچھتے ہیں’’ مَنْ نَبِیُّکَ ‘‘ تیرے نبی کون ہیں ؟ تو مومن کہتاہے’’ نَبِیِّیْ مُحَمَّدٌ ﷺ ‘‘میرے نبی محمد ﷺ ہیں (جامع الاصول ج۱۱ص۱۷۷ حدیث نمبر ۸۷۰۷مسلم طبع ہند ج۲ص۳۸۶ مسلم بتحقیق فؤاد عبد الباقی ج۴ص۲۲۰۱ حدیث نمبر۲۸۷۱) ایک روایت میں ہے کہ مومن کہتاہے أَشْھَدُ أَنْ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ (میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں)
(ترمذی طبع ہندج۱ص۱۴۷ترمذی بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۳ص۳۸۳رقم۱۰۷۱)
جو شخص صحیح جواب دیتا ہے اس کی قبرمنور اور کشادہ ہوجاتی ہے۔ اور جو صحیح جواب نہیں دیتا اس کے لئے قبرکو اتنا تنگ کردیا جاتاہے کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں جا گھستی ہیں (ایضا)اگرکوئی کہے میرا نبی قادیانی ہے وَالْعِیَاذُ بِاللّٰہِ اس کا وہاں کیا حشر ہوتا ہوگا؟ثابت ہوا کہ قبر کانور نبی ﷺ کو خاتم النبیین ماننے سے ملے گا چناب نگر کے نام نہادبہشتی مقبرے میں جگہ الاٹ کرانے سے نہیں۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ