برما کے مظلوم مسلمانوں کے نام ایک کلام
ہر دن جل رہا ہے ہر رات سسک رہی ہے
اہل برما کے مسلم پر قیامت گزر رہی ہے
کٹ کر گر رہے ہیں انسان کچھ اسطرح سے
جیسا کہ اشجار پر سے پت جھڑ گزر رہی ہے
دربد پھر رہے ہیں کسی حبشہ کی تلاش میں
ہر دن حوا کی بیٹی کی عصمت لٹ رہی ہے
سوئی پڑی ہے امت مسلمہ غفلت کی نیند میں
ہنستی بستی نگری شہر خموشاں میں بدل رہی ہے
بھج دے کمک کروبیاں کی یا لشکر ابابیل یا الہی!
جہاں خون کی ہولی سرعام کھیلی جا رہی ہے
ظالموں کو بنا دے عبرت کا نشان تا قیامت
بنت آدم کے لبوں پر یہ دعا جاری و ساری ہے
