تمام محکموں اور کلیدی مناصب پر قبضہ کرنے کا منصوبہ
مرزائیوں کے ذہن میں کلیدی مناصب کی یہی مہم اور نازک پوزیشن پہلے سے موجود ہے اور ان کی تحریرات، اعلانات اور سرکاری محکموں پر منظم قبضہ کرنے کے پروگرام کا واضح ثبوت مل جاتا ہے۔
مرزامحمود نے اپنی جماعت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’جب تک سارے محکموں میں ہمارے آدمی موجود نہ ہوں ان سے پوری طرح کام نہیں لے سکتے۔ مثلاً موٹے موٹے محکموں سے فوج ہے، پولیس ہے، ایڈمنسٹریشن ہے، ریلوے ہے، فائننس ہے، کسٹمز ہے، انجینئرنگ ہے۔ یہ آٹھ دس موٹے موٹے صیغے ہیں جن کے ذریعے سے جماعت اپنے حقوق محفوظ کراسکتی ہے۔ ہماری جماعت کے نوجوان فوج میں بے تحاشا جاتے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں ہماری نسبت فوج میں دوسرے محکموں کی نسبت سے بہت زیادہ ہے اور ہم اس سے اپنے حقوق کی حفاظت کا فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔باقی محکمے خالی پڑے ہیں۔ بے شک آپ لوگ اپنے لڑکوں کو نوکری کرائیں۔ لیکن وہ نوکری اس طرح کیوں نہ کرائی جائے جس سے جماعت فائدہ اٹھا سکے۔ پیسے بھی اس طرح کمائے جائیں کہ ہر صیغے میں ہمارے آدمی موجود ہوں اور ہر جگہ ہماری آواز پہنچ سکے۔‘‘
(خطبہ مرزا محمود احمد مندرجہ الفضل ۱۱؍جنوری ۱۹۵۲ئ)