تیئسویں دلیل:شفاعت کے لئے بالآخر نبی کریم ﷺ کے پاس جائیں گے، منکر ِ ختم نبوت شفاعت سے محروم
قیامت کے دن لوگ شفاعت کے لئے انبیاء کے پاس جائیں گے اور ہمارے نبی ﷺ کے سوا کوئی اس بڑے کام کے لئے آگے نہ بڑھے گا اور کسی روایت میں بھی یہاں قادیانی کا نام نہیں آیا بخاری کی روایت میں ہے۔
{ فَیَأْتُوْنَ مُحَمَّدًاﷺ فَیَقُوْلُوْنَ یَا مُحَمَّدُ أَنْتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ وَخَاتَمُ الْاَنْبِیَائِ وَقَدْ غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ مَاتَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ، ِاشْفَعْ لَنَا اِلٰی رَبِّکَ }َ
(بخاری بتحقیق دیب بغا ج۴ص۱۷۴۶ حدیث نمبر۴۴۳۵)
لوگ محمد ﷺ کے پاس آئیں گے تو کہیں گے اے محمد آپ اللہ کے رسول اور خاتم الانبیاء آخری نبی ہیں اور بے شک اللہ نے آپ کی اگلی پچھلی لغزشوں کو معاف کردیا ہے آپ اپنے رب کے ہاں ہماری سفارش کریں۔
غور کریں کہ قیامت کے دن بھی نبی ﷺ کی ختم نبوت کا اقرار کرنا پڑے گا بلکہ جب تک نبی ﷺ کی ختم نبوت کا اقرار نہ ہوگا شفاعت نہ ہوسکے گی۔جو لوگ نبی ﷺ کو آخری نبی نہیں مانتے ان کو نبی ﷺ کی شفاعت سے کچھ نہ ملے گا وہ آپ کے دشمن ہیں ان کو ہمیشہ دوزخ میں جلنا پڑے گا اَللّٰہُمَّ احْفَظْنَا اَللّٰھُمَّ أَِعِذْنَا۔