• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(جناب شہزادہ سعید الرشید عباسی کا قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پرخطاب)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(جناب شہزادہ سعید الرشید عباسی کا قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پرخطاب)
شہزادہ سعید الرشید عباسی: جناب والا! میں اس علاقے سے تعلق رکھتا ہوں۔ جسے پاکستان بننے سے پہلے اور ون یونٹ کے وقت ’’ریاست بہاولپور‘‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ ریاست بہاولپور پنجاب کی سب سے بڑی اسلامی ریاست تھی۔ یہاں اسلام کا بول بالا تھا اور اسلامی قانون نافذ تھے۔ چنانچہ اس سرزمین پر نواب الحاج صادق محمد خان عباسی کے دور میں ایک بڑا اہم واقعہ پیش آیا۔ یہ ایک مقدمہ تھا۔ جو ۱۹۲۶ء میں دائر ہوا اور جو بعد میں ’’فیصلہ بہاولپور‘‘ کے نام سے مشہور ہوا۔ مفتی محمود صاحب نے اس فیصلے کا ایک کتابچہ سب ممبر صاحبان کو دیا ہے۔ میں امید رکھتا ہوں کہ سب صاحبان نے اس کو دیکھ لیا ہوگا۔ جناب والا! فیصلہ بڑا اہم تھا اور یہ فیصلہ اس وقت ہوا جب ہندوستان پر مسلمانوں کی حکومت نہیں تھی۔ بلکہ انگریزوں کی حکومت تھی اور اس وقت یہ فیصلہ ایک مسلمان ریاست میں ہوا اور یہ مقدمہ کافی عرصہ تک چلتا رہا۔ آخر سات فروری ۱۹۳۵ء کو منشی اکبر خان نے جو اس وقت ڈسٹرکٹ جج تھے، اس کا فیصلہ سنایا۔ فیصلہ کیونکہ بڑا طویل ہے میں اس میں جانا نہیں چاہتا۔ میں صرف یہ گزارش کروں گا کہ ون یونٹ بننے کے بعد ریاست بہاولپور ختم ہوگئی اور ہمارے ساتھ نا انصافی محض اس لئے ہوئی کیونکہ ہم نے یہ فیصلہ کیا تھا۔ بہاولپور کے عوام نے یہ فیصلہ کیا تھا اور اس دن سے 2702ہمارے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ وہاں ترقی بند ہوگئی۔ ہم پر ظلم ڈھائے گئے۔ جن صاحبان نے یہ سب کچھ کیا میں ان کے نام یہاں لینا مناسب نہیں سمجھتا۔ بہرحال بہاولپور کے عوام بخوبی جانتے ہیں کہ انہوں نے کیا کیا۔ جب یحییٰ خان کی حکومت تھی تو یہ افسران جو اس وقت یہاں موجود تھے انہوں نے فرید گیٹ کے پرامن جلوس کے اوپر گولی چلائی۔ وہ صاحبان بخوبی جانتے ہیں کہ ان کا مقصد کیا تھا؟ یہ فیصلہ بہاولپور کے مسلمانوں نے قادیانیوں کے خلاف کیا اور اس کی سزا آج تک ہمیں مل رہی ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ حکومت اس بات کو مدنظر رکھے گی۔ ہمارے ساتھ جو کچھ زیادتیاں ہوئیں اور اس فیصلے کے بعد جو سلوک ہوا اور ہمیں جو سزا ملی اور اب میں امید کرتا ہوں کہ ہمارے ساتھ بہتر سلوک ہوگا۔ ہماری سزا ختم ہوگی۔ پاکستان بننے کے ۲۷سال بعد آج اس ہاؤس میں یہ فیصلہ ہورہا ہے اور جہاں تک میری ذات کا تعلق ہے اور جہاں تک بہاولپور کے عوام کا تعلق ہے۔ ہمارے لئے یہ فیصلہ آج سے ۴۰سال پہلے ہوچکا ہے اور میرا ایمان ہے کہ جو فیصلہ ہوا ہے وہ صحیح ہوا ہے اور میں آج بھی اس پر قائم ہوں اور میں اس کی پوری حمایت کرتا ہوں۔ اس کی پوری تائید کرتا ہوں اور حضور ﷺ کا ایک ادنیٰ خادم ہوتے ہوئے آج تک اس پر قائم ہوں اور تادم مرگ قائم رہوں گا۔
جناب چیئرمین: عباسی صاحب! ایک گزارش کردوں، اس دن بھی عرض کیا تھا کہ ہم Close door (بند کمرے میں) سیشن کر رہے ہیں اس میں ایک چیز لازمی ہے کہ ہر چیز کا Solution (حل) بتائیے کہ اقلیت قرار دینے سے کیا فائدہ ہوگا، کیا نقصان ہوگا۔ اگر نہ دیں تو کیا نقصان ہوگا، کیا فائدہ ہوگا، کیونکہ ہم یہاں With realistic approach (حقیقت پسندانہ نقطۂ نظر) سے بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس لئے آپ نے دونوں سائیڈ پر کہ کون ساریزولیوشن Adopt (اختیار) کریں جو کہ کافی ہو، ملک جعفر کا کریں یا کوئی اور یا کوئی نئی Proposal (تجویز) دیں۔
2703Now the discussion should be in the form of some proposals, suggestions and solutions---- We have heard much about everything---- in order to lessen the burden on the Steering Committee, which will meet on 4th or 5th to finalise the recommendations in the light of the debate that has taken place. So, I will request the honourable members to come forward with concrete proposals, and they must look towards all the aspects that in case they are declared as a minority, what would be the consequences, and in case they are not declared as a minority, what would be the result and consequences. This should be kept in view.
(اب ہماری اس بحث کو تجاویز مشوروں اور حل کی شکل اختیار کرنی چاہئے۔ ہم نے ہر چیز کے متعلق تفصیل سے سنا ہے۔ لہٰذا سٹیرنگ کمیٹی کے ۴یا۵؍ستمبر کو ہونے والے اجلاس کے دوران اس کے اوپر بوجھ کم کرنے کی غرض سے یہاں ہونے والی بحث کی روشنی میں، میں معزز ممبران سے گزارش کروں گا کہ وہ ذرا آگے کی طرف قدم بڑھائیں اور انہیں (احمدیوں) کو اقلیت قرار دینے سے متعلق تمام پہلوؤں پر نظر رکھیں کہ اس کے کیا نتائج برآمد ہوں گے اور انہیں اقلیت قرار نہ دینے کی صورت میں کیا نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اب اس معاملے پر نظر رکھنی چاہئے)
Sardar Moula Bakhsh Soomro: Point of information. As you just said that those who speak should suggest remedial measures or consequential result after such steps, if this is the object which I have been able to understand, in that case you will allow me a few minutes more to express my views on that line. I will just, in my humble way, suggest a few things as desired by you, Sir.
(سردار مولا بخش سومرو: پوائنٹ آف انفارمیشن! جیسا کہ آپ نے کہا ہے کہ جو لوگ گفتگو کرنا چاہتے ہیں وہ اصلاحی اقدامات یا ان اقدامات کے مسلسل نتائج پر بھی گفتگو کریں اگر آپ کا یہی مقصد ہے تو میں اس ضمن میں اظہار خیال کرنے کے لئے کچھ وقت چاہتا ہوں اور آپ کی خواہش کے مطابق چند عاجزانہ مشورے دینا چاہوں گا)
Mr. Chairman: Sahibzada Safiullah.
(جناب چیئرمین: صاحبزادہ صفی اﷲ!)
Dr. S. Mahmood Abbas Bokhari: Point of information. (ڈاکٹر ایس محمود عباس بخاری: پوائنٹ آف انفارمیشن)
Mr. Chairman: Just a minute, I have given the floor to Sahibzada Safiullah.
(جناب چیئرمین: صرف ایک منٹ، میں نے فلور صاحبزادہ صفی اﷲ کو دے دیا ہے)
صاحبزادہ صفی اﷲ: جناب والا! میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ یہ ایک بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے۔ اگر اس پر ممبران صاحبان تحریری طور پر تجاویز دیں تو یہ زیادہ موزوں ہوگا۔ کیونکہ زبانی طور پر کئی ایسی باتیں ہوتی ہیں جو کہ انسان کے ذہن سے نکل جاتی ہیں۔
جناب چیئرمین: لازماً تحریری طور پر… کیونکہ یہ ایک نیشنل پرابلم ہے۔ لیکن ایسی باتیں جو کہ ان کتابوں کا حصہ نہ ہوں ان کو یہاں زبانی طور پر پیش کیا جاسکتا ہے اور اگر ممبر صاحبان لکھ کر دینا چاہیں تو وہ لکھ کر بھی دے سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ایس محمود عباس بخاری: جناب سپیکر! میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کتاب وسنت کی رو سے بعض چیزیں رہ گئی ہیں جو کہ بحث میں شامل نہ ہوسکیں، بالخصوص 2704مقام نبوت ہے کہ نبی کی Qualification (قابلیت) کیا ہوتی ہے۔ کتاب الہدیٰ میں نبی کا مقام کیا ہے؟ آیا کوئی آدمی اس مقام کو پاسکتا ہے یا نہیں پاسکتا؟ یہ ایک بنیادی نکتہ ہے جو اس بحث میں نہیں آیا۔ جناب والا! کیامیں اس موضوع پر چند ایک باتیں عرض کر سکتا ہوں؟
جناب چیئرمین: کس نے آپ کو روکا ہے؟ اڑھائی مہینے سے ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ تمام لوگوں کو پوری آزادی ہوگی، وہ اپنی رائے کا اظہار تحریری طور پر یا زبانی طور پر کسی بھی طریقے سے کر سکتے ہیں۔ میں نے تو صرف Suggestion (تجویز)پیش کی ہے۔
ڈاکٹر ایس محمود عباس بخاری: شکریہ۔
سردار عنایت الرحمن خان عباسی: صدرگرامی!میں آپ کا بڑا مشکور ہوں کہ آپ نے مجھے اس اہم مسئلہ پربولنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ باوجود اس کے کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ لیکن میں سمجھتاہوں کہ اگر اس ضمن میں میں اپنے خیالات جو اتنی لمبی کارروائی سننے کے بعد میں نے جمع کئے ہیں، میں انہیں ظاہر نہ کروں…جناب والا! مناسب تو یہ تھا کہ میں اس ضمن میں ایک طویل کتاب…
جناب چیئرمین: اس گھڑی کا کچھ کریں۔ اسے Table (میز) سے اٹھا لیں۔
It always creats disturbance in the House.
(یہ ہمیشہ ایوان میں خلل ڈالتی ہے)
 
Top