(جہاد کے متعلق آپ کا کیا عقیدہ ہے؟)
مرزا صاحب ! ایک سوال تھا، جوکہ میں اس وقت پوچھنا نہیں چاہتا، مگر وہ میرے خیال میں چونکہ وہ بہت ایک لمبا چوڑا سوال ہے… بہت پیچیدہ سوال آئے ہیں میر1067ے پاس … میں چاہتا ہوں کہ اس پر بہت ہی کم وقت لگے تو بہتر ہوگا۔ وہ جہاد کے متعلق آپ کا کیا عقیدہ ہے؟ وہ آپ Briefly (مختصراً) بتا دیں، بجائے اس کے کہ میں آپ سے سوال پوچھوں کہ جی، جہاد بالسیف منسوخ ہوگیا؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ کل کی پیشی ڈال دی۔ ابوکے حوالہ کو؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: نہیں میں ایک فقرے میں بتا دیتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس واسطے کہ وہاں وہ کہتے ہیں کہ جہاں تلوار کا منسوخ ہو گیا ہے، یہ ہوا۔ آپ کا جو ویو پوائنٹ ہے …
مرزا ناصر احمد: ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ جہاد جو ہے اپنی شرائط کے ساتھ واجب ہوجاتا ہے۔ جو شرائط جہاد ہمارے لٹریچر میں پہلے آئی ہوئی ہیں، علماء نے بحث کی ہے، اگر وہ شرائط موجود ہوں تو جہاد فرض ہے اور اگر وہ شرائط موجود نہ ہوں تو جہاد جائز ہی نہیں اور یہ فقرہ میرے بتانے کے لئے کافی ہے ہم جہاد کو، جو قرآن کریم نے اپنے رنگ میں … عظیم کتاب ہے … اور نبی اکرمﷺ کے جو ارشادات ہیں… کوئی دنیا کا شخص اسے منسوخ نہیں کرسکتا، التوا کرسکتا ہے، یہ کہہ کے کہ آج کے دن یا آج کے زمانے میں جہاد کی شرائط نہیں پائی جاتیں، اس لئے جہاد نہیں ہوگا اور اس وجہ سے علمائے امت نے نبی اکرمﷺ کی حدیث جو جہاد کے متعلق آتی ہے: اس کے یہی معنی ہیں کہ مہدی کے زمانہ میں جہاد کی شرائط جو ہیں، وہ نہیں پوری ہوں گی۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! یہ جو انگریز کا زمانہ تھا، اس میں آپ سمجھتے تھے کہ یہ ملتوی ہوگیا، منسوخ نہیں ہوا…
مرزا ناصر احمد: ہاں
1068جناب یحییٰ بختیار: یہ مطلب ہوا ناں جی؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، بالکل یہ مطلب ہوا، اور ’’محضر نامہ‘‘ میں اس کا جواب…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں اس کے متعلق …
مرزا ناصر احمد: جواب موجود ہے۔ اگر سوال دہرائیں گے تو آپ نے خود مجھے اجازت دی تھی کہ میں جواب بھی دہرا دوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو جو چیز ریکارڈ پر آچکی ہے، As a statement ایک تو ہوتی ہے ناں Evidence …
مرزا ناصر احمد: جو چیز ریکارڈ پر آچکی ہے، As a question…
جناب یحییٰ بختیار: میں نے کون سوال دہرایا ہے، مرزا صاحب؟
مرزا ناصر احمد: یہی جہاد کا۔
جناب یحییٰ بختیار: جہاد کا سوال تو پہلی دفعہ پوچھ رہا ہوں آپ سے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ سارا آیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، میں نے تو یہ سوال پہلی دفعہ پوچھا ہے اب۔ میں نے کہا کہ میں تو اس پر بعد میں آرہا تھا۔ اس کا سوال میں نے پہلی دفعہ پوچھا ہے۔ آپ بے شک توجہ دلا دیجئے کہ فلانے فلانے Pages پر جواب دے چکے ہیں آپ۔
مرزا ناصر احمد: ہاں ’’محضر نامہ‘‘ میں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ آپ بے شک کہہ دیں کہ ’’Page فلانے فلانے پر ہم جواب دے چکے ہیں۔‘‘ That will cover it, I will read it again (یہ اس پر حاوی ہے میں اسے پھر پڑھ دیتا ہوں) اور کوئی سپلیمنٹری کی ضرورت نہیں ہے۔
1069مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، یہ جو ہے ’’انکار جہاد کے الزام کی حقیقت‘‘ یہ ’’محضر نامہ‘‘ کا عنوان ہے۔ یہ عنوان تو شروع ہوگیا۱۱۵ صفحے پر اور یہ مضمون شروع ہوا ہے ۱۱۷ صفحے پر اور یہ ختم ہوا ہے ۱۴۶ صفحے پر اور اس بحث میں اس زمانہ میں جہاد کے التوا یعنی لازم نہ ہونے، شرائط کے پورے نہ ہونے کے متعلق جو حوالے ہم نے ان بزرگوں کے پڑھے تھے جو احمدی نہیں، وہ یہ ہیں … میں نام بتا دیتا ہوں: مولانا سید حبیب صاحب مدیر ’’سیاست‘‘ ، چوہدری افضل حق، مفکر احرار، ’’صادق الخبار‘‘ ریواڑی میں ہے، مرزا حیرت دہلوی کا حوالہ ہے اور اخبار ’’وکیل‘‘ امرتسر، ابوالکلام آزاد صاحب کا حوالہ ہے اور حضرت خواجہ غلام فرید کا سجاد نشین چاچڑاں شریف کا حوالہ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو ٹھیک ہے، مرزا صاحب …!
مرزا ناصر احمد: اور انہوں نے اس زمانے کے متعلق اس رائے کا اظہار کیا ہے جس رائے کا اظہار بانی سلسلہ احمدیہ نے کیا ہے اور ہمارے جو پچھلی صدی کے مجدد تھے ناں، ان پر اعتراض کیا کہ آپ وہاں جاکے سکھوں سے لڑ رہے ہیں اور ایک غیر مسلم عیسائی حکومت یہاں ہے موجود، اس کو چھوڑ کے جا رہے ہیں۔ تو انہوں نے جواب دیا کہ اس حکومت سے جہاد جائز ہی نہیں ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات مرزاناصر کی قلابازیاں ملاحظہ کریں۔ پہلے کہا اس سوال کا جواب ہوچکا ہے۔ اب کہتا ہے کہ محضر نامہ میں ہے۔ ارے صاحب! محضرنامہ سے ہی تو سوال پیدا ہوئے۔ بہرحال پہلے ایک مؤقف اختیار پھر مؤقف بدل لیا۔ قادیانی حضرات توجہ فرمائیں کہ مرزاناصر کی انہی پھرتیوں نے اس کو رسوا کیا تھا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ میں سمجھتا ہوں جی، وہ میں سوال یہ پوچھنا چاہتا تھا کہ ایک خاص حالات، ایک لڑائی ہے، جیسا کہ ۱۸۵۷ء کی تھی۔ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ جہاد نہیں ہے، یہ غلط ہے۔ یہ ایک Incedent کے بارے میں ہے ایک یہ ہے کہ انگریز کے دور میں…
مرزا ناصر احمد: ہاں، انگریز کے دور کا ہی میں ذکر کررہا ہوں۔
1070جناب یحییٰ بختیار: … کررہا ہوں۔ جہاد جو ہے، ملتوی ہے …
مرزا ناصر احمد: میں اس کی بات کررہا ہوں۔