حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی صریح توہین اور قرآن پر بہتان
۶… ’’لیکن مسیح کی راست بازی اپنے زمانہ میں دوسرے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سرپر عطر ملا تھا۔ یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوأ تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔‘‘
(دافع البلاء ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰ حاشیہ)
اس حوالے سے چند باتیں ثابت ہوئیں۔
۱… پہلی یہ کہ مرزاقادیانی نے جو توہین یسوع مسیح کے نام سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی کی ہے۔ وہ مرزانے خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی کی توہین کی ہے۔
۲… دوسری بات یہ ثابت ہوئی کہ یہ وہی عیسیٰ علیہ السلام ہیں جن کا ذکر قرآن میں ہے۔
۳… تیسری بات یہ ثابت ہوئی کہ مرزاقادیانی کے خیال میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر الزامات کی تصدیق خود خداتعالیٰ نے بھی کر دی ہے۔ ورنہ کسی پیغمبر پر غلط الزام کی تو خداتعالیٰ صفائی کیا کرتے ہیں۔