• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(حضور علیہ السلام کے بعد صرف ایک نبی ہونا لازم ہے)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(حضور علیہ السلام کے بعد صرف ایک نبی ہونا لازم ہے)
جناب یحییٰ بختیار: اب ایک حوالہ ہے ’’تشہیذ الاذہان‘‘قادیان، اگست ۱۹۱۷ئ۱؎…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ ایک رسالہ چھپا کرتاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اس رسالے کا ہے ۔وہ…
مرزاناصر احمد: اس کے مضمون لکھنے والے کون ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: …یہ میں نہیں جانتا جی۔ اس واسطے میں آپ سے Verification (تصدیق) چاہتاہوں۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کوئی اتھارٹی ہے نہیں۔ ان کا ایک مارچ ۱۹۱۴ء کا ہے اور حوالہ۲؎ اورایک حوالہ ہے اگست۱۹۱۷ء کا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ (تشہیذ الاذہان قادیان ج۱۲ ش۸ ص۱۱، بابت ماہ اگست ۱۹۱۷ئ) پر مرزا کے حوالہ سے مضمون نگار نے لکھا ہے: ’’آنحضرتﷺ کے بعد صرف ایک ہی نبی کا ہونا لازم ہے اور بہت سارے انبیاء کا ہونا خداتعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اور حکمتوں میں رخنہ واقع کرتا ہے۔‘‘
۲؎ (تشہیذ الاذہان قادیان ج۹ ش۳ ص۳۰ تا ۳۲، بابت مارچ ۱۹۱۴ئ) میں ہے: ’’پس اس لئے امت محمدیہ میں صرف ایک شخص نے نبوت کا درجہ پایا اور باقیوں کو یہ رتبہ نصیب نہیں ہوا۔ کیونکہ ہر ایک کا کام نہیں کہ اتنی ترقی کر سکے۔ بے شک اس امت میں بہت سارے ایسے لوگ پیدا ہوئے جو علماء امتی کا نبیاء بنی اسرائیل کے حکم کے ماتحت انبیائے بنی اسرائیل کے ہم پلہ تھے۔، لیکن ان میں سوائے مسیح موعود کے کسی نے بھی نبی کریمa کی اتباع کا اتنا نمونہ نہیں دکھایا کہ نبی کریمﷺ کا کامل ظل کہلا سکے۔ اس لئے نبی کہلانے کے لئے صرف مسیح موعود مخصوص کیاگیا۔‘‘

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: دونوں ’’تشہیذ الاذہان؟‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔ تو اس میں لکھا ہے…یہ وہ خود مرزاصاحب نہیں کہہ رہے…
مرزاناصر احمد: نہیں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …کیونکہ ۱۹۱۷ء اور۱۹۱۴ء کی بات ہے: ’’آنحضرت کے بعد صرف ایک ہی نبی کا ہونا لازم ہے اور بہت انبیاء کا ہونا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اورحکمتوں میں رخنہ پیداکرتاہے۔‘‘ یہ آپ Verify کردیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ مضمون کے لحاظ سے میں تصدیق کرتاہوں،الفاظ کے لحاظ سے میں تصدیق نہیں کرتا۔ یہ مضمون جو ہے وہ ہمارے عقیدے کے مطابق ہے۔
697جناب یحییٰ بختیار: ہاں: ’’آنحضرت کے بعد صرف ایک ہی نبی کا ہونا لازم ہے اور بہت انبیاء کا ہونا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اورحکومت میں رخنہ پیداکرتاہے۔‘‘
اب ، مرزاصاحب!یہاں جو ہے آپ کے اورباقی مسلمانوں کے نقطہ نظر میں کیا یہ فرق نہیں کہ وہ بھی اسی عقیدے کے ہیں، صرف یہ سمجھتے ہیں کہ آنحضرتﷺ کے بعد انبیاء کا آنا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اورحکمتوں میں رخنہ پیداکرتاہے۔ ان کایہ عقیدہ ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا کیونکہ اﷲ کی مشیت یہی تھی کہ نہ آئے اور اگر آئے تو وہ حکومت میں رخنہ پیداکرتاہے۔آپ کہتے ہیں کہ نہیں، ایک اورنبی آسکتاہے۔ایک تک رخنہ نہیں پیداہوتا۔ ایک سے زیادہ اگرآگئے تورخنہ پیداہوگا۔
مرزاناصر احمد: یہ اگر…سوال ختم ہوگیاہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: میں نے ابھی عرض کیا تھا کہ امت محمدیہ تیرہ سو سال تک یہ عقیدہ رکھتی رہی ہے کہ ایک نبی اس امت میں آئے گا اور اس کے بعد کا مضمون فلسفیانہ ہے کہ یہ کیوں صرف ایک کی بشارت دی گئی، اور تیرہ سو سال تک امت محمدیہ صرف ایک مسیح’’نبی اﷲ‘‘جس کو چار دفعہ حدیث مسلم میں کہاگیا ہے۔ صرف اس کے آنے کی انتظار کیوں کی گئی۔ یہ کیوں کا جواب فلسفیانہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب مرزاصاحب!سوال یہ ہے کہ ایک نبی آئے گا۔ آپ کہتے ہیں کہ امتی نبی آئے گا،اور…
مرزاناصر احمد: نہیں، ہمارا فرق جو ہے، اگر چاہیں تو میں بتاؤں۔ تیرہ سو سال تک جو عقیدہ تھا،وہ یہ تھا کہ مسیح نبی اﷲ آئے گا۔ یہ امت کا عقیدہ ہے۔ لیکن معین کوئی شخص انہوں نے اس واسطے نہیں بتائی کہ وہ آیا نہیں تھا۔ ہمارا اورباقی ہمارے بزرگوں کا صرف یہاں فرق نظر آتا ہے اور یہ ہونا بھی چاہئے کہ ہم یہ کہتے ہیں کہ جس کا انتظار تیرہ سو سال سے کیاجارہا تھا، وہ آگیا اور وہ ہمارے سلف صالحین کہہ رہے تھے کہ جس کا انتظار تیرہ سو سال سے کیاجارہا تھا، وہ آنے والا ہے۔ ’’آگیا‘‘ اور ’’آنے والا‘‘کا فرق اورہوناچاہئے۔ عقلاً کیوں کہ وہ پہلی صدیاں تھیں اور ہم اس صدی میں داخل ہوگئے۔
698جناب یحییٰ بختیار: دو باتیں ہیں،مرزاصاحب! ایک تو یہ کہ سب کاعقیدہ ہے کہ مسیح آئیںگے۔ اس پر تو Controversy نہیں تھی۔ ایک مہدی نے آنا، ان کو نبوت ملنی بھی نہیں، وہ (عیسیٰ علیہ السلام) تو پہلے سے نبی Appoint ہوئے تھے۔ پہلے سے نبی مقرر ہوئے تھے۔ یہ حقیقت ہے کہ نہیں؟
مرزاناصر احمد: پہلے سے وہ نبی تھے جو شریعت موسویہ…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نبوت ان کو ملی تھی؟
مرزاناصر احمد: نہیں۔ شریعت موسویہ کو جاری کرنے کے لئے حکم خدا وندی کے ساتھ اس دنیا میں آئے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!ان کی اتھارٹی Change ہوگئی۔ ان کو کہا کہ امت میں رہوگے تم۔ مگر نبی وہ پہلے تھے۔ ان کی اس میں سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔
مرزاناصر احمد: پھر اصل میں وہ ہی ٹھیک ہے۔ ایک نقطہ نگاہ سے ٹھیک ہے۔ بس صرف یہ اختلاف ہے ناں ہمارا۔
جناب یحییٰ بختیار: میں تو یہ عرض کررہاتھا کہ یہاں یہ کہہ رہے ہیں کہ مسیح کا سوال نہیں ہے۔ یہاں توصاف کہہ رہے ہیں کہ : ’’آنحضرتa کے بعد صرف ایک نبی کا ہونا لازم ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: وہی مراد ہے۔دوسری جگہ اس کا Explanation ہے۔
 
Top