خاتم النبیین کی دو متواتر قراٗت ہیں ۔ خاتم کا تا زبر کے ساتھ بھی پڑھا جاتا ہے اور زیر کے ساتھ بھی۔
خاتم کا تا زبر کے ساتھ صرف دو قاری عاصم اور حسن پڑھتے ہیں باقی سب قاری اسے تا کی زیر کے ساتھ پڑھتے ہیں ۔
اس حوالے سے امام طبری کہتے ہیں ۔
"خاتم النبیین کی قرات میں قرا، کا اختلاف ہے ۔ حسن اور عاصم کے علاوہ دور حاضر کے قرا، نے اسے تا کی زیرکے ساتھ پڑھا ہے،اس معنیٰ میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انبیا،(کے سلسلہ) کو ختم کر دیا ۔" تفسیر طبری زیر آیت و خاتم النبیین ۔
لیکن قادیانی حضرات کو اس بات پر اصرار ہے کہ خاتم صرف تا کی زبر کے ساتھ ہی ہوتا ہے ۔
اور ایک صاحب نے اصرار کیا کہ اگر خاتم کی تا زیر کے ساتھ کوئی قرآن چھپتا ہو تو دکھاو ۔ تو اس حوالے سے قرات ورش سے چھپا ہوا قرآن پیش خدمت ہے جو سعودی عرب سے سرکاری طور پرنٹ ہوا ہے ۔
اس کے علاوہ بخاری شریف کتاب المناقب باب خاتم النبیین سے بھی ایک حدیث پیش خدمت ہے جس میں خاتم کی تا زیر کے ساتھ ہے ۔
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " إِنَّ مَثَلِي وَمَثَلَ الْأَنْبِيَاءِ مِنْ قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَى بَيْتًا فَأَحْسَنَهُ وَأَجْمَلَهُ إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ مِنْ زَاوِيَةٍ ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَطُوفُونَ بِهِ وَيَعْجَبُونَ لَهُ وَيَقُولُونَ هَلَّا وُضِعَتْ هَذِهِ اللَّبِنَةُ ، قَالَ : فَأَنَا اللَّبِنَةُ وَأَنَا خَاتِمُ النَّبِيِّينَ " .
خاتم کا تا زبر کے ساتھ صرف دو قاری عاصم اور حسن پڑھتے ہیں باقی سب قاری اسے تا کی زیر کے ساتھ پڑھتے ہیں ۔
اس حوالے سے امام طبری کہتے ہیں ۔
"خاتم النبیین کی قرات میں قرا، کا اختلاف ہے ۔ حسن اور عاصم کے علاوہ دور حاضر کے قرا، نے اسے تا کی زیرکے ساتھ پڑھا ہے،اس معنیٰ میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انبیا،(کے سلسلہ) کو ختم کر دیا ۔" تفسیر طبری زیر آیت و خاتم النبیین ۔
لیکن قادیانی حضرات کو اس بات پر اصرار ہے کہ خاتم صرف تا کی زبر کے ساتھ ہی ہوتا ہے ۔
اور ایک صاحب نے اصرار کیا کہ اگر خاتم کی تا زیر کے ساتھ کوئی قرآن چھپتا ہو تو دکھاو ۔ تو اس حوالے سے قرات ورش سے چھپا ہوا قرآن پیش خدمت ہے جو سعودی عرب سے سرکاری طور پرنٹ ہوا ہے ۔




اس کے علاوہ بخاری شریف کتاب المناقب باب خاتم النبیین سے بھی ایک حدیث پیش خدمت ہے جس میں خاتم کی تا زیر کے ساتھ ہے ۔
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " إِنَّ مَثَلِي وَمَثَلَ الْأَنْبِيَاءِ مِنْ قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَى بَيْتًا فَأَحْسَنَهُ وَأَجْمَلَهُ إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ مِنْ زَاوِيَةٍ ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَطُوفُونَ بِهِ وَيَعْجَبُونَ لَهُ وَيَقُولُونَ هَلَّا وُضِعَتْ هَذِهِ اللَّبِنَةُ ، قَالَ : فَأَنَا اللَّبِنَةُ وَأَنَا خَاتِمُ النَّبِيِّينَ " .