(ختم نبوت اور نزول مسیح)
یہاں یہ بھی واضح رہنا چاہئے کہ حضرت مسیح علیہ السلام کی حیات اور نزول ثانی کے عقیدے کو عقیدہ ختم نبوت سے متضاد قرار دینا اسی غلط بحث کا شاہکار ہے۔ جسے احادیث میں مدعیان نبوت کے دجل سے تعبیر کیاگیا ہے۔ ختم نبوت کی آیات اور احادیث کو پڑھ کر ایک معمولی سمجھ کا انسان بھی وہی مطلب سمجھے گا۔ جو پوری امت نے اجماعی طور پر سمجھے ہیں۔ یعنی یہ کہ آپﷺ کے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہوسکتا۔ اس سے یہ نرالا نتیجہ کوئی ذی ہوش نہیں نکال سکتا کہ آپa کے بعد پچھلے انبیاء علیہم السلام کی نبوت چھن گئی ہے یا پچھلے انبیاء میں سے کوئی باقی نہیں رہا۔ 1898اگر کسی شخص کو آخر الاولا دیا یا خاتم الاولاد یعنی فلاں شخص کا آخری لڑکا قرار دیا جائے تو کیا کوئی شخص بقائمی حواس اس کا یہ مطلب سمجھ سکتا ہے کہ اس لڑکے سے پہلے جتنی اولاد ہوئی تھی وہ سب مرچکی؟ پھر آخر خاتم الانبیاء یا آخر الانبیاء کے لفظ کا یہ مطلب کون سی لغت، کون سی عقل اور کون سی شریعت کی روشنی میں لیا جاسکتا کہ آپﷺ سے پہلے جتنے انبیاء علیہم السلام تشریف لائے تھے وہ سب وفات پاچکے؟ خود مرزاصاحب خاتم الاولاد کے معنی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’سو ضرور ہوا کہ وہ شخص جس پر یہ کمال وتمام دورۂ حقیقت آدمیہ ختم ہو وہ خاتم الاولاد ہو، یعنی اس کی موت کے بعد کوئی کامل انسان کسی عورت کے پیٹ سے نہ نکلے۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵۶، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
(مداخلت)
ملک محمد اختر: جناب والا! یہ مذہبی بات ہورہی ہے۔ ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ اس میں کوئی اور بات ہو۔
(اس کے بعد مولوی مفتی محمود صاحب نے پھر پڑھنا شروع کیا)
محترم قائمقام چیئرمین: ذرا ٹھہر جائیں۔ یہ کیا ہورہا ہے؟ اگر کوئی ڈسکشن کرنی ہے تو باہر لابی میں جاکر کریں۔
مولوی عبدالحق: جناب والا! یہ یہاں باتیں کیوں ہورہی ہیں؟
سردار عبدالعلیم: یہ خواہ مخواہ مولوی صاحب کو غصہ آرہا ہے۔
مولوی عبدالحق: یہ کیا باتیں کر رہے ہیں؟
محترم قائمقام چیئرمین: سردار صاحب! اگر ڈسکشن کرنی ہے تو باہر جاکر کریں۔
سردار عبدالعلیم: مولانا کو غصہ زیادہ آتا ہے۔
1899محترم قائمقام چیئرمین: آرڈر، آرڈر۔
مولوی مفتی محمود: آگے لکھتے ہیں: ’’میرے بعد میرے والدین کے گھر میں اور کوئی لڑکی یا لڑکا نہیں ہوا اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵۷، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
خود مرزاصاحب کی اس تشریح کے مطابق بھی خاتم النّبیین کے معنی اس کے سوا اور کیا ہیں کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی ماں کے پیٹ سے نہیں نکلے گا۔ لہٰذا حضرت مسیح علیہ السلام کی حیات اور نزول کا عقیدہ عقل وخرد کی آخر کون سی منطق سے آیت خاتم النّبیین کے منافی ہوسکتا ہے؟