(خونی ملاّ کے متعلق سوال اور مرزاناصر کی معذرت)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی وہ کچھ خونی ملاّ کے متعلق تھا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، خونی ملاّ کے متعلق وہ کہاں ہے؟ یہ ایڈیٹر کا Editorial Note (اداریہ) ہے۔ یہ کوئی جماعت کی طرف سے مضمون نہیں۔ الفضل جو صدر انجمن احمدیہ کا اخبار ہے ان کے ایڈیٹر نے یہ مضمون لکھا تھا۔ فسادات سے پہلے اور منیر انکوائری کمیٹی میں اس کے متعلق انکوائری بھی ہوچکی ہوئی ہے اور اس کا نام انہوں نے رکھا تھا خونی ملاّ۔ اس کا جو خلاصہ ہے وہ یہ ہے کہ وہ تمام لوگ… اس طرح اٹھان ہے۔ اس کی… وہ تمام لوگ جو اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور جن کو اغیار یعنی اسلام کے دشمن بھی مسلمان سمجھ کر ان سے یکساں سلوک کرتے ہیں وہ ان سب کو ایک محاذ پر جمع ہو جانا چاہئے۔ یہ اٹھان ہے اس مضمون کی، اور اس کی دلیل انہوں نے یہ دی ہے کہ وہ اصول جس کی بناء پر پاکستان کو حاصل کیاگیا تھا وہ یہی تھا کہ فرقہ واری پر نظر نہیں رکھی جائے گی بلکہ ہر وہ شخص یعنی یہ مضمون یہ کہتاہے کہ… ہر وہ شخص جس کو اسلام کا دشمن اسلام سمجھتا ہے اور ایک ہی Category سمجھ کر اس پر حملہ آور ہورہا ہے… میں ۱۹۴۷ء میں آخری Convey سے آیا تھا، اس کا مفہوم بڑی اچھی طرح سمجھتا ہوں، اس کی تفصیلات میں جانے کی ضرورت نہیں۔ بہرحال یہ اصول ہے اور آگے اس میں یہ لکھا ہے کہ اس اصول کی بناء پر آگے یہ لکھا ہے۔ جب یہ اصول تمام اسلامی دنیا میں پھیل جائے گا کہ فرقہ وارانہ باتوں کو چھوڑ کر متحد ہو جانا چاہئے۔ جب یہ اصول تمام دنیامیں پھیل جائے گا اور اچھی طرح جڑ پکڑ جائے گا تو خونی ملاّ آپ اپنی موت811 مر جائے گا۔ یعنی جب سارے متحد ہو جائیں گے تو وہ حصہ چھوٹا سا جو قتل وغارت اور لوٹ مار کی طرف آرہا ہے۔ وہ آپ اپنی اس کوشش جو ہے وہ ختم ہو جائے گی، اس میں میرے نزدیک بھی خونی ملاّ کا لفظ جو ہے وہ استعمال نہیں ہونا چاہئے تھا۔ کیونکہ اس سے غلط فہمی پیداہوگی۔ اس کو ہم Condemn (مذمت) کرتے ہیں اور کرنا چاہئے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں۔ جب ہو چکا تو یہ تو اتنی بات نہیں ہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: جب لفظ ’’جہنمی‘‘ استعمال ہوچکا ہے تو یہ تو اتنی بات نہیں ہے۔ یہ تو کوئی چھوٹی ڈگری کا ہی کافر ہوگا، یہاں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، ’’جہنمی‘‘ جو ہے وہ تو نبی کریمa نے استعمال کیا ہے اور محمد بن عبدالوہاب علیہ الرحمۃ نے بڑی تاکید کی اس پر عملاً اس کے مطابق اپنی زندگیاں ڈھالی ہیں۔ جس کا میں نے وہ حوالہ دیا ہوا ہے اور غالباً کتاب بھی دی ہے۔ محمد بن عبدالوہاب کی اپنی کتاب باہر کی چھپی ہوئی اور وہ سیرت النبی مختصر سیرت رسول اس کتاب کا یہ حوالہ ہے اور وہ ہماری طرف سے یہاں دے دی گئی تھی۔ ویسے تمام علماء کے پاس ہوگی۔