دوسری عبارت کا اردو ترجمہ
۲… اور یہی مطلب ہے کہ حضور ﷺ کے اس فرمان کا کہ رسالت ونبوت ختم ہوگئی ہے۔ نہ میرے بعد کوئی نبی آئے گا نہ رسول جو میری شریعت کے خلاف شریعت جاری کرے۔ 2579(اس کے بعد لکھا ہے) اس لئے کہ اس مسئلہ میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ (یہ اجماعی عقیدہ ہے) کہ عیسیٰ علیہ السلام نبی اور رسول ہیں اور یہ بھی امت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ وہ آخر زمانے میں نازل ہوں گے۔ بڑے عدل وانصاف سے ہماری شریعت محمدی پر عمل کریں گے اور کرائیں گے۔ کسی دوسری شریعت اور اپنی سابق شریعت پر بھی عمل نہ کریں گے۔ (فتوحات مکیہ ج۲ ص۳)
۳… مرزامحمود نے اپنی کتاب (حقیقت النبوۃ ص۲۴۸) میں لکھا ہے کہ ابن عربی نے مسیح موعود کے بارے میں لکھا ہے پھر ان کی عبارت نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ:
’’مسیح موعود کے قیامت کے دن دو حشر ہوں گے۔ ایک رسولوں کے ساتھ بحیثیت رسولوں کے اور ایک ہمارے ساتھ بحیثیت ولی کے جو تابع ہوگا محمد ﷺ کے۔‘‘ اس طویل عبارت میں شیخ اکبرؒ نزول عیسیٰ علیہ السلام کا قصہ اور پھر قیامت میں ان کے علیحدہ جھنڈے اور رسول اﷲ ﷺ کے عام جھنڈے جس کے نیچے سارے پیغمبر ہوں گے۔ پھر حضور ﷺ کے خاص جھنڈے جس کے نیچے امت اور امت کے اولیاء ہوں گے۔ اب فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کے اس جھنڈے کے نیچے بھی ان کا حشر ہوگا۔ جس میں وہ تمام اولیاء امت کے سردار ہوں گے اور اپنا علیحدہ جھنڈا بھی ہوگا۔ جس کے نیچے ان کے امتی ہوں گے۔
یہاں مرزے کا کون سا ذکر ہے؟ مگر مرزامحمود نے مسیح موعود کا لفظ ترجمہ میں بڑھا کر خیانت کی ہے۔