رمضان کے روزے اور مرزا قادیانی
مرزا غلام قادیانی نے پوری زندگی کبھی کسی رمضان کے پورے روزے نہیں رکھے بلکہ مرگی (دورانِ سر) کے دورے پڑنے کی وجہ سے ایک دو روزے رکھنے کے بعد بقیہ کا فدیہ ادا کرتا رہا اور کئی سال تو ایسا بھی ہوتا رہا کہ پورے رمضان کے روزوں کا فدیہ ادا کیا گیا حالانکہ حکم شرعی یہ ہے کہ اگر باعث بیماری روزہ چھوٹ جائے تو بقیہ گیارہ مہینوں میں روزوں کی قضا کی کوشش کی جائے جبکہ نبوت و رسالت کا دعویٰ کرنے والا مرزا قادیانی اللہ کی مخصوص عبادت رمضان کے روزوں کا مذاق اوڑاتا رہا اور مسلسل اللہ کی نافرمانی کا مرتکب رہا ۔
