• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سورہ اخلاص کی تفسیر

Amina

رکن ختم نبوت فورم
  1. {قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ: تم فرماؤ: وہ اللّٰہ ایک ہے۔}عرب میں کفار کی بہت سی قسمیں تھی، دہریہ، مشرک،اللّٰہ تعالیٰ کی صفات کے منکر اور اللّٰہ تعالیٰ کے لئے اولاد ماننے والے وغیرہ، اس سورت میں ان سب کی تردید ہے، ’’هُوَاللّٰهُ‘‘فرمانے میں دہریوں کی تردید ہے۔ ’’اَحَدٌ‘‘فرمانے میں مشرکین کا مکمل رد ہے اور اگلی آیات میں بقیہ کفار کا رد ہے۔ ارشادفرمایا کہ وہ اللّٰہ ایک ہے یعنی رَبُوبِیَّت اوراُ لُوہِیَّت میں عظمت و کمال کی صفات کے ساتھ موصوف ہے ۔ اس کی نہ کوئی مثل ہے، نہ نظیر اور نہ شبیہ ، اس کا کوئی شریک نہیں ۔
{اَللّٰهُ الصَّمَدُ: اللّٰہ بے نیاز ہے۔} ارشادفرمایا کہ اللّٰہ تعالیٰ ہر چیز سے بے نیاز ہے ،نہ کھائے ،نہ پیئے ،ہمیشہ سے ہے اورہمیشہ رہے گا۔ کسی کام میں کسی کا حاجت مند نہیں ۔
{لَمْ یَلِدْ ﳔ وَ لَمْ یُوْلَدْ:نہ اس نے کسی کو جنم دیا اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا۔}اللّٰہ تعالیٰ اولاد سے پاک ہے کیونکہ اولاد باپ کی جنس سے ہوتی ہے اور اللّٰہ تعالیٰ اس سے پاک ہے یونہی وہ خود کسی سے پیدا نہیں ہوا کیونکہ وہ قدیم ہے یعنی ہمیشہ سے ہے اور پیدا ہونا اس چیز کی صفت ہے جو پہلے نہ ہو اور پھر وجود میں آئے۔ اس میں مشرکین اور یہودو نصاریٰ سب کی تردید ہے۔ مشرکین فرشتوں کواللّٰہ تعالیٰ کی لڑکیاں کہتے تھے، یہودی حضرت عزیرعَلَیْہِالصَّلٰوۃُوَالسَّلَام کو جبکہ عیسائی حضرت عیسیٰعَلَیْہِالصَّلٰوۃُوَالسَّلَام کو خدا کا بیٹا مانتے تھے۔
{وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ: اور کوئی اس کے برابر نہیں ۔ } یعنی نہ ذات میں نہ صفات میں ، کیونکہ وہ واجب ہے، خالق ہے، باقی سب ممکن ،مخلوق اور حادث ہیں ۔ اس کی صفات ذاتی قدیم، غیر محدودہیں جبکہ مخلوق کی صفات عطائی، حادث اور محدود ہیں ۔
 
Top