• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سورۃ فاتحہ اور قادیانی مذہب

اسامہ

رکن ختم نبوت فورم
اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿۵﴾صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا الضَّآلِّیۡنَ ٪﴿۷﴾ سورۃ فاتحہ آیت نمبر 5٫6٫7 پر قادیانی تحریف کا جواب

از
محمد اسامہ حفیظ

آیت

اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿۵﴾صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا الضَّآلِّیۡنَ ٪﴿۷﴾ سورۃ فاتحہ آیت نمبر 5٫6٫7
ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرما ان لوگوں کے راستے کی جن پر تو نے انعام کیا ہے نہ کہ ان لوگوں کے راستے کی جن پر غضب نازل ہوا ہے اور نہ ان کے راستے کی جو بھٹکے ہوئے ہیں ۔

قادیانی استدلال

قادیانی کہتے ہیں کہ جو ہمیں دعا سکھائی گئی ہے
صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ
اس میں انعام سے مراد نبوت اور بادشاہت ہے جیسے کہ اللہ نے قرآن میں ارشاد فرماتا ہے
وَ اِذۡ قَالَ مُوۡسٰی لِقَوۡمِہٖ یٰقَوۡمِ اذۡکُرُوۡا نِعۡمَۃَ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ اِذۡ جَعَلَ فِیۡکُمۡ اَنۡۢبِیَآءَ وَ جَعَلَکُمۡ مُّلُوۡکًا
اور اس وقت کا دھیان کرو جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ : اے میری قوم ! اللہ کی اس نعمت کو یاد کرو جو اس نے تم پر نازل فرمائی ہے کہ اس نے تم میں نبی پیدا کیے ، تمہیں حکمران بنایا
سورۃ المائدہ آیت نمبر 20
خدا نے سورۃ فاتحہ میں دعا سکھائی ہے اور خود ہی نبوت کو نعمت قرار دیا ہے اور دعا کا سکھانا بتاتا ہے کہ خدا اس کی قبولیت کا فیصلہ فرما چکا ہے لہذا امت محمدیہ میں نبوت ثابت ہوئی۔
(مکمل تبلیغی پاکٹ بُک ملک عبدالرحمن خادم گجراتی والا صفحہ 260)

جواب نمبر 1
پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ دلیل آپ کے دعویٰ کے مطابق نہیں ہے۔آپ حضرات کا دعوی یہ ہے کہ نبوت کی تین اقسام ہیں(انوار العلوم جلد 2 صفحہ 276٫277 قول فیصل ) ان میں سے دو قسم کی نبوت حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جاری تھی جو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر آ کر ختم ہو گئی۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ایک تیسری قسم کی نبوت جاری ہوئی جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جاری نہیں تھی (انوار العلوم جلد 2 صفحہ277 قول فیصل)( کلمہ الفصل صفحہ 116) ۔ اور وہ تیسری قسم کی نبوت بھی صرف ایک شخص ( مرزا صاحب ) کو ملی اور اس پر ختم ہوگئی اس کے بعد بھی کسی کو نہیں ملے گی ۔ تو دلیل وہ پیش کریں جس میں یہ ہو کہ نبوت کی تین اقسام میں سے ایک قسم کی نبوت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جاری ہے اور وہ ایک فرد( مرزا صاحب) کو ملنے کے بعد ختم ہو جائے گی(تشہیذالاذہان صفحہ 31) (انوار العلوم جلد 2 صفحہ578)۔جب تک قادیانی اپنے عقیدے کے مطابق دلیل پیش نہیں کرتے اس وقت تک کوئی بھی حوالہ ان کی دلیل تصور نہیں کیا جا سکتا ۔

چیلنج

پوری قادیانی جماعت کو قیامت کی صبح تک چیلنج ہے۔
دنیا جہاں کے سارے قادیانی مل کر قرآن و حدیث سے ایک دلیل اپنے اصل عقیدہ پر پیش کر دیں جس میں یہ لکھا ہو کہ نبوت کی تین اقسام میں سے ایک قسم کی نبوت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جاری رہے گی اور ایک فرد( مرزا قادیانی) پر آ کر ختم ہو جائے گی اور یہ تیسری قسم کے نبوت اس سے پہلے کسی کو ملی ہو گی نہ بعد میں ملے گی۔
قادیانی یہ دلیل پیش کریں اور منہ مانگا انعام لے جائیں۔
لیکن قیامت تو آ سکتی ہے لیکن سارے قادیانی مل کر بھی اس طرح کی ایک بھی دلیل پیش نہیں کر سکتے۔

جواب نمبر 2

اس آیت میں اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ کی راہ پر چلنے کی دعا سکھائی گئی ہے نہ کہ نبی بننے کی۔اس کے یہ معنی ہے کہ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ کہ طریقہ اور ان کے عمل کو نمونہ بنایا جائے۔جیسا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے حکم فرمایا ہے
لَقَدۡ کَانَ لَکُمۡ فِیۡ رَسُوۡلِ اللّٰہِ اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنۡ کَانَ یَرۡجُوا اللّٰہَ وَ الۡیَوۡمَ الۡاٰخِرَ وَ ذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیۡرًا
حقیقت یہ ہے کہ تمہارے لیے رسول اللہ کی ذات میں ایک بہترین نمونہ ہے ہر اس شخص کے لیے جو اللہ سے اور یوم آخرت سے امید رکھتا ہو ، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرتا ہو ۔
سورۃ الاحزاب آیت نمبر 21
یہاں صرف دعا کی جا رہی ہے کہ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ کے طریقہ پر عمل کرنے کی توفیق ملے۔نبوت کے ملنے کی دعا نہیں کی جا رہی۔

جواب نمبر 3

قادیانیوں کا یہ استدلال کہ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ (نبیوں) کے راستے پر چلنے سے بندہ نبی بن جاتا ہے قرآن کے مطابق غلط ہے۔اللہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا

وَ اَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیۡ مُسۡتَقِیۡمًا فَاتَّبِعُوۡہُ ۚ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمۡ عَنۡ سَبِیۡلِہٖ ؕ ذٰلِکُمۡ وَصّٰکُمۡ بِہٖ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ

اور یہ کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے سو تم اس کی پیروی کرو ، اور ( دوسرے ) راستوں پر نہ چلو پھر وہ ( راستے ) تمہیں اﷲ کی راہ سے جدا کر دیں گے ، یہی وہ بات ہے جس کا اس نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ
سورۃ الانعام آیت نمبر 153

اگر قادیانی اصول سے دیکھا جائے ( جو کہ غلط ہے ) تو اس آیت کا مطلب یہ بنے گا کہ شریعت پر عمل کرنے والے یعنی اللہ کے سیدھے راستے پر چلنے والے ( استغفراللہ) خدا بن جائیں گے۔

جواب نمبر 4
نبوت دعاؤں سے نہیں ملتی کیونکہ نبوت وہبی ہے کسبی نہیں ہے۔ جیسے کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے

اَللّٰہُ اَعۡلَمُ حَیۡثُ یَجۡعَلُ رِسَالَتَہٗ
ﷲ خوب جانتا ہے کہ اسے اپنی رسالت کا محل کسے بنانا ہے۔
سورۃ انعام آیت نمبر 124
وَ مَا کُنۡتَ تَرۡجُوۡۤا اَنۡ یُّلۡقٰۤی اِلَیۡکَ الۡکِتٰبُ اِلَّا رَحۡمَۃً مِّنۡ رَّبِّکَ فَلَا تَکُوۡنَنَّ ظَہِیۡرًا لِّلۡکٰفِرِیۡنَ
اور ( اے پیغمبر ) تمہیں پہلے سے یہ امید نہیں تھی کہ تم پر یہ کتاب نازل کی جائے گی ، لیکن یہ تمہارے رب کی طرف سے رحمت ہے ، لہذا کافروں کے ہرگز مددگار نہ بننا ۔ سورۃ القصص آیت 86

وغیرہ
آیات سے واضح ہوتا ہے کہ نبوت صرف اللہ کے فضل سے سے عطا ہوتی تھی اس میں دعا یا نیک اعمال کا دخل نہیں ہوتا تھا۔

جواب نمبر 5

حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہ دعا ہر روز مانگتے تھے جبکہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کو کو پہلے سے ہی نبوت عطا ہو چکی تھی۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ان الفاظ صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ کے ساتھ دعا کرنا اس امر کی واضح دلیل ہے کہ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ سے نبوت مراد نہیں ہے۔

جواب نمبر 6

اگر قادیانیوں کا یہ استدلال قبول کیا جائے کہ اس جگہ نبوت ملنے کی دعا کی جا رہی ہے تو پھر چودہ سو سال میں کوئی ایک بھی مرزا صاحب سے پہلے نبی کیوں نہ بنا(روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 406) تو کیا کسی ایک کی دعا بھی قبول نہ ہوئی۔ جس مذہب میں کروڑوں لوگوں کی دعا قبول نہ ہو وہ امت خیر امت نہیں کہلا سکتی اور نہ اس کو کہلانے کا حق ہے۔تو قادیانیوں کے مطابق یہ امت خیر امت نہیں ہے۔

جواب نمبر 7

اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ میں
اِہۡدِ نَا جمع کا صیغہ ہے اگر قادیانی اصول کے مطابق اس کا ترجمہ کریں تو یہ بنے گا۔ اللہ تعالی ہم سب کو نبی بنائے۔تو معلوم یہ ہوا کہ اللہ نے مرزا قادیانی کی دعا بھی قبول نہیں کی( قادیانی اصول کے مطابق) اگر اللہ مرزا کی دعا قبول کرتا تو سارے قادیانی نبی ہوتے یا کم از کم اس کے نام نہاد صحابہ یعنی اس کے دور کے قادیانی تو سب نبی ہوتے لیکن وہ بھی نبی نہیں بنے۔
لو جی پوری امت میں چودہ سو سال سے قادیانیوں کے مطابق ایک ہی بندہ تھا جس کی دعا قبول فرمائی گئی تھی اب اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ اس کی دعا بھی قبول نہیں ہوئی۔

جواب نمبر 8

یہی دعا عورتوں کو بھی سکھائی گئی ہے اگر انعام سے مراد نبوت ہے تو کیا عورتوں کو بھی نبوت مل سکتی ہے۔ ( قادیانی بھی اس بات کو مانتے ہیں کہ نبوت صرف مردوں کو عطا ہوتی ہے { اب تک تو یہی عقیدہ تھا آگے اللہ عالم} )

جواب نمبر 9

قادیانی پاکٹ بُک میں لکھا ہے کہ بادشاہت بھی انعام ہے جیسے نبوت انعام ہے۔قادیانیوں کے مطابق مرزا قادیانی کو دعا کی وجہ سے نبوت ملی ہے تو ساتھ والا انعام بادشاہت کیوں نہیں ملی؟

جواب نمبر 10

اگر یہ دعا نبوت مانگنے کی دعا ہے تو مرزا قادیانی صاحب قادیانیوں کے مطابق نبوت مل جانے کے بعد یہ دعا کیوں مانگتے رہے کیا انہیں اپنی نبوت پر شک تھا؟

جواب نمبر11

یہ دعا اگر نبوت مانگنے کی دعا ہے تو قادیانی اس سے مرزا قادیانی کی نبوت ثابت نہیں کرسکتے کیوں کہ قادیانی جس قسم کی نبوت کو جاری مانتے ہیں اور مرزا کی لئے مانتے ہیں وہ تو حضور کی اطاعت کی برکت سے ملتی ہے (روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 30) اور یہ جو دلیل پیش کر رہے ہیں اس میں دعا کا ذکر ہے حضور کی اطاعت کی برکت کا ذکر تک موجود نہیں ہے۔

جواب نمبر 12

مرزا قادیانی نے لکھا ہے
اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙصِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ تو دل میں یہی ملحوظ رکھو کہ میں صحابہ اور مسیح مغرب کی جماعت کی راہ طلب کرتا ہوں
(تحفہ گولڑویہ: خزائن جلد 17 صفحہ 218)
قادیانی کہتے ہیں اس دعا سے نبوت طلب کی جاتی ہے ان کا گروہ مرزا قادیانی کہتا ہے کہ صحابہ اور "مسیح موعود" کی جماعت کی راہ طلب کی جاتی ہے۔اب باپ سچا یا بیٹ فیصلہ آپ کا۔
 
Top