(سیدنا حسینؓ)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔ اب جو امام حسینؓ کے بارے میں وہ کہتے ہیں …
جناب عبدالمنان عمر: جی۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: ’’اے شیعہ قوم…‘‘
Ch. Jahangir Ali: Madam Chairman, a point of information, Sir, with your permission.
(چوہدری جہانگیر علی: محترمہ صدر عباسیہ، آپ کی اجازت سے ایک اطلاعی نقطہ)
میڈم چیئرمین: بعض دفعہ،
…Beg your pardon… the honourable
1804Mr. Yahya Bakhtiar: Please let me continue. Please let me continue.
(جناب یحییٰ بختیار: مہربانی کرکے مجھے آگے چلنے دیں)
Madam Chairman: Procedure.
چوہدری جہانگیر علی: ایک سوال میں یہ عرض کر رہا تھا…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھئے ناں،the whole thing is disturbed
Madam Chairman: You write it and give it to the Attorney-General.
(محترمہ چیئرمین: آپ لکھ کر اٹارنی جنرل صاحب کو دے دیں)
چوہدری جہانگیر علی: میں گزارش یہ کرنا چاہتا ہوں کہ بعض سوال کے جواب میں یہ ممبر آف دی ڈیلی گیشن صرف سرہلا دیتے ہیں اور رپورٹر کو پتہ نہیں چلتا کہ ان کا سر ’’ہاں‘‘ میں ہلا ہے یا ’’نہ‘‘ میں ہلا ہے۔ اس لئے ان کو الفاظ میں جواب دینا چاہئے۔ میں تو صرف یہ گزارش کرنا چاہتا تھا۔
محترمہ چیئرمین: اچھا۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی، یہ فرمائیے آپ کہ جب وہ کہتے ہیں کہ:
’’اے شیعہ قوم!…‘‘ بعض کو نہیں، تمام شیعہ قوم کو ایڈریس کر رہے ہیں:
’’… اس پر اصرار مت کر وکہ حسین تمہارا منجی ہے۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک (اپنا مرزاصاحب) ہے کہ اس حسین سے بڑھ کر ہے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: اس سلسلے میں میری گزارش یہ ہے کہ حضرت مرزا صاحب کے الفاظ میں آپ کو سنا دیتا ہوں:
’’کوئی انسان حسین جیسے راست باز پر بدزبانی کرکے ایک رات بھی زندہ نہیں رہ سکتا اور …(عربی)…دست بدست اس کو پکڑ لیتاہے۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳۸، خزائن ج۱۹ ص۱۴۹)
1805جو کلمات حضرت مرزا صاحب نے حضرت امام حسینؓ کے متعلق، آپ فرماتے ہیں، لکھے ہیں، اس کو اس Context میں پڑھنا ہوگا کہ ایک شخص ان کی عزت کرتا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ مطلب یہ کہ ہر جگہ مرزا صاحب نے جو بھی دنیا میں بات کہی ہے…
جناب عبدالمنان عمر: الزام خصم۔