• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(سیدنا مسیح بن مریم علیہ السلام سے مرزا افضل؟)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(سیدنا مسیح بن مریم علیہ السلام سے مرزا افضل؟)
یہ جی۔کیا مرزا غلام احمد صاحب نے یہ کہا ہے کہ: ’’اور408 دیکھو کہ آج تم میں سے ایک ہے جو اس مسیح سے بڑھ کر ہے۔ اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا جو اس پہلے مسیح سے تمام شان میں بہت بڑھ کرہے اور اس دوسرے مسیح کا نام غلام احمد رکھا اور نہیں جانتے کہ ابن مریم ایک عاجز انسان تھا۔اگر خدا چاہتے تو عیسیٰ بن مریم کی مانند کوئی اورآدمی پیدا کر دے یا اس سے بھی بہتر جیسے کہ اس نے کیا… (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)
’’اب خدا بتلاتاہے کہ دیکھو میں اس کا ثانی پیداکروںگا جو اس سے بھی بہتر ہے۔ جو غلام احمد ہے،یعنی احمد کاغلام:

ابن مریم کے ذکر کو چھوڑ دو
اس سے بہتر غلام احمد ہے‘‘
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ص۲۴۰)

مرزاناصر احمد: پھر یہ بھی چیک کریںگے۔ یہ حوالہ کونسا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: میں آگے پڑھ دیتاہوں: ’’یہ باتیں شاعرانہ نہیں بلکہ واقعی ہیں اور اگر تجربے کی رو سے خدا کی تائید ابن مریم سے بڑھ کر میرے ساتھ نہ ہو تو میں جھوٹا ہوںگا۔‘‘
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ص۲۴۰)
مرزاناصر احمد: دافع البلائ؟
جناب یحییٰ بختیار: دافع البلائ۔اورآگے کہتے ہیں جی…
مرزاناصر احمد: دافع البلاء کا صفحہ کونسا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: صفحہ ۱۳ اور۲۰۔ دو Quotations تھیں ان کی۔
اور پھر آگے کہتے ہیں: ’’اورظاہر ہے کہ فتح مبین کا وقت ہمارے نبی کریم کے زمانے میں گزر گیا اور دوسری فتح باقی رہی کہ پہلے غلبے سے بہت بڑی اورزیادہ ظاہر ہے اورمقدر تھا کہ اس کا وقت مسیح موعود کا وقت ہو۔ اس طرح خداتعالیٰ کے اس قول میں اشارہ ہے:’’سبحا409ن الذی اسریٰ‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۹۳،خزائن ج۱۶ص۲۸۸) یہ بھی آپ…
مرزاناصر احمد: ۱۹۳۔جی،دیکھ لیں گے ۔ یہ چیک کریں گے۔
Mr. Chairman: if the books are here in the House, they may be shown to the witness just now yes in stead or referring.
(جناب چیئرمین: اگر کتابیں ایوان میں موجود ہوں تو ان کو حوالہ دینے کی بجائے دیکھا دی جائیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: They were available. But I will read them. Then, after that, if they cannot verify, we will....
مرزاناصر احمد: اصل میں جب دیکھتے ہیں ہم تو اس کے آگے پیچھے اس کا جواب ہوتا ہے۔ اسی جگہ وضاحت ہو جاتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کیا انہوں نے کہا ہے کہ: ’’ اس کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔ اب کیا تو انکار کرے گا؟‘‘
(اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ص۱۸۲)
مرزاناصر احمد: یہ چیک کریںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کو نہیں اس کا علم؟
مرزاناصر احمد: نہیں، اس کے آگے پیچھے اس کے سیاق و سباق کا علم نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی میں یہ کہہ رہا ہوں یہ اگر ہو تو پھر…
جناب عبدالعزیز بھٹی: جناب چیئرمین صاحب!آپ آرڈر فرمادیں۔
We are prepared to produce the books.
(ہم کتابیں پیش کرنے کے لئے تیار ہیں)
410Mr. Chairman: The first question would be: whether these writings are admitted? Then the questions.
(جناب چیئرمین: پہلا سوال یہ ہے کہ یہ تحریرات تسلیم بھی ہیں؟
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I asked the witness, Sir. That is what I ask. But he will like to know what come before and after. But he has not denied it.
(جناب یحییٰ بختیار: میں یہی چاہ رہا تھا کہ وہ کہتے ہیں کہ وہ یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ اس تحریر کے آگے پیچھے کیا ہے۔ لیکن انہوں نے ان تحریرات سے انکار نہیں کیا)
Mr. Chairman: The explanation will come when the statement is admitted.
(جناب چیئرمین: وضاحت بعد میں آئے گی)
Mr. Yahya Bakhtiar: So, he says that he will have to read it from the original.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ کہتے ہیں میں اصل کو پڑھوں گا)
مرزاناصر احمد: آج صبح ایک ایسا حوالہ پیش کیاگیاجس کا وجود ہی نہیں تھا۱؎…
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ وجود تو تھا بلکہ اب بھی وجود ہے۔ ۲۹؍جون کو ۲۹؍جنوری کہہ دیا تو آپ (مرزاناصر) کو اس دجل کا اور اب کذب بیانی کا موقعہ ہاتھ آگیا۔ اس کو کہتے ہیں دجل وکذب کا گولڈن چانس۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Yahya Bakhtiar: Then why you are....
مرزاناصر احمد: ایسے اخبار کا حوالہ تھا جو چھپا ہی نہیں تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہمیں کہتے ہیں کہ اس کا وجود ہی نہیں۔
Mr. Chairman: There might be...
مرزاناصر احمد: میرا مطلب ہے توپھر ہمیں وقت دے دیں۔ ہم درستی کردیںگے۔
Mr. Chairman: There might be some bonafide mistake of fact. But when the book is available, the book may be handed over and the other members of the delegation can verify those.
(جناب چیئرمین: واقعات کی صدق دلانہ غلطیاں ہوسکتی ہیں۔ لیکن جب کتاب دستیاب ہے (اور وہ مرزاقادیانی کی ہے) تو یہ دے دی جاسکتی ہے اور وفد کے دوسرے ارکان حوالہ کی تصدیق کر سکتے ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: یہ نہیں لیاصفحہ نمبر۱۳اور۲۰آپ نے؟
مرزاناصر احمد: صفحہ ۱۳اور۲۰؟وہ تو لکھ لیا۔
جناب چیئرمین: آپ اس طرح کریں جی کہ…the members of the delegation
جناب یحییٰ بختیار: حوالے موجود ہیں جی۔
411جناب چیئرمین: آپ اس طرح کریں جی کہ کتابیں دے دیں۔ عزیز بھٹی صاحب۔ آپ کتابیں ان کو دے دیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: If I give the quotation, then I forget the subject. I wanted it to be clarified.
(جناب یحییٰ بختیار: جب میں اقتباس پیش کرتا ہوں تو مضمون ذہن سے اتر جاتا ہے۔ میں تصریح کرنا چاہتا ہوں)
Mr. Chairman: By the time you read the quotation, the book may be handed over to members of the delegation: and by the time you finish, they can seply.
(جناب چیئرمین: جب تک اقتباس پڑھیں گے کتابیں ان کو دے دی جائیں اور جب آپ پڑھ کر فارغ ہوں گے تو اس وقت تک وہ جواب دے سکیں گے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ بھی اورخطبہ الہامیہ ص۱۹۳
جناب چیئرمین: بھٹی صاحب!میں نے عرض کیا ہے کہ آپ نے حوالے دے دیئے ہیں۔ ادھر آجائیں۔ ادھر کتابیں یہاںپڑی ہیں۔ یہاں سے بیٹھ کر وہ پڑھیںگے اور ہم ٹائم بچائیں گے۔ اٹارنی جنرل صاحب حوالہ جات پڑھیںگے۔آپ لائبریرین سے کتاب لے کر فوراً ان کے حوالے کردیںگے۔ Instead of creating,a rush.
مرزاناصر احمد: آج صبح ایک حوالہ رہ گیاتھا۔ وہ پڑھ دیتاہوں۔ آپ نے کل فرمایا تھا کہ ’’بروزی نبی ،ظلی نبی‘‘ کے متعلق نوٹ دے دیں۔ وہ میں آپ کو دے دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: دے دیں۔ (وقفہ)
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney- General, please continue.
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل صاحب! براہ کرم جاری رکھیں)
جناب یحییٰ بختیار: اگر یہ بہت ہی لمبے بیان ہیں تو پھر آپ فائل کر دیجئے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، میں فائل کردیتاہوں، ٹھیک ہے۔ یہ بروزی وغیرہ کی اصطلاحات جو سلف صالحین نے بیان کی ہیں اورپھر ہم نے ان کولے کر استعمال کیاہے۔ وہ دو عنوانوں کے ماتحت ہیں۔
412جناب یحییٰ بختیار: آپ کہتے ہیںتو…
You are filing them on the record because it is very lengthy. Then we will see if there is some question. We will ask.
(ہم ان کو ریکارڈ میں شامل کر رہے ہیں۔ کیونکہ وہ طویل ہیں۔ پھر ہم دیکھیں گے کہ کوئی سوال ہے یا نہیں)
مرزاناصر احمد: ہاں، اس کے متعلق جو سوال کرنا ہے کرلیں۔ اس کی نقل نہیں ہمارے پاس۔
جناب یحییٰ بختیار: جب تک وہ باقی حوالہ ملتے ہیں…
Mr. Chairman: May be handed over to the Attorney- General.
جناب یحییٰ بختیار: …میں پھر اورسوال پورے کرلوں جو پہلے امام حسینؓ کے بارے میں پوچھ رہاتھا۔
Mr. Chairman: نہیں for the cross- examination, the Attorney- General may cross- examination on the basis.
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے جی آپ سے پہلے پوچھاتھا: ’’مجھ میں اورتمہارے حسین میں بڑافرق ہے۔ کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘
(اعجاز احمدی ضمیمہ نزول المسیح ص۶۹، خزائن ج۱۹ص۱۸۱)
مرزاناصر احمد: ہاں ٹھیک ہے،شام کو دے دیںگے۔ یہ اگر اجازت دیں تو ہم شام کو فائل کروادیںگے اوراس کی نقل رکھ لیں اپنے پاس؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ٹھیک ہے۔ وہ جو آپ کے پاس میگزین ہے، اس کی کوئی کاپی ہے آپ کے پاس؟تو یہ بھی چیئرمین صاحب کے ریکارڈ میں رکھنا چاہتے ہیں۔
413مرزاناصر احمد: یہ جو میگزین ہے،اس وقت تو ہمارے بزرگ دوست بیٹھے ہیں، ان کے پاس ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو آپ کی…
مرزاناصر احمد: نہیں، میں تو ویسے بات کررہا ہوں۔ یہ تو دے دیں ناں ہمیں واپس۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ دے رہے ہیں آپ کو واپس۔
مرزاناصر احمد: اور یہ سعودی عرب سے ہی ایک دوست نے بھجوائی تھی۔ صرف ایک کاپی ہے ہمارے پاس۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: لیکن میں کوشش کررہاہوں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Because you have relied on it, so, if it is not on the record....
(جناب یحییٰ بختیار: چونکہ آپ نے اس پر انحصار کیا۔ اس لئے اگر یہ ریکارڈ میں شامل نہیں ہے۔
Mirza Nasir Ahmad: I rely on that most....
(مرزاناصر احمد: میں نے انحصار کیا ہے…)
Mr. Yahya Bakhtiar: You relied on a document.
(جناب یحییٰ بختیار: آپ نے اس دستاویز پر انحصار کیا ہے)
مرزاناصر احمد: اور میری ایک درخواست ہے آپ سے کہ پاکستان کے جو ایمبسیڈر ہیں نائجریا میں، ان سے پوچھیں کہ وہ وہاں کے علماء سے دریافت کریں کہ یہاں لکھا کیاہواہے۔ مسئلہ صاف ہو جائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ توٹھیک ہے جی۔ میگزین کے بارے میں میں کہہ رہا ہوں۔
مرزاناصر احمد: میگزین جو ہے وہ…
جناب یحییٰ بختیار: ہمیں ریکارڈ پر ضرورت ہوگی۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ رکھیں اپنے پاس تو بے شک لے جائیے But you have relied آپ کہتے ہیں کہ یہاں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مسجد پر کلمہ کے بارے۔
414مرزاناصر احمد: نہیں، یہ تو میں نے آپ کو دکھایاتھا۔ مجھے یہ افسوس ہے کہ کوفی رسم الخط میں اور مراکو کے رسم الخط ہیں…وہ آپ کے پاس نہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو میں اپنا دیکھ رہا ہوں اورممبر بھی دیکھ لیں گے۔ I do not know what there impression is. But, to me, it seems Ahmad and not Mohammad. (مجھے نہیں معلوم کہ ان لوگوں (ممبران) کا کیا فیصلہ ہے۔ کچھ کو یہ احمد معلوم ہوتا محمد نہیں) اورآپ نے کہا وہ ٹھیک ہے کہ ’میم‘’الف‘معلوم دیتاہے۔
مرزاناصر احمد: وہ’’الف‘‘کو ’’ح‘‘کے ساتھ ملایاہواہے اور دوسری ’’میم‘‘ پر تشدید پڑی ہوئی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ Impression میں نے کہا جی۔ Impression یہ تاثر ہے اور اسی وجہ سے میرے خیال میں یہ میگزین میں پبلش کیاہے۔
There was no reason. They do not have the plea for itself. (ورنہ کوئی وجہ نہ تھی۔ ان کو کیا ضرورت تھی بولنے کی اس کی طرف)
مرزاناصر احمد: اگر اس وجہ سے ہوتا تو اعتراض ہوتااس پر۔
Mr. Yahya Bakhtiar: نہیں جی! it speaks for itself. That is without comments?
(جناب یحییٰ بختیار: یہ شور ہی بول رہا ہے بغیر کسی تبصرے کے؟)
Mirza Nasir Ahmad: To the world, as a whole, it speaks and tells a different story.
(مرزاناصر احمد: دنیا کو یہ ایک دوسری کہانی سنا رہا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but I say that it speaks for itself; to see, but....
(جناب یحییٰ بختیار: یہ خود ہی بول رہا ہے بغیر کسی تبصرے کے۔ ممبران کے دیکھنے کی بات ہے)
مرزاناصر احمد: وہ جو ہماری مساجد کی تصاویر ہیں۔ دوسری، وہ
They speak for themselves. (وہ خود اپنے لئے بولتی ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔
415میں نے آپ سے یہ پوچھا تھا کہ: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑافرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘ اور پھر میں نے کہاتھا کہ دوسرا بھی تو آپ نے یہ ریفرنس تونہیں دیکھ لیا؟
مرزاناصر احمد: یہ ریفرنس لکھ لئے ہیں۔ یہ تیار کرکے لے آئیںگے ابھی۔
جناب یحییٰ بختیار: اور ’’میں خدا کا کشتہ ہوں لیکن تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے۔ پس فرق کھلا کھلا ظاہر ہے۔‘‘تو اس پر…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ لکھ لیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،آپ نے ابھی تک…
مرزاناصر احمد: اس وقت نہیں دیکھا۔
جناب یحییٰ بختیار: اس وقت نہیں آپ نے دیکھا؟
Sardar Maula Bakhsh Soomro: Point of information Sir,
(سردار مولا بخش سومرو: جناب! ایک معلوماتی نکتہ ہے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو پھر بڑا مشکل ہے ناں جی!
You say that you....
Sardar Maula Bakhsh Soomro: After a question has been put before them, they should deny or refuse; and the explanation can be given later on whether the fact is denied or accepted.
(سردار مولابخش سومرو: جب ان کے سامنے ایک سوال رکھا جاتا ہے تو ان کو چاہئے کہ پہلے وہ اس کو تسلیم کریں یا انکار کریں اور وضاحت بعد میں دی جاسکتی ہے کہ کیوں انکار ہے یا تسلیم ہے)
Mr. Chiarman: That I have already remarked. (To Mr. Attorney- General) Yes, continue.
(جناب چیئرمین: میں نے پہلے ہی یہ بات کہہ دی ہے۔ جی اٹارنی جنرل آپ جاری رکھیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I have said that the witness should see, you know, if it is there or not.
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا ہے کہ گواہ کو دیکھنا چاہئے کہ یہ بات ہے یا نہیں)
مرزاناصر احمد: اب سن لیں اس کا جواب کیاہے۔نمبر(۲) یہ کہ آپ یہ مجھ سے توقع رکھتے ہیں کہ میں اس کو Explain کروں یا نہیں؟
416جناب یحییٰ بختیار: نہیں، پہلے تو یہ Admit کیجئے کہ یہ ہے یا نہیں۔ You have a right to explain.
Mr. Chairman: Mr. Attorney- General, just a minute. The witness is aided by few members of delegation. Their object is to assist the witness because it is a matter which needs quite at length certain discoveries or certain documents. That is why their are two aspects. When Attorney- General put the question, the witness has either to search it out and say "Yes" or "No", or to give explanation. Where the question of some document is concerned, the book shall be handed over to the members of delegation. They can verify and, the can say, they can tell the witness that it exists or it does not exist.
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل! ایک منٹ ٹھہریں۔ گواہ کی مدد ان کے چار اشخاص وفد کے کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد گواہ کی مدد کرنا ہے۔ کیونکہ یہ معاملہ ایسا ہے کہ اس میں کافی بہت سی لمبی چوڑی دستاویزات اور کچھ انکشافات کی ضرورت ہے۔ اس لئے دو صورتیں ہیں۔ جب اٹارنی جنرل سوال پیش کرتے ہیں تو گواہ کو جواب تلاش کرنا پڑتا ہے اور کہے ہاں یا ناں۔ جہاں سوال دستاویز سے متعلق ہے تو متعلقہ کتاب وفد کے ممبران کو دے دینی چاہئے۔ وہ تصدیق کر کے گواہ کو بتادیں گے کہ حوالہ موجود ہے یا موجود نہیں ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I was saying, Sir, I told the witness that you first verify it whether this statement exist in the book or not and, after that, if he wants time to explain, by all means he....
(جناب یحییٰ بختیار: میں بھی یہی کہتا ہوں جناب! میں نے گواہ سے کہا ہے کہ پہلے تصدیق کر لو کہ موجود ہے یا نہیں اور اس کے بعد وضاحت کرو)
Mr. Chairman: That is far the witness to reply there and then or, if he likes, he can give explanation afterwards. That is up to the witness.
(جناب چیئرمین: اب یہ گواہ پر منحصر ہے کہ وہ اسی وقت یا بعد میں وضاحت کریں۔ یہ گواہ پر ہے۔ وہ چاہیں بعد میں وضاحت کر سکتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I say.
مرزاناصر احمد: کیا ہے؟
Mr. Chairman: If he like, he can explain; if he does not like, he may not explain.
Mr. Yahya Bakhtiar: (To the witness) That is up to you. But, first, we will not proceed further if you say it does not exist- this statement.
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ میں سمجھ گیا اور اس کے بعد مجھے اتنا وقت تو ملنا چاہئے، مناسب۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر آپ سمجھتے ہیں اس کے جواب کے لئے آپ کو ٹائم کی ضرورت ہے تو۔
417Naturally, you can ask for time.
(قدرتی بات ہے آپ وقت مانگ سکتے ہیں)
Mr. Chairman: I may also remind honourable Members of the House that there are two types of references being asked. One for one referneces, there are available the reference books....
(جناب چیئرمین: معزز ممبران کو یاد دلادوں کہ دو طرح کے حوالے پوچھے جارہے ہیں گواہ کی تمام کتابوں سے حوالہ جات)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I said.
Mr. Chairman: ... For the witnesses themselves...
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, there are two ways of looking at it. There are questions that could be answered straightaway, there is no reason to ask for time....
(جناب یحییٰ بختیار: اس پر دیکھنے کے لئے دو زاویہ ہیں۔ کچھ سوالات ایسے ہیں کہ فی الفور جواب دئیے جاسکتے ہیں۔ ایسے سوالات کے لئے وقت مانگنے کا کوئی جواز نہیں۔ لیکن وہ سوالات جو کچھ علمی تحقیق یا مزید مکالمہ کی ضرورت رکھتے ہیں قدرتی بات ہے ان کے لئے وقت فراہم کیا جائے گا)
Mr. Chairman: No reason.
Mr. Yahya Bakhtiar: ... as I have said. But if a question requires an answer which requires some research and further work or further authority, then naturally some time would be given.
Mr. Chairman: The witness shall be given opportunity; and for those books and for those references for which books are not available or in the possession of the witness, then the witness can say, "I will check it up."
(جناب چیئرمین: گواہ کو وقت دیا جائے گا حوالہ اخذ کرنے کے لئے۔ ان حوالہ جات کے لئے جس کی کتب دستیاب نہیں ہیں یا گواہ کے پاس سردست موجود نہیں ہیں۔ جس کے لئے وہ کہہ سکتے ہیں کہ میں جانچ پڑتال کروں گا)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, all these books or in the possession of the witness. They are presumed to be because these are the writings of....
(جناب یحییٰ بختیار: جناب یہ سب تصنیفات ہیں…)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں!)
Mirza Nasir Ahmad: In our possession but not at this place.
(مرزاناصر احمد: لیکن اس وقت تو اور اس جگہ پر تو میرے قبضہ میں نہیں ہیں)
Mr. Chairman: So, we will make a distinction of those books, which are available in the house....
(جناب چیئرمین: ہم ان کتابوں کے لئے (فرق) امتیاز کریں گے جو ایوان میں دستیاب نہیں ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: That has been given.
(جناب یحییٰ بختیار: یہ امتیاز ہمیشہ دیاگیا ہے)
And now, Mirza Sahib, please....
418مرزاناصر احمد: نہیں، وہ تو واپس لے گئے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ لے آئیے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، لے آئیں۔
جناب عبدالعزیز بھٹی: جناب چیئرمین!جو جو بھی ریفرنس یہ مانگناچاہیں، وہ ہم ایک ایک کرکے…
جناب چیئرمین: آپ اس طرح کریں ناں جی!آپ میں سے ایک دو حضرات یہاں بیٹھیں۔ As soon as the Attorney- General refers to a reference....
(Interruptions)
جناب چیئرمین: بھٹی صاحب میری بات سن لیں(مداخلت) نہیں میری بات سن لیں۔ بھٹی صاحب!میری بات سنیں۔آپ میں سے دوحضرات یہاں بیٹھیں۔
As soon as the Attorney- General refers to a reference the book should be ready, It shoud be handed over to the witness....
جناب یحییٰ بختیار: ایک’’غلطی کا ازالہ، صفحہ۱۱…
Mr. Chairman: .... So that اس وقت ہم یہ کر لیں۔
(Pause)
Mr. Chairman: So, we can proceed now.
(جناب چیئرمین: تو ہم اب آگے بڑھیں)
مرزاناصر احمد: یہ جو ہے حوالہ کشف میں حضرت فاطمہؓ کودیکھنا۔ اس جگہ جہاں سے یہ لیاگیا ہے۔ یہ ریفرنس ہے اپنے کشف کی طرف جو دوسری کتاب میں چھپا ہے’’براہین احمدیہ‘‘ میں۔’’براہین احمدیہ ‘‘کو سامنے رکھ کر پتا چلے گا کہ کیاکہا۔نمبر(ایک)…
جناب چیئرمین: وہ بھی دے دیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ بھی ہے۔
مرزاناصر احمد: ’’براہین احمدیہ‘‘ بھی دے دیجئے۔
پھر اس کے لئے جو جو ہمیں ریفرنسز چاہئیں وہ یہ ہیں کہ یہ کشف ہے اور ایک یہ کہ امت مسلمہ کا کشوف کے متعلق کیا فتویٰ ہے اور دوسرے یہ کہ اس قسم کے کشوف کیا امت محمدیہa کے سلف419 صالحین آج سے قبل دیکھتے رہے ہیں یا نہیں۔ یہ وہ دو چیزیں جب سامنے آئیں گی تو پھر مسئلہ سامنے…
Mr. Yahya Bakhtiar: You want more time?
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کل صبح دے دیجئے، یا آج شام کو،جیسا آپ مناسب سمجھیں۔
Mr. Chairman: But the writing is admitted?
(جناب چیئرمین: لیکن تحریر تو تسلیم کر لی گئی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: The writing is admitted?
(جناب یحییٰ بختیار: تحریر تسلیم ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: The writing is admitted that it is. (مرزاناصر احمد: اس حد تک تسلیم ہے کہ یہ…)
کہ یہ خلاصہ ہے اس بیان کا جو ایک دوسری کتاب میں کشف تفصیل سے بیان ہواہے۔ یہ درست ہے۔ اس کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم۔
Mr. Chairman: Next writing.
(جناب چیئرمین: آگے دوسری تحریر لیجئے)
Sardar Maula Bakhsh Soomro: This is not admission or denial of the fact. Whether they should in to to accept....
(سردار مولا بخش سومرو: لیکن پہلی کا فیصلہ نہیں ہوا کہ تسلیم ہے یا انکار۔ کیا مکمل طور پر تسلیم کرلیا ہے…)
Mr. Chairman: No, Haji Sahib, it has been accepted. And the witness says that he will explain it.
(جناب چیئرمین: تسلیم کر لیا گیا ہے اور گواہ کہتے ہیں کہ وہ وضاحت کریں گے)
Mr. Yahya Bakhtiar: He says that he will see the books which have been brought in the summary of that....
(جناب یحییٰ بختیار: گواہ کہتے ہیں کہ وہ کتابیں دیکھیں گے جو لائی گئی ہیں)
Mr. Chairman: Next writing. Because, for the present, we will confine only to these four or five references.
(جناب چیئرمین: اگلی تحریر لیجئے! سردست ہم چار پانچ حوالہ جات تک ہی اپنے آپ کو محدود رکھیںگے)
مرزاناصر احمد: کونسا؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نزول مسیح صفحہ۹۶‘‘
مرزاناصر احمد: کونسا؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نزول مسیح‘‘ص۹۶ اورصفحہ۸۱،دونوں۔
420مرزاناصر احمد: ’’نزول مسیح صفحہ۹۶‘‘پر ہے کیا؟یہاں مل نہیں رہا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’مجھ میں اورتمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید…‘‘
مرزاناصر احمد: یہ ضمیمہ’’نزول مسیح‘‘کا ہے۔
جناب چیئرمین: بھٹی صاحب!آپ نے یہ کتاب دی ہے؟صفحہ۹۶ پر مل نہیں رہا۔ آپ Pin point کریں،اس صفحہ کو Underline کریں۔ وہ کہتے ہیں کہ صفحہ۹۶ پر نہیں مل رہا۔
مرزاناصر احمد: ’’نزول مسیح‘‘والا۔ یہ کتاب بھی واپس لے آئیے۔ ہماری ہے۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: اس کے ازالے میں یہ روایت موجودہے۔مرزا غلام احمد نے خود لکھا ہے کہ میں نے یہ ’’براہین احمدیہ‘‘ میں بھی لکھا ہے۔ یہ کتاب بھی ان ہی کی ہے۔
جناب چیئرمین: نہیں، نہیں، ایک سیکنڈتشریف رکھیں۔ جب آپ نے اپنا ریفرنس پوچھا تو آپ اس ریفرنس پر Rely کریںگے۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: ریفرنس ان ہی کی کتاب ہے۔ وہ کتاب موجود ہے۔
جناب چیئرمین: وہ کتاب آپ نے دی ہے؟ وہاں ان کو ملانہیں۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: میں نے دے دی ہے۔ اس میں لکھا ہوا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مولانا دیکھیں۔
He has to refer to one or نے کہا witness two other books also and then give explanation; and that has come on record. I am going further now.
جناب چیئرمین: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ کو مل گیا جی؟’’نزول مسیح‘‘صفحہ ۹۶؟
مرزاناصر احمد: نہیں،وہ دیکھ رہے ہیں۔
جناب چیئرمین: وہ دیکھ رہے ہیں جی۔ Next پوچھ لیں۔
421جناب یحییٰ بختیار: ’’اعجاز احمدیہ‘‘صفحہ۸۰۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: جناب چیئرمین! Exactly جو لفظ اٹارنی جنرل صاحب پڑھتے ہیں۔ وہی اس کتاب میں آپ Underline کرکے ان کے آگے رکھیں۔
مرزاناصر احمد: ’’تمہارا حسین…‘‘ اس کا حوالہ نہیں مل رہا۔ یہ تو آگیاپہلے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کیاہے؟
مرزاناصر احمد: یہ تو’’صد حسین است درگریبانم‘‘ والا حوالہ لے آئے ہیں اور اس میں ’’براہین احمدیہ‘‘ چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جی صفحہ۹۶۔
مرزاناصر احمد: ’’براہین احمدیہ‘‘ کا حوالہ ہے نایہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: (جناب عبدالعزیز بھٹی سے)مجھے دکھائیں پہلے آپ۔
جناب چیئرمین: چوہدری ظہور الٰہی صاحب کو دے آئیں اور’’براہین احمدیہ‘‘ جو ہے ناں، وہ اس کا حوالہ ہے۔
The reference in the book should be exactly the same what is in the question.
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: میرے خیال میں Misunderstanding تھوڑی سی ہے۔آپ اس پر غور فرمائیں کہ انہوں نے جو یہاں کتابیں رکھی ہوئی ہیں۔ یہ وہ ہیں جو ربوہ کی چھپی ہوئی ہیں اوراسی پر نشان لگے ہوئے ہیں۔ جن حضرات نے سوالات کئے ہیں۔ انہوں نے ان کتابوں میں دیکھ کر جو ان کی اپنی ذاتی ہیں،پرسنل ہیں۔ انہوں نے ان میں سے ریفرنسز دیئے ہیں۔
جناب چیئرمین: آپ چیک کرسکتے ہیں۔
The books have been available for the last ten days.
422مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: لیکن کتابیں موجود ہیں۔ حوالے سب پر لگے ہوئے ہیں۔ سب موجود ہیں۔وہ…
Mr. Chairman: You could check it up from Chapters, Chapter- wise.
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: …صرف چھاپہ خانے کا فرق ہے۔
Mr. Chairman: So, Mr. Attorney- General,....
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: … یہ کہ یہ ہے ناں وہ کتاب…
جناب چیئرمین: ا یک سیکنڈ جی آپ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی،ہے تو۔ وہ میں نے دیکھا ہے۔
مرزاناصر احمد: یہ ہے، یہ ہے۔یہ ہے کہ…یہ
عربی کا جو شعر ہے، یہ موجود ہے:

’’واما حسین فاذکروا دشت کربلا
شتان مابینی و بین حسین کم
فانی اواید کلا آن وانصرو‘‘
تو اس کا وہ ریفرنس ہے،دوسری کتابوں کے حوالے سے اس کو Explain کریں گے۔ وہ آپ کو بتا دیںگے۔یہ آپ سنبھال لیں…
جناب یحییٰ بختیار: یہ،یہ جو ہے ناں یہ Writing…
مرزاناصر احمد: اس کا جو پہلا ہے Writing…
جناب یحییٰ بختیار: …Writing admitted ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، Writting admitted ہے اور Explantion بعد میں دیاجائے گا۔
Mr. Chairman: So, for the time being, I think....
423Mr. Yahya Bakhtiar: That is.... (To Mr. Chairman) let me ask about the next sentences.
Mr. Chairman: For the time being, no. The delegation is permitted to leave and to report at 6: 00.
(جناب چیئرمین: اس وقت بس یہاں کافی ہے۔ وفد کو جانے کی اجازت ہے۔ شام ۶؍بجے تشریف لائیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: The edition Mirza Sahib has here....
مرزاناصر احمد: ہمیں تو اجازت مل گئی ہے۔
Mr. Chairman: To report at 6: 00 p.m. The honourable members will keep sitting.
(جناب چیئرمین: وفد چلا جائے چھ بجے شام واپس آئے ممبران تشریف رکھیں)
(The delegation left the chamber)
(وفد ہال سے چلا گیا)
Mr. Chairman: Chaudhry Sahib, I am going to suggest.... (جناب چیئرمین: چوہدری صاحب صبر کریں)
(Interruption)
Just a minute; have patience for one minute.
(ایک منٹ کے لئے تشریف رکھیں) آپ تشریف رکھیں۔ آپ سب بیٹھیں۔ ایک سیکنڈ جی۔ آپ سب،ذرا آرام سے۔ ہاں، یہ لے جائیں۔
I would request those honourable members....
(میں درخواست کرتا ہوں معزز ممبران سے)
(Interruption)
جناب چیئرمین: ا یک منٹ تشریف رکھیں۔ ایک سیکنڈ جی۔ ایک سیکنڈ بیٹھ جائیں۔
 
Top