• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر109

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
میں عائشہ سے روایت کیا ہے کہ عیسیٰ ایک سوبرس تک زندہ رہے۔اورہر نبی اپنے ماقبل نبی کے نصف عمر پاتاہے۔اور آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ میں ساٹھ برس کے سرے پر جانے والا ہوں ۔پہلے قول کو سب نے نصاریٰ کی طرف منسوب کیا اور حدیث عائشہ رضی اللہ عنہ کو ذکر کر کے حافظ ابن حجر عسقلانی نے خود غیر معتبر ٹھہرایا اور کہا کہ صحیح یہی ہےکہ عیسیٰ زندہ اٹھایا گیا، اورابن عساکر کی حدیث اس کے بعد نقل کرکے ثابت کردیا کہ عیسیٰ ؑ مدینہ منورہ میں فوت ہوں گے ۔اگر کتب سیر وتواریح پر بالاستقراء نظر ڈالی جاوے تو ہر گز یہ قضیہ ثابت نہیں ہوتا کہ ہر نبی اپنے ماقبل نبی کے نصف عمر پاتا ہے ۔اور فساد مضمون کا من جملہ علامات وضع حدیث کے ہوتا ہے۔قادیانی نے اپنے مکتوب میں جن امور کی نسبت ساری امت کومفتری ٹھہرایا ہے ان کا ثبوت،
1۔لفظ من السماء کا ثبوت صراحۃ یا دلالۃ روی اسحٰق بن بشیروابن عساکر عن ابن عباس قال قال رسول اللہ ﷺ فعند ذلک ینزل اخی عیسیٰ بن مریم من السماء ۔(الحدیث)
2۔فقہ اکبر میں امام الائمہ ابو حنیفہ ؒنزول عیسیٰ علیہ السلام من السماء فرماتے ہیں، جیسا کہ پہلے نقل کیا گیا،
3۔شیخ اکبر فتوحات میں فرماتے ہیں، فانہ لم یمت الی الان بل رفعہ اللہ الی ھذہ السماء روی ابن جریروابن حاتم عن ربیع قال ان النصاریٰ تواالنبی ﷺ الی ان قال الستم تعلمون ربنا حی لایموت وان عیسیٰ یاتی علیہ الفنا ء ۔ کیا تم نہیں جانتے کہ ہمارارب زندہ ہےجس پر موت نہیں آئے گی اور عیسیٰ پر موت آئے گی ۔
4۔درۃ الدرانی بخاری کا مذہب اخرج البخاری فی تاریخہ والطبرانی عن عبداللہ بن سلام قال یدفن عیسیٰ بن مریم مع رسول اللہ وصاحبیہ فیکون قبرہ رابعا۔(رجوع کالفظ)قال الحسن قال رسول اللہ ﷺ للیھود ان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ ۔درمنشور
امروہی صاحب اس (لم یمت)کی تاویل فرماتے ہیں(کہ حضرت عیسیٰ سولی پر نہیں مرے)دیکھو شمس بازغہ صفحہ79سطر20مگر آگےجاکر (انہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ)میں سکتہ عارض ہوجاتا ہے۔ شاہد اس لیے کہ کیا کروں ،اگر انہ راجع میں انہ کی ضمیر عیسیٰ کی طرف عائد کرتا ہوں تو خود عیسیٰ کا دوبارہ دنیا میں آنا ثابت ہوجاتا ہے ۔جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ جو روپیہ چندہ کا میرے پاس بجسدہ العنصری پہنچایا گیا تھا وہی بعینہ دوبارہ لوٹ کر جس جگہ سے آیا تھا وہاں پر ہی نازل ہوگا۔ اور اگر(انہ) کا مرجع قادیانی ٹھہراتا ہوں تو آیت میں اس کا ذکر ہی نہیں، اب ذرادم کھا جانا مصلحت وقت معلوم ہوتا ہے۔
نزول ورجوع بروزی کی تاویل اور اس کی تردید ابتداء کتاب میں مفصل گذر چکی ہےملاحظہ ہو۔ اور حاکم نے اس حدیث معاہدہ کے اخیر میں جس کو امام احمد نے اخراج کیا ہے۔اپنی مستدرک میں کہا ہے(مذکرمن خروج الدجال فاھبط فاقتلہ )لا اترککم یتامیٰ الی اٰتی الیکم بعد قلیل واما انتم فتروننی انی اناحی (انجیل مطبوعہ بروت 1872ء خیرالدین افندی جواب فصیح میں لکھتے ہیں۔کہ حضرت عیسیٰ کا یہ قول اورآنحضرتﷺ کا قول کہ (ابن مریم تم میں حکم وعادل ہوکر نزول کرے گا)اور(حی)اور(بل رفعہ اللہ الیہ)کو ملاحظہ فرماویں۔
5۔ہبوط کا لفظ لیھبطن عیسیٰ بن مریم حکما عدلا ۔ابو ھریرہ ابن عساکر اسی حدیث کے اخیر میں حافا اومعتمرا ولیقفن علی قبری ویسلمن علی ولاردن علیہ موجود ہے،اور ہم پشیین گوئی کرتے ہیں کہ مدینہ منورہ زادہا اللہ شرفا میں حاضر ہوکر سلام عرض کرنا اورجواب سے مشرف ہونا ، یہ نعمت قادیانی کو کبھی نصیب نہ ہوگی۔
6۔شمس الہدایت میں زریت بن برتملا وصی عیسیٰ والی حدیث مذکور ہےجس کو ابن عباس نے روایت کیا ہے ۔کما فی ازالۃ الخفاء
 
Top