• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر116

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
5۔نیند ۔ جیسے کہ ابونواس نےکہا ؎
فلما توفاہ رسول الکریٰ
ودبت العینان فی الجفن
اور اسی معنیٰ میں ہے ھوالذی یتوفکم باللیل۔ مجمع البحار میں ہے ۔ای ینیمکم ۔ اس آیت کریم میں بعینہ مرزا صاحب کے سوال کا جواب موجود ہے ۔ کیونکہ فاعل اللہ ہے اور مفعول ذی الروح انسانی،حالانکہ موت کا معنیٰ مراد نہیں، اسی طرح اللہ یتوفی الانفس حین موتھا والتی لم تمت فی منا مھا"۔بلکہ بمعنیٰ قبض کے ہے۔ اس آیت نے قطعا فیصلہ کردیا ہ کہ توفیٰ اورچیز ہ اورموت اور نیند اوچیز ۔
6۔مجازا میت پر بعد تحقق موت کے بولا جاتاہے ،تاج العروس ومن المجازادرکتہ الوفاۃ ای الموت والمنیۃ وتوفی فلان اذامات وتوفاہ اللہ عزوجل اذا قبض نفسہ وفی الصحاح روحہ۔ مجمع البحار میں ہے۔ وقد یکون الوفاۃ قبضالیس بموت۔
اگرکل تعریفات ت و ف ی پر یعنی شخصی وصنفی و نوعی نظر ڈالی جاوے تو صاف واضح ہوجاتا ہے۔ کہ توفیٰ کے معنیٰ حقیقی موت نہیں ۔اس تحقیق سے ناظرین پر واضح ہوگیا ہے کہ قال کوبمعنی یقول کے لینا امام بخاری کا مسلک ہے جس سے ان کو اجماعی عقیدہ اوراحادیث نزول سے تطبیق دینی منظور ہے ۔ ورنہ بناء بر تحقیق مذکور متعلق بمعنیٰ "توفیٰ "اگر قال اپنے معنیٰ حقیقی میں ہی لیا جاوے، اور تنویع وفات اس حدیث میں بھی مثل آیت اللہ یتوفیٰ الانفس " کی ملحوظ ہو تو بھی حدیث اقول کما قال العبد الصالح الخ۔ اور اسی طرح آیت فلماتوفیتنی"الخ ہر گز اجتماعی عقیدہ کے برخلاف افادہ نہیں دیتی ۔ کیونکہ فلما توفیتنی "کا معنی فلما قبضتنی ہوگا۔
قولہ ۔صفحہ 34۔ ہم یہاں پر بحث متعلقہ کلمہ بل اور نیز ان اغلاط کو جو مولف سے اس جگہ پر صادر ہوئی ہیں تعرض نہیں کرتے ۔
اقول۔ اس مقام پر بھی جناب مولوی صاحب بہ تقلید امروہی ۔ مکھڈ شریف و میرا شریف وحویلیاں و پشاور و کوہ مری وغیرہ واضع بہت کچھ فرماتے رہے۔ باوجود اس کے پھر عدم تعرض کی وجہ یہ بیان کی کہ درصورت تعرض کرنے کے لوگ مجھے مرزائی سمجھیں گے۔دونوں صاحبوں کی خدمت میں گذارش ہے کہ بحر العلوم کاحوالہ جو کہ فائدہ جلیلہ میں لکھا ہوا ہے آپ اس کی طرف فرماویں۔ دیکھو، "وبل یکون فی الجملۃ للابطال والانتقال وما قیل بل ھذا لیست بعاطفۃ بل ابتدائیہ وذھب الیہ ابن ھشام من النحاۃ واختارہ فی التحریر فممنوع لا بد من اقامۃ دلیل علیہ بل قام الدلیل علی خلافہ لانہ یوجب الاشتراک فی العطف والابتداء وعدم الاشتراک خیر کما مربل ھو حقیقۃ فی الاعراض وھو متنوع تارۃ یکون لجعل الاول مسکوتا او مقررا الا بطال الاول نفسہ اوعرضہ ھذا(بحر العلوم مسلم الثبوت)
قولہ ۔صفحہ 35مولف بتادے کہ جسم مع الروح کا ذکر اس رکوع بلکہ اس کل سورہ میں بلکہ کل قرآن میں کسی جگہ آیا ہے ۔ہاں البتہ مسیح عیسیٰ بن مریم کا بالضرور مذکور ہوا ہے۔
اقول۔ مسیح عیسیٰ بن مریم کا مذکورہونا جس کو آپ نے تسلیم کیا ہے یہی مراد ہے جسم مع الروح سے "نہ لفظ جسم مع الروح کا۔
قولہ ۔ سو اسی کا رفع درجات ذکر فرمایا گیا۔جیساکہ دوسری جگہ فرمایا گیا ہے۔تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۘ مِّنْهُم مَّن كَلَّمَ اللَّـهُ ۖوَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ ۚ (بقرہ 253)ایضا قال اللہ تعالی وَهُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلَائِفَ الْأَرْضِ وَرَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ(الانعام۔165)ایضا وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَـٰكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الْأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ ۚ(الاعراف ۔176)ایضا ورفعنہ مکانا علیا۔(مریم ،57)ایضا ، يَرْفَعِ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ ۚ(المجادلہ۔اا)
 
Top