• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر133

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
1۔ آپ نےجو واجب الوجودلذاتہ کا اطلاق اپنی کتاب شمس بازغہ کے صفحہ 24 سطر گیارھویں میں کیا ہے ایسا ہی اسی کتاب کا صفحہ 23سطر16 ملاحظہ ہو۔آپ ملحد کیوں بن گئے ،کہیں کتاب وسنت میں اس کا پتہ بتلادیں ۔
2۔پھر معروض ہے کہ متکلم بلیغ کے اطلاق سے انسان ملحد ہوجاتا ہے تو آپ نے اسی صفحہ 51 کی پہلی سطر میں کیوں دانستہ الحاد اختیار کیا۔ آپ کا یہ کہنا نقل کفر کفر نہ باشد "اس جگہ مفید نہیں ہوسکتا ۔کیونکہ مجیب ہیں اوربعنوان عبارت مذکورجواب دے رہے ہیں اس کو محض نقل نہیں کہہ سکتے۔
3۔سہ بارہ عرض کرتا ہوں کہ اسماء الہیہ کا توفیقی یا غیر توفیقی ہونا ایک مسئلہ مختلف فیھا بین المسلمین چلا آتا ہے ،یعنی دونوں فریق اسلام سے خارج نہیں ، تو پھر آپ نے بے موقع آیت مذکورہ مسلمانوں کو ملحد بنانے کےلیے کیوں پڑھ دی۔کیا آپ کے عندیہ میں غیر توفیقی کے قائلین سب ملحد ہیں ۔
4۔ چوتھی دفعہ مکلف ہوں کہ آپ اسماء حسنی کو انہی نودنہ نہ نام میں منحصر سمجھتے ہیں۔ یہ آپ کا زعم غلط ہے۔حدیث صحیح جو بروایت عبداللہ بن مسعود مسند امام احمد میں مذکور ہے جس میں اسئلک بکل اسم ھولک سمیت بہ نفسک وانزلنہ فی کتابک اوعلمتہ احد امن خلقک اواستاثرت بہ فی علم الغیب عندک ،موجود ہے ملاحظہ ہو۔ترمذی کی شرح احوذی پر بھی نظر ڈالیں ۔اور نہ سہی تو شرح مواقف عبارت مسطورہ ذیل پر نظر ڈالی ہوتی ۔انما قال فی المشھور اذقد ورد التوقیف فیھا ۔
5۔ پانچویں مرتبہ معروض ہے کہ آیت کے معنی میں ابن عباس فرماتے ہیں۔یلحدون فی اسمائہ اشتقواللات من اللہ ولعزی من الغزیز تفسیر ابن کثیر وجلالین وغیرہ تفاسیر معتبرہ ملاحظہ ہوں۔
6۔چھٹی دفعہ معروض ہے کہ متکلم کے لفظ کا جواز اطلاق سید محقق شرح مواقف کے حاشیہ پرلکھتے ہیں۔وشاع فی عبارات العلماء المرید المتکلم الموجود بالذات الخ ، یہ جواز بھی مبنی ہے عدم انحصار فی تسعۃ وتسعین پر۔
قولہ:۔ صفحہ 51،اب اصل کلام کی طرف رجوع کی جاتی ہے کہ اولا فرمایا کہ وما قتلوہ وما صلبوہ اب سامع کو یہ وہم پیدا ہوا کہ حضرت عیسیٰ باتفاق فریقین یہود ونصاریٰ کے صلیب پر توچڑھائے گئے تھے،پھر ماصلبوہ کہنا کیونکر درست ہوا۔کیونکر صلیب پر چڑھایا جانا ان کاایک ایسا تاریخی واقعہ تھا جس سے اکثر اہل اسلام بھی انکار نہ کرسکے ۔ہاں ان لوگوں نے اس تاریخی واقعہ کی یہ تاویل کی کہ حضرت عیسیٰ کی شبیہ کانہ ھو صلیب پر چڑھائی گئی تھی نہ حضرت عیسیٰ ،چونکہ قرآن مجید رفع اختلاف بین الیہود والنصاری ونیز بنا بر رفع نزاعات واقعہ بین المسلمین الی یوم القیامۃ نازل ہوا ہے ۔لہذا اس اختلاف کو بھی کلام الہی نے خود ہی رفع فرمایا ولکن شبہ لھم ظاہر ہے کہ حرف لکن واسطے استدراک کے آتا ہے ،یعنی واسطے دفع کرنے اس وہم کے جو کلام سابق سے سامع کو پیدا ہوتا ہے قاموس میں لکھا ہے۔ولکن ساکنہ النون ضربان محففہ من الثقیلۃ وھی حرف ابتداء الایعمل خلافا للاخفش ویونس فان ولیھا کلام فھی حرف ابتدا ء لمجردا فادۃ الاستدراک ولیست عاطفۃ۔
اب ہم دریافت کرتے ہیں۔کہ کلام سابق سے کیا وہم پیدا ہوا جس کو لکن کے ساتھ دفع کیا گیا ۔جب ہم کلام سابق پر نظر کرتے ہیں تو کوئی اور وہم پیدا ہی نہیں ہوتا ۔بجز اس کے کہ حضرت عیسیٰ سولی سے ضرور قتل کیے گئے تھے۔کیونکہ یہود ونصاریٰ ابتداء سےلےکر آج تک اسی امر پر متفق ہیں کہ حضرت عیسیٰ صلیب پر چڑھائے گئےتھے ،اوریہ صلیب پر چڑھایا جانا مشابہ قتل
 
Top