• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر135

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اقول:۔ منشاء وہم کا ماقتلوہ وما صلبوہ ہے جو لکن کے ماقبل مذکور ہے،لہذا آپ کی عبارت معہذا سےلے کر ہوا جاتا ہے تک محض لغو اور حشو ہے ۔سبحان اللہ اس لیاقت سے اللہ کو اصلاح دے رہے ہیں۔فصیح صاحب (ولکن شبہ لھم)کے جملہ سے وہی مضمون ادا کیا گیا ہے جس پر آپ کی دوسطریں دال ہیں یعنی ولکن شبہ لھم المقتول بالمسیح ۔قرآن کریم اگر آپ کی اصلاح کے مطابق ہوتا تو معجز کس طرح ہوسکتا تھا۔
قولہ:۔ہاں جو معنے آیت کے ہم لیتے ہیں اس میں یہ سب امور یعنی استدراک اور پیدا ہونا وہم کا کلام سابق سے اور دفع کرنا اس کا لکن سے وغیرہ وغیرہ سب متحقق ہوجاتے ہیں ،یعنی ماصلبوہ سے یہ وہم پیدا ہوا کہ حضرت عیسیٰ کا مقتول بالصلیب ہونا تو یہود نصاریٰ کا آج تک اتفاقی مسئلہ ہے ۔پھر ماصلبوہ کیوں کر درست ہوسکتا ہے ۔جواب دیا گیا ولکن شبہ لھم یعنی ولکن حضرت عیسیٰ صلبوہ کے مضمون سے مشبہ اور مشابہ کیے گئے ۔یعنی صلیب پر چڑھائے گئے اور پھر جلدتر زندہ اتار لیے گئے ۔اس شبہ سے کہ مقتول بالصلیب ہوچکے ۔
اقول:۔سب اہل اسلام وہم ناشئ عن الکلام السابق یہی ٹھہراتے ہیں جو ماقتلوہ وما صلبوہ سے پیدا ہوتا ہے ۔آپ کا اورسب اہل اسلام کاتخالف ولکن شبہ لھم کی تفسیر میں ہے ،حسب تفسیر آپ کے وماصلبوہ کاذب ہوگیا ،الغرض آپ کی تفسیر وما صلبوہ کو کاذب یا محرف ٹھہراتی ہے ،اور نیز اس تقدیر پر وما صلبوہ جو مستقل طور پر نفی سولی چڑھانے کی کررہا ہے لغو ٹھہرتا ہےعلاوہ اس کے حضرت عیسیٰ صلبوہ کےمضمون سے مشبہ کیے گئے ہیں۔یہ اور نرالی تفسیر ہے ۔کیا حضرت عیسیٰ مشبہ بالمقتول والمصلوب معا ٹھہرائے جائیں گے یا صرف مقتول سے یا فقط مصلوب َ؟پہلی اور تیسری تقدیر پر لازم آتا ہے کہ مسیح مصلوب نہ ہوا ہو۔جیسا کہ مقتول نہیں بلکہ مشبہ ان دونوں سے ہو۔اور یہ خلاف ہے مزعوم تمھارے کے ۔کیونکہ تم مصلوب ہونا مسیح کو یہود ونصاری کی طرح واقعی سمجھتے ہو۔ اور برتقدیر ثانی علاوہ مخل ہونے کے فہم مراد میں ترجیح بلامرجح ہوگی ۔اورنیز صلبوہ کے مضمون کو مشبہ بہ کہنا سراسر جہالت ہے کیونکہ تشبہیہ عبارت ہے تشریک امر بامرفی وصف سے۔ایک امر تو حضرت عیسیٰ ہوا ۔اور دوسرا صلبوہ کا مضمون یعنی صلب الیہود المسیح ،اب فرمائیے اگر عیسیٰ علیہ السلام وصف صلب کے ساتھ جو معنی مصدری ہے،تشبیہ دئیے گئے تو پھر حضرت عیسیٰ اور وصف مذکور کس وصف میں شریک ہوئے ۔بتیواتوجروا۔
قولہ:۔ان معنوں میں علاوہ محاسن مذکور کےمعنی تشبیہ جو باب تفعیل سے ہے وہ بھی ٹھیک ہوگئے ۔اور مرجع ضمیر شبہ کا بھی کلام سابق میں عیسیٰ مذکور ہے اور مشبہ بہ یعنی مضمون قتلوہ وما صلبوہ بھی مذکور ہے۔الحمد للہ کہ الفاظ قرآن مجید سے ہی سب امور کافیصلہ ہوگیا۔
اقول؛۔ان معنوں میں علاوہ مفاسد مذکورہ کے معنی شبہ کے بھی ٹھیک نہیں ہوتے ۔کیونکہ الحمد سے والناس تک بلکہ محاورہ عرب وغیرہ میں کبھی کوئی جملہ یا مضمون اس کا مشبہ بہ کسی شخص کےلیے نہیں ٹھہرایا گیا ۔اور نہ معنی تشبیہ کا صادق آتا ہے ،چنانچہ ابھی اوپر ثابت ہوچکا ہے ۔الحمدللہ کہ نظم قرآن مجید سے ہی تمھاری تفسیر کا تحریف ہونا ظاہر ہوگیا ۔اہل اسلام کی تفسیر پر مشبہ بہ یعنی عیسیٰ کا مذکور ہونا تو ظاہر ہے اور مشبہ یعنی مصلوب بھی مذکور ہے حکماء کیونکہ جب ماقتلوہ وما صلبوہ سے یہ وہم پیدا ہوا کہ مصلوب اگر مسیح نہیں تو اور کون تھا نظر بخیر متواتر کوئی شخص تو مصلوب ضروری ہی ہواہوگا ۔لہذا مصلوب کا لمذکور ٹھہرا۔
قولہ:۔صفحہ 54،56تک سوال حل طلب کاحاصل :۔وہ شخص جس پر عیسیٰ کی شبیہ ڈالی گئی اس کےمتعلق چند سوال
1۔وہ کون تھا،
 
Top