• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر137

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
عیسیٰ کے اگر باپ نہیں تھے والدہ تو تھیں ،اوران اشخاص کے نہ ماں نہ باپ۔ان ھذا الشئی عجاب۔عیسائی تو ایک مسیح کو بدرجہ الوہیت پہنچاتے ہیں۔اوران روایات اسرائیلیہ پر ایمان لانے والے تو بہتیروں کو خدائے مانتے ہوں گے۔ہم حیران ہیں کہ ان دونوں میں سے کس کو صادق سمجھیں۔ ؎
شد پر یشاں خواب من از کثرت تعبیرہا
اگر حضرت امروہی صاحب کہیں کہ روایات مسطورہ اسرائیلیات میں سے ہیں،توجوابا عرض ہےکہ اگر آپ کے نزدیک یہ روایات قابل اعتبار نہیں، تو آپ نے اور آپ کے پیغمبر نے کس واسطے اپنی تصنیفات انہی روایات سے بھر دیں ۔اور انہی پر اعتماد کر کے نصوص صریحہ کوسلام کہا اور سب صحابہ وعلماء اسلام سے الگ ہوئے،
تحقیقی جواب:۔
مسیح کے مصلوب ومقتول ہونے کو چونکہ قرآن شریف نے صریح لفظوں میں رد کردیا ہے۔اسی لیے آج تک "ذلک الکتب لایب فیہ کے ساتھ ایمان رکھنے والے،اخبارنصاریٰ ویہود کو بدلیل "وماقتلوہ وماصلبوہ خلاف واقعہ خیال کرتے چلے آئے ہیں۔اس زمانہ میں مرزا صاحب نے بہ تقلید یہود ونصاریٰ کے،واقعہ صلیبی کو واقعی خیال کرکے قرآن کریم کی صریح آیات میں ردوبدل کردیا۔یہود کا انا قتلنا المسیح عیسیٰ ابن مریم رسول اللہ میں مفعول کو ذکر بدیں اصرار وتکرارکرنا،اورپھر تردید میں بقولہ تعالیٰ وما قتلوہ وما صلبوہ بھی اسی مفعول پر وقوع قتل وصلب سے نفی کرنا،صاف دلالت کررہے ہیں اس پر کہ مقصورتردید اورمردوددونوں میں سلب یا ایجاب نسبت وقوعیہ کا ہے۔یعنی مسیح کا مقتول ومصلوب ہونا یا نہ ہونا محل بحث ہے،نہ نسبت صدوریہ ،یعنی صرف صدور قتل وصلب میں کلام نہیں،یعنی یہ نہیں کہ یہود کا مطلب صرف یہی ہوکہ ہم سے قتل وصلب صادر ہوگیا ہے۔خواہ کسی شخص کو ہم نے مقتول و مصلوب کیا ہواور بالخصوص مسیح مدنظر نہ ہو،ایسا ہی تردید میں بھی "اذاتقرر ھذا،تو جب وماقتلوہ وما صلبوہ نے قتل یا صلب کے مسیح پر واقع ہونے کی نفی کی ،اوریہ ظاہر اورسب گروہ کا اتفاقی ہے کہ ضرورکوئی شخص تو مقتول ومصلوب ہوا ہے۔پس ماقتلوہ وما صلبوہ کے بعد گویا وہ شخص بلحاظ مضمون سابق مذکورٹھہرا۔لہذا ولکن شبہ میں ضمیر نائب عن الفاعل کا مرجع وہی شخص ٹھہرایا گیا ۔جیسا کہ جلالین وغیرہ میں ہے ،یا (لھم )کو نائب عن الفاعل کہا جاوے ،جیسا کہ دوسرا محاورہ ہے قاموس میں ،بعد اس تشریح کے ناظرین کو معلوم ہوگیا ہوگا۔کہ مسلمان کو حسب ہدایت ان آیات کے یہ اعتقاد ضروری ہے کہ مسیح مقتول ومصلوب نہیں ہوا بلکہ وہ کو ئی اور شخص تھا۔رہا یہ کہ کون تھا،کیانام رکھتا تھا۔اس کے والدین کا کیا نام تھا،سوآیت وماقتلوہ وما صلبوہ کی غرض کو اس سے کچھ تعلق اور لگاؤ نہیں ۔لہذا قرآن کریم اسکے درپے نہیں ہوا۔توپھر ہم کو کیا ضرورت پڑی ہے کہ اس شخص کے متلاشی بنیں ،ہاں ایسی تلاش میں ان لوگوں کا ہونا ضروری ہے جواہل کتاب کی روایات مندرجہ کتب محرفہ مخالفہ لکتاب اللہ کے ساتھ ایمان رکھتے ہوں۔اور نہ صرف اس پر قانع ہوں بلکہ روایات کو کتاب اللہ پر ترجیح دےکرکلام اللہ کو ان کی طرف لے جاویں ،قال اللہ تعالیٰ قتل الخراصون الذین ،ھم فی غمرۃ ساھون،(الذریات10،11)یعنی اٹکل کے تکے چلانے والے قتل کیے جاویں جو غفلت میں بھولے ہوئے ہیں۔بیت ؎
لاہور سے محبت ملتان بتاتے ہو
کابل پڑی ہے تم تو پشاور کو جاتے ہو
اثر ابن عباس جو باسناد صحیح شمس الہدایت میں مسطور ہےجس کی صحت کو بڑے بڑے فحول نے اہل حدیث سے مثل حافظ
 
آخری تدوین :
Top