• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر141

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
فسبحان اللہ من خص موسیٰ براحۃ
لیغبط فیھا من ھوا فضل
بھلا امروہی صاحب ہم تو ذلک الکتاب لاریب فیہ پڑھتے جائیں اور آپ بظاہر محبوں کی صورت میں ہوکر درپردہ تحریف کرتے ہوئے ۔عاشقانہ اشعار پڑھتے جائیں ،مگر تاڑنے والے تو تاڑچکے ہیں،'
قولہ:۔امروہی صاحب صفحہ 65میں بڑی طیش میں آکر لکھتے ہیں،(ہاں مجھے یاد آگیا کیوں کر یہ فرق نہ ہوتا ،کہاں حضرت عیسیٰ خدا کے اکلوتے بیٹے بشیریت سے مبرا اور کجا محمد رسول اللہ عبدہ ورسولہ ،ایک خاکی نژاد انسان ونعوذ باللہ من ھذا القول مثل البول تکاد السموات یتفطرن منہ وتنشق الارض وتحرالجبال ان دعواللرحمن ولدا کلا وحاشا ،اے مؤلف تم عیسائیوں کے شریک ہوکر وہ شعر پڑھتے جاؤ ،ہم تو یہ شعر پڑھتے ہیں۔الخ
اقول:۔لعنت اللہ علی الکاذبین ،کہاں شمس الہدایت میں عیسیٰ بن مریم خدا کا اکلوتا بیٹا لکھا ہوا ہے،بلکہ آپ نے خود ہی مسیح کے آسمان پر چڑھائے جانے اور سکونت فی السماء کو موجب الوہیت ٹھہرا کر یہ نتیجہ نکالا ۔اور آپ کے عندیہ کو لازم طبعی ہے۔کہ سب ملائکہ العیاذ باللہ آلھہ بن جائیں،یا تو اس عندیہ سے توبہ کرو یا الوھیۃ من فی السموات من المخلوق کا العیاذ باللہ اقرار کرو جو مقتضیٰ بالطبع ہے تمھارے عندیہ کا ،اب فرمائیے کہ آپ کے عبدیہ کے مطابق سب ملائکہ خدا کے اکلوتے بیٹے بنے یا نہ َ؟شعر ؎
وفی کفتیٰ میزاننالک عبرۃ
وانت لسان فیہ ان کنت تعقل
اذارجحت احد ھما طاش اختھا
وانت لما فیھا تمیل وتسفل
آپ نے ہمارے اس مضمون پر جو ایک منصوصی امراور اجماعی عقیدہ ہے حاشیہ لگایا اور مسیح کو بوجہ سکونت علی السماء کے حی وقیوم ٹھہرایا ۔اور سب لوگوں پر جن کا یہ عقیدہ ہےکہ ملائکہ کی قرار گاہ آسمان ہے الزام لگایا۔پس تمھارے عندیہ کے مطابق سب ملائکہ حی وقیوم ٹھہریں گے ،جس کا طبعی مقتضیٰ یہ ہے کہ الملائکۃ بنات اللہ اوابناء اللہ واقعی ٹھہرے ۔اب فرمائیے ان دعواللرحمن ولدا کے قائل آپ ہوئے یا کوئی اور ،اور المسیح بن اللہ اور ایسا ہی عزیز بن اللہ کے قائلین کاہم نوالہ کون ہوا،شمس الہدایت کی عبارت صفحہ 15میں دیکھو جس سے ثابت ہےمسیح کا بارگاہ الہی میں رونا اس دولت کے لیے کہ میں سرور عالم خاتم النبیین ﷺکے خدام میں سے ہوجاؤں کیا اس سےبجائے اس کے کہ افضلیت آنحضرت ﷺ کی ثابت ہےآپ نے الٹا نتیجہ نکال لیا ۔اور مسیح کےلیے تشبیہ بالملائکہ کہنے پر صفحہ 66میں کیا کیا ہرزہ سرائی کی، کیا فتوحات کا باب 557تمھاری نظر سے نہیں گزرا جس میں(من کرامۃ محمد ﷺ علی ربہ ان جعل من امتہ رسولا ثم انہ اختص من الرسل من بعد نسبتہ من البشر فکان نصفہ الاخرروحامطھرۃ۔الخ لکھاہوا ہے۔حضرت شیخ تومسیح کےلیے تشبہ بالملائکہ جداگانہ ہونے سے نتیجہ یہ نکالتے ہیں کہ آنحضرتﷺکی وہ شان عالی ہے کہ آپ ﷺکی امت سے ہوگا وہ پیغمبر جو ملائکہ کے ساتھ جداگانہ تشبیہ رکھتا ہے ،
قولہ:۔اسی صفحہ 66میں (نفح روح القدس مریم کے گریبان میں)اس پر طعن کیا ہے۔پھر لکھتا ہے "ہاں ہدیۃ الرسول کے رد میں انشاءاللہ تعالیٰ ان اغلاط کی خبر لی جاوے گی۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ناظرین کو معلوم ہو نفح روح القدس والے مسئلہ میں اس کے اعتراض کاحاصل یہ ہے کہ مصنف شمس الہدایت نے نفح روح القدس مریم کے گریبان میں جو لکھا ہےیہ خلاف ہے اس آیت سے (ومریم ابنت عمران التی احصنت فرجھا فنفخنا فیہ من روحنا (تحریم ،ٍ12)جس سے نفح روح القدس کا گریبان میں معلوم نہیں ہوتا بلکہ فی الفرج مفہوم ہوتا ہے۔
 
Top