• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر159

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
تعالیٰ ۔ حتیٰ یعطواالجزیۃ عن یدوھم صغرون ۔توبۃ آیت۔29)وغیر ذالک من الایات الکثیرۃ۔
اقول:۔جزیہ کا حکم کوئی استمراری نہیں،بلکہ یہ حکم نزول عیسیٰ کے ماقبل تک محدود ہے ،آنحضرتﷺ نے وقت بیان فرمادیا کہ عیسیٰ جزیہ اٹھادے گا،پس اس وقت جزیہ کا قبول نہ کیا جاناہمارے نبی ﷺ کی شریعت کے مطابق ہے، کما فی النووی شرح صحیح مسلم ،
رہا یہ کہ حکمت اس میں کیا ہے۔ابوالحسن علی شرح بخاری میں کہتے ہیں کہ اس وقت ہم نے جزیہ اس لیے قبول کیا ہے کہ ہم مال کے محتاج ہیں اور نزول عیسیٰ کے وقت احتیاج نہ رہےگی،اور شیخ ولی الدین عراقی نے نہ قبول کرنے جزیہ کے وجہ اس طرح پر بیان فرمائی ہے۔کہ اس وقت یہود ونصاریٰ کے ہاتھوں سےجزیہ اس لیے قبول کیا گیا ہے کہ ان کے ہاتھوں میں تورات وانجیل کے ہونے اوران کے زعم میں شرح قدیم کے ساتھ متمسک ہونے کا شبہ ہے۔پس جس وقت کہ عیسیٰ ؑ اتریں گے،اس وقت حصول معائنہ سے یہ شبہ دور ہوجائے گا۔اور ان کی حالت بت پرستوں کی طرح ہوجائے گی،اور انہی کی طرح ان کے ساتھ معاملہ بھی کیا جاوےگا،اوربجزاسلام کے ان سے کوئی شے قبول نہ کی جائے گی،اورحکم کا زوال اس کی علت کے زوال سے ہوتا ہے۔
قولہ:۔80۔اورنیز مخالف ہے تمھارے مسلمات کے۔دیکھو صفحہ 32سطر7۔ قیل یارسول اللہ وما یرخص الفرس قال لا یرکب لحرب ابدا ،اور دیکھوصفحہ 33سطر8۔ ان یخرج وان فیکم فاناحجیجہ دونکم وان یخرج ولست فیکم فامرؤ حجیج نفسہ ،معنی حجیج کے باتفاق لغت حجت سے غالب آنا خصم پر ہے۔ان جملوں سے معلوم ہوا کہ مقابلہ دجال کا مسیح سے بحجت ہوگاکہ اس کے شبہات وشکوک کو مسیح موعود حجت باہرہ سے نیست وبابود کردے گانہ بہ جنگ وجدال ،
اقول:۔نزول مسیح کے وقت جنگ وجدال دجال سے ہوگا۔اور ایسا ہی کسی غیر ملت اسلام والے سے بغیر اسلام کے کچھ نہ قبول کیا جائے گا،الالاسلام والسیف دیکھو شمس الہدایت کا صفحہ 31سطر9۔ وینطلق ھاربافیقول عیسیٰ ان لی فیک ضربۃ لن تسبقنی بھا فیدرکہ عبد باب الشرقی فیقتلہ ویھزم اللہ الیھودالخ ۔بعد اسکے جس وقت ایک کلمہ ہوجائے گا۔اور بغیر حق سبحانہ تعالیٰ کے کسی کی عبادت نہ کی جائےگی،اس وقت جنگ وجدال موقوف ہوجائیں گے۔اور گھوڑوں پر لڑائی کے لیے سواری ترک کردی جاوےگی ،دیکھوصفحہ 32سطر1شمس الہدایت ، وتکون الکلمۃ واحدۃ فلایعبد الا اللہ وتضع الحرب اوزارھاالی ان قال لایرکب لحرب ابدا ۔الغرض احادیث نزول مسیح وخروج دجال میں صرف ایک ہی حالت اوروقت کا ذکر نہیں۔ابتدائی حالت میں کچھ اورہی دکھلائی دے گا۔اورانتہاووسط میں کچھ اور ہی رنگ ہوگا،قبل النزول آسمان سے بارش کا نہ ہونا اور پھر بعد النزول جب کہ وتکون الملل کلھا ملۃ واحدۃ کا ظہور ہوگا۔اس وقت تکون الارض لھا نورا وتنبت نباتھا کعھد اٰدم الخ نظر آئےگا۔مختلف واقعات کے چونکہ اوقات بھی مختلف ہوں گے۔لہذا احادیث کے میدان میں کوئی تعارض وتمانع نہیں،الاامروہی صاحب کو اضطراب کے پہاڑ نظر آرہے ہیں،پنجاب میں مثل مشہور ہے،دل حرام زادہ بہانوں کے ڈھیر دل میں چونکہ مرزاجی کو مسیح موعود بنانے کی سخت لولگی ہوئی ہے۔(اور کیوں نہ ہوجس کا کھائیے اس کا گیت گائیے)لہذا احادیث صحیحہ متواترہ کو جو اس مطلب عظیم الشان کےلیے سخت مانع اورسد راہ نظر آرہی ہیں،کانٹا شروع کیا،کسی جگہ کا جملہ لے کر بغیر اس کے اول آخر کو سوچیں دوسرے جملہ سے متعارض ٹھہرا کر اردو خوانوں بے چاروں کو دھوکہ دیتے ہیں ،خدا ہی حافظ ہو۔مجمع البحار کی عبارت مسطورہ ذیل کو غور فرمائیے جس میں آپ کےدھوکہ ابلہ فریب کا جواب موجود ہے۔ ان یخرج وانا فیکم فانا حجیجہ اےمحاجہ ومغالبہ باظھارالحج علیہ والحجۃ الدلیل والبرھان حاججتہ حجاجا ومحاجۃ فانا محاج وحجیج ،دونکم اشارۃ الی انہ ﷺ
 
Top