• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر174

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
علماء امتی کانبیاءبنی اسرائیل کا حال بھی معلوم ہوسکتا ہے ۔یعنی برتقدیر صحت حدیث کی تاوقتیکہ استعمال موسیٰ وعیسیٰ وہارون ویوسف وغیرہ بنی اسرائیل کا کسی عالم محمدی محمدی میں کتاب وسنت سے ثابت نہ ہو،یہ استدلال بھی مفید نہیں،نہ مسئلہ بروز میں اور نہ مجاز مستعار ہیں،
قولہؒ،94سے 97تک کا حاصل مسیح موعود کا حلیہ بمعہ افعال مختصہ اور اس کے زمانہ کی خصوصیات قادیانی کی ذات اور افعال اور زمان پر صادق ہے۔
اقول:۔جب نزول اسی مسیح ابن مریم علی نبیاعلیہ الصلوۃ والسلام کا نصوص واجماع سےثابت ہوچکا ہے توپھر یہ تاویلات یا تحریفات جن پر لڑکے بھی ہنسی کرتے رہے ہیں ۔عبث اور فضول ہیں ،بالفرض اگر مسیح موعود مسیح ابن مریم نہ بھی ہو،تو بھی قادیانی صاحب بوجہ صداقت الہامی اور تفسیر قرآنی کے جواسی رسالہ کے اول پبلک پر ظاہر ہوچکی ہیں ؟ہر گز ہرگز مسیح موعود نہیں ہوسکتا ،مسیح موعود کےلیے قرآن اور حدیث اور الہامات وافعال میں مہارت اور صداقت اور راست بازی ممتازہ فائقہ کا ہونا ضروری ہے ،قادیانی صاحب کو نہ صرف خصوصیات مسیحیہ بلکہ علامات مہدویہ بھی ،جن کی تصریح احادیث صحیحہ مذکورہ فی ابتداء ہذہ الرسالہ میں کی گئی ہے ،کاذب ٹھہراتے ہیں۔
قولہ:۔صفحہ 93۔انہ نازل بطور مسئلہ بروز کے ہے۔
اقول:۔اگربطور بروز"ہوتا تو بزعم قادیانی چونکہ اس میں بروز محمدی بھی لہذا بھی ہے لہذاوانہ نازل کی جگہ ونحن نازلون فرمانا بمقتضائے مقام ضروری تھا ،کیونکہ ماقبل میں وجہ قرب ومناسبت بہ عیسیٰ بن مریم بیان کی گئی ہے۔دیکھو لانہ لم یکن نبی بینی وبینہ لہذا بیان شرکت فی النزول بقولہ ونحن نازلون معا واجب ٹھہرا۔نزول بروزی کا بطلان مفصل طور پر گذر چکا ہے ۔
قولہ:۔پھر امروہی صاحب صفحہ 94پر (علیہ ثوبان ممصران )کو ظاہر معنی پر حمل نہ کرنے کی وجہ بیان فرماتے ہیں کہ یہ کوئی وصف ممتاز نہیں،کیونکہ ہرایک شخص سرخ مٹی سے رنگا ہو اکپڑا پہن سکتا ہے۔
اقول:۔کیوں حضرت یہ وجہ توپہلے فقرہ حدیث میں بھی موجود تھی (رجل مربوع الی الحمرۃ والبیاض )کیونکہ اعتدال اور گندم گوئی اور اشخاص میں بھی پائی جاتی ہے۔اس میں تاویل نہ کرنے کی وجہ کیا ہے۔کیا اس جگہ الکنایۃ ابلغ التصریح کو بھول گئے ناظرین کو معلوم ہوکہ آنحضرتﷺ مسیح موعود کا حلیہ بیان فرماتے ہیں ۔کہ وہ معتدل اندام اور رنگ اس کا سرخی اور سپیدی کی طرف میلان کرے گا،اور نزول کے وقت اس پر دو کپڑے سرخ رنگ کے ہوں گے۔اس کلام میں تاویل کا کوئی حق نہیں ،اور وصف ممتاز ہونا کبھی بحسب مجموع اجزاء کلام کے ہوتا ہے ،اور کچھی بحسب بعض اور وصف غیر ممتاز کا بیان صرف واقعی طور پر ہوتا ہے نہ علی سبیل الاختراز کما ھوشان القیود فانھا قد تکون لبیان الواقع واحیانا للاحتراز۔
قولہ:۔پھر اسی صفحہ پر (ثوبان ممصران )کی تعبیر دنیا کی خوشحالی اور توفیق فرائض منصبی مسیح سےلکھتے ہیں،
اقول:۔ آنحضرت ﷺ کا مسیح موعود کے خصوصیات بیان فرمانا ذاتی اور زمانی کو چونکہ اس لیے تھا کہ امت مرحومہ کسی جھوٹے مسیح کے دام میں نہ پھنس جاوے ،بناء برآں اگر ظاہر معنی مراد نہ تھا تو علیہ ثوبان ممصران کی تعبیر کا بیان بھی ضروری تھا،تاکہ امت مرحومہ کو بجائے منفعت الٹا نقصان نہ اٹھانا پڑے ،کیا آپ ﷺ کو امروہی صاحب جیسا علم التعبیر الرویا میں ادراک نہ تھا۔یا آپ ﷺ کو قصداالعیاذباللہ وھوکہ دینا منظور تھا،امروہی صاحب نے علم معانی سے ایک ہی مسئلہ الکنایۃ ابلغ من التصریح اور علم تعبیر الرؤیا سے یہ کہ سرخ کپڑے سے مراد خورمی اور توفیق طاعت ہوتی ہے،۔خوب یاد کرلیا ہے۔مگر محل بے محل یکساں ہی جارہی کیے جاتے ہیں،خدا کے بندے اگرکسی نے شیر کو دیکھ کر کہا ہوکہ رایت اسدا، یا کسی پر زرد رنگ کا کپڑا دیکھ کر کہا کہ رایت فلانا علیہ ثوب ممصر ،کیا آپ
 
Top