• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر180

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
سے علی صاحبہا الصلوۃ والسلام مشرق کی جانب واقع ہے قریبا ہزار میل راستہ کے فاصلہ پر ،اوربین الشام والعراق سے بھی مراد وسط حقیقی نہیں بلکہ عرفی ،اور ملتقی البحرین یعنی دجلہ وفرات جس کو خلہ بین الشام والعراق سے بھی تعبیر کی گئی ہے۔بہ نسبت شام کے قریب بعراق ہے لہذا دجال کا مخرج خلہ بین الشام والعراق بھی اور ملتقی البحرین بھی اور شرق بھی ہوا۔ہاں ترمذی کی حدیث بظاہر حدیث مذکور کے معارض معلوم ہوتی ہے ،جس میں دجال کا خروج خراسان سے مذکور ہے۔مگر فی الواقع کوئی تعارض نہیں ،چونکہ دجال کا گذران سب مقامات سے ہوگا،لہذا کشف نبوی ﷺ کاپتہ دینا ہر ایک مقام سے بحسب اوقات صحیح اور بجا ہے۔
دوسرے اعتراض کا جواب ایسا غوجی پڑھے ہوئے طالب علم سے مل سکتا ہے ۔الدجال اعور (صغریٰ)اللہ لیس باعور (کبریٰ)فالدجال لیس باللہ اللہ لیس باعور(پر یہ اعتراض کہ چاہیے کہ جو شخص اعور نہ ہو وہ اللہ ہوسکے کس قدر جہالت ہے۔کیا ایک اعوریت کو ہی آپ نے منا فی بالوہیت خیال کیا ہے۔بغیر اس کے اور کوئی وصف ممکنات کے اوصاف میں سے منافی بالوہیت نہیں،کھانا پینا ،باپ بیٹا ہونا وغیرہ وغیرہ یہ سب منافی بالوہیت ہیں ۔توپھر جو شخص اعور نہ ہوا توکیا باوجود کھانے پینے یا باپ ہونے یا بیٹا ہونے کے رب ہوسکتا ہے؟امروہی صاحب حدیث اور قرآن کی تحریف کا ثمرہ یہی ہوتا ہے ،کہ خبطیوں اور پاگلوں کی طرح مضحکہ عقلا ہوجاتا ہے۔آپ نے ناحق اس کوچہ مناظرہ میں قدم رکھا ،پھر آپ سے دریافت کیا جاتا ہےکہ آپ کے تاویلی معنی پر یہ آپ کا لاحل شبہ وارد نہیں ہوتا کہ جس کی حق بین آنکھ اندھی نہ ہو تو چاہیے کہ وہ شخص رب ہوسکتا ہے ۔آپ نے اتنا بھی خیال نہ فرمایا کہ یہ منطق ہمارا تو ہمارے معنی پر بھی جاری ہوسکتا ہے ۔
تیسرے اعتراض کا جواب۔ہاں صاحب یہ ہوسکتا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ مومن کو شیطان ودجال وغیرہما من اتباعہما کے دھوکے سے بچانا چاہتا ہے تو بن لکھے پڑھے وبغیر معلم ظاہر ی کے اس میں علم وجدانی پیدافرمادیتا ہے جس کی وجہ سے وہ بھی بالاولیٰ اہل علم میں سے شمار ہوسکتا ہے ۔چنانچہ اس نیاز مند علماء وفقراء نے بلوغت سے اول ،جس وقت احادیث دجال کے نام بھی نہیں سنا تھا،دجال کو شرقی جانب سے آتا ہوا دیکھا ،دائیں آنکھ اس کی پھوٹی ہوئی میں دیکھ رہا تھا،اس نےمجھ کوکہاکہ خداایک نہیں،میں سخت غضب ناک ہوکر کہتا تھاکہ مردود ،شیطان ،خداایک ہی ہے۔اس کا کوئی شریک نہیں۔پھراس نے چند قدم میری طرف بڑھ کرمیرے پر تلوار کی وار کی پھر اس کی وار خطا ہوکر تلوار اس کی زمین پر جا پڑی ،پھروہی پیچھے کومینڈھے کی طرح انہی قدموں پر ہٹ کر پہلی جگہ پر کھڑا ہوا ۔پھر وہی کلمہ اس نےکہا اور بجواب اس کے میں نے بھی وہی کہا جو پہلے کہا تھا،پھر اس نے دوبارہ میرے گلے پر تلوار کی وار کی،پھروہ خطاہوکر زمین پر جا پڑی ،تیسری دفعہ پھر ایسا ہی ہوا۔بلکہ آخری دفعہ تو تلوار کاقبضہ اس کے ہاتھ میں رہا اور تلوار قبضہ سے نکل کر زمین پر جاپڑی ،ان تین نوبتوں بغیر اس کے کہ میں نے سرکو خم کیا ہوتلوار اس کی میرے سر کے اوپر سے ہی گذرتی رہی۔اب خیال فرمائیے کہ اس بچپن کی حالت میں مجھے کس نے جتلایا کہ یہ دجال ہے ۔اور کسی نے مجھ کو ایسی سہم گیں،حالت میں خائف نہ ہونے دیا۔اور کس نے میرے منہ سے تین دفعہ توحید کی شہادت دلائی۔اور کس نے باوجود اس کے کہ اس نےمیرے گلہ ہی کو نشانہ بنایا تھا،اورمیں نے سر کو ذرہ خم بھی نہیں دیا تھا ،تلوار کو سر کے اوپر سے گذار کر زمین پر مارا۔
پھر فرمائیے کہ قبر میں ہر ایک مومن کو عربی سوال من ربک ومادینک اورماتقول فی ھذاالرجل کے سمجھے پر قدرت کون دیتا ہے ۔اور آنحضرتﷺ کی صورت پاک کو کون بتاتا ہے جس کو مومن بغیر اس کے کہ پہلے دیکھا ہو،پہچان کر کہتا ہےکہ یہ ہمارا پیغمبر ہے۔پھر فرمائیے کہ ہاتھ پاؤں کو زبان کی طرح کون قیامت کے دن گویا کرکے شہادت لے گا،یہ وہی لطیف ورحیم توہے جس کے خاص شان الیس بکاف عبدہ کی ہے ۔جب اس کی عنایت شامل حال ہو تو غیر کاتب کے مساوی فی العلم ہوتا ہے ۔اور وہ
 
Top