• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر181

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
دونوں یعلمون میں داخل رہے۔لایعلمون میں وہی رہا جو موہوبی اور کسبی تعلیم دونوں سے خالی ہو۔
قولہ:۔پھراس کے بعد اسی صفحہ 104پر امروہی صاحب نے اس حدیث کا معنی کیا ہے کہ دجال مجرموں کی طرح پیشانی سے پہچانا جائے گا،یہ نہیں کہ لفظ کافر یاک،ف،ر،اس کی پیشانی پرلکھا ہوگا۔
اقول:۔یہ معنی بالکل برخلا ف ہے الفاظ مصرحہ ذیل سے،مکتوب یقرہ کاتب وغیرکاتب یعرف المجرمون بسیماھم ۔نظائرہ کجا اور حدیث مذکورہ کجا ،
قولہ:۔صفحہ 105کا حاصل ۔دجال کے ساتھ جنت اور نار کا ہونا نصوص قرآنیہ کےمعارض ہے اور نیز برخلاف ہے تصریح شمس الہدایت کے کہ اس میں دجال کے ساتھ روٹیوں کے پہاڑ اور نہر کا ہونا محض خیالی لکھا ہوا ہے نہ واقعی۔اورنیز مراد دجال سے شیطان ہے کیونکہ ابوسعید خدری بہ نسبت اس شخص کے جس کے دجال قتل کے کرکے پھر زندہ کرےگا،فرماتے ہیں کہ رجل بغیر عمر رضی اللہ عنہ کے اور کسی کو ہم نہیں جانتے ،پس اگر دجال سے مراد وہی شخص معین معہود ہے تو پھر وہ رجل مقتول حضرت عمر رضی اللہ عنہ کیوں کر ہوسکتے ہیں،
اقول:۔جنت اورنار بھی خیالی ہوگا، روٹیوں کے پہاڑ کی طرح ،فلا تعارض ،دیکھو ملاعلی قاری وغیرہ ،شروع حدیث اور نصوص قرآنیہ کے تعارض سے جواب پہلے گذرچکا ہے ۔اور ابوسعید خدری اپنے خیال اور رائے کو ظاہر فرمارہے ہیں ،جس میں یہ بھی فرمادیا کہ ہمارا خیال ٹھیک نہ نکلا ۔دیکھو عبارت مسطورہ ذیل قال قال ابو سعید واللہ ماکنا نریٰ ذالک الرجل الا عمربن الخطاب حتیٰ مضیٰ بسبلہ ۔انتہی۔اس عبارت میں فقرہ (نریٰ )اور حتیٰ مضیٰ بسبیلہ)محل استشہاد ہے۔
قولہ:۔صفحہ 106کا حاصل :۔ان من فتنتہ ان یامرالسماء ان تمطر الخ یہ پشیین گوئی بھی پوری ہورہی ہے ۔یورپ اور امریکہ میں بلکہ بعض جگہ ہندوستان میں بھی بذریعہ ایک خاص سامان کے پانی برسایا گیا ۔
اقول:۔ان من فتنتہ میں ضمیر مجرور متصل کا مرجع چونکہ دجال شخصی معہود ہے ۔لہذا اس پیشیں گوئی کا پورا ہونا یا خیال کرنا ازقبیل قبل از مرگ واویلا کے ہے ۔اور نیز اس حدیث میں فقرہ ان یامرالسماء منافی ہے تاویل مذکور کےلیے ۔
قولہ:۔صفحہ 107کا حاصل :۔انہ لایبقیٰ من الارض الاوطئہ وظھر علیہ الا مکۃ ومدینۃ یہ پیشین گوئی بھی واقع ہوگئی ہے ،مخالف بتلا دے کہ کونسا ملک اور قطعہ کلان زمین کا ایسا ہے جس میں یہ دجال نہیں پھرگیا ۔
اقول:۔اس حدیث میں بھی وطیہ اور ظہر کا فاعل چونکہ دجال شخصی ہے لہذا یہ پیشین گوئی بھی واقع نہیں ہوئی۔اگرکوئی شخص صرف زمین پر پھر جانے سےدجال سمجھا جاوے تو پھر پادریوں کی کیا تخصیص ہے۔نیز زمین پر چالیس دن کےاندر پھرجانا دجال کےلیے خاصہ قرار دیا گیا ہےنہ مطلق ۔
قولہ:۔صفحہ 108کا حاصل ۔واما مھم رجل صالح قد تقدم یصلیٰ بھم الصبح،اس جملہ میں امام مہدی کا کہیں پتہ ونشان نہیں ۔دوسرا فیدرکہ عندباب لدالشرقی فیقتلہ الی قولہ فیھزم اللہ الیھود ،اس سے معلوم ہوتا ہے ۔کہ دجال یہود سے ہوگا،مگر آیت ضربت علیھم الذلۃ والمسکنۃ الخ کی یہود کو یہ شوکت نصیب نہیں ہونے دیتی ،پھر اسی صفحہ میں منہیہ لکھا ہے کہ ساری احادیث ابن کثیر کی ہمارے حق میں مفید ٹھہریں اور مخالفین کے حق میں مضر۔
اقول:۔کیوں صاحب رجل صالح تعبیر مہدی سے کیوں نہیں ہوسکتی۔کیا مہدی موعود مرد صالح نہ ہوگا،ہاں تصریح بمہدی اس حدیث میں نہیں،سو روایات بالمعنے میں خاص لفظ کاترک کرنا معیوب نہیں سمجھا جاتا،دیکھو شمس بازغہ کے اسی صفحہ کی پہلی سطسر کو جس میں آپ نے احادیث متعلقہ پیشین گوئی کو از قبیل روایات بالمعنے کےٹھہرا کر محل توسیع بیان فرمایا ہے۔
 
Top