• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر198

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اولاد سے متعلق ٹھہرایا جاوے توایک زائد اورلغو کلام ہوا جاتا ہے ۔کما قیل ،شعر ؎
چشمان توزیر ابروانند ۔۔۔۔وندان توجملہ دردہادنند
اقول:۔چونکہ امروہی صاحب صفحہ 167سطر 4پر لکھتے ہیں۔کہ (کیونکہ حذف ظروف وغیرہ کا موجب اصول علم بلاغت کے عموم پر دلالت کرتا ہے ۔انتہی ،موضع الحاجات)تو بموجب اس تصریح آپ کے اموال واولاد ان کے بر تقدیر تعلق(فی الحیوۃ الدینا )کے ساتھ عام ٹھہریں گے،یعنی دنیا میں بھی اور قیامت میں بھی ۔اور جیسے دنیا میں ان کے اموال واولاد دیکھنے والوں کوخوش لگیں گے ۔ایسا ہی قیامت میں ۔اب مروہی صاحب کے علم بلاغت کے روسے آیت کا معنی یہ ٹھہر ا کہ ان کے اموال واولاد بوجہ کثرت وخوبی اپنی کے دنیا اور قیامت میں تجھ کو عجب میں نہ ڈالیں ۔گوکہ اموال واولاد خوب وعمدہ دنیا وقیامت میں ان کے نصیب کیے ہیں۔ مگر بوجہ ہلاکت وغارت کے مسلمانوں کے ہاتھ ان کےلیے موجب عذاب کا ٹھہریں گے۔ایھاالناظرون جب کفار کو دنیا اور قیامت میں یہ معاش نصیب ہوئی جو موجب عجب ہے مسلمانوں کےلیے ۔توایک لحظہ بھر کی تکلیف میں جو بین الفرحتین کالعدم سمجھنی چاہیے ۔ان کا کیا نقصان ہوا۔دونوں جہانوں کی خوشی توبموجب علم معانی امروہی صاحب کے ،کفار لےگئے ،پھر مسلمانوں کے ہاتھ میں باقی کیارہا ۔یہی مسکنت وغربت وتنگی معاش تلک اذا قسمۃ ضیزیٰ (نجم ،22)
قولہ:۔پھر لکھتے ہیں(رہا آخرت کا عذاب سووہ ٹل نہیں سکتا )
اقول:۔کیوں صاحب جب آپ کےعلم بلاغت نے کفار پر دونوں جہانوں کی نعمتیں عنایت کردیں تو پھر آخرت کا عذاب کیسا ۔
قولہ:۔ پھر لکھتے ہیں؛کیونکہ حال ان کا یہ ہے کہ وہ تومصداق ہیں وتزھق انفسھم وھم کفرون (توبہ ،55)کے ۔
اقول:۔ایہاالناظرون علم بلاغت کےعجائبات کو تودیکھا ہے ۔اب علم نحو کے قوانین کو سنئیے ۔ہدایت النحو پڑھنے والا بھی جانتا ہے کہ حال اورعامل حال کا زمانہ ایک ہوتا ہے ۔مثلا رایت زیدا راکبا۔یعنی زید کو میں نے سواری کی حالت میں دیکھا ۔توآپ متکلم ک دیکھنے اور زید کے سوار ہونے کا ایک ہی وقت ہوگا۔امروہی صاحب کا نحو یہاں پر یہ حکم دیتا ہے کہ عذاب توان کو دنیا میں ہوگا،اورزہوق ان کےنفوسوں کا جو حال ہے یہ قیامت کے دن ہوگا ۔سبحان اللہ بایں نحوومعانی وحدیث وقرآن دانی ،آنحضرت ﷺ سےلے کر علماء موجودہ تک فوقیت کا عویٰ ہے۔اللہ تعالیٰ کو اس امر کا اظہار مقصود تھا کہ اموال والاد چند روزہ کا تجھ کو خوش نہ لگے ۔کیونکہ عذاب ان کےلیے ابدی اور غیر محدود ہے ۔امروہی صاحب کی تفسیر کے مطابق معنیٰ یہ ہوا کہ اموال واولاد دائمی ان کےتجھ کو خوش نہ لگیں کہ صرف دنیا ہی میں ان کی ہلاکت ہے ۔پھر ہمیشہ باقی رہیں گے۔گویا اللہ تعالٰی بے آنحضرتﷺ کو بجائے تسلی واطمینان کے الٹی سنائی،۔ناظرین کومعلوم ہوکہ فی الحٰیوۃ الدینا متعلق اموال واولادسے ہے ۔اوریہ لغو نہیں بلکہ یہ قید بمنزلہ دلیل کے ہے ماقبل کےلیے ۔یعنی اے حبیب اکرم ﷺ آپ کو ان کے اموال واولاد خوش نہ لگیں ۔کیونکہ یہ توچند روزہ ہیں۔دائمی معاملہ ان کا تو عذاب سے پڑے گا۔فکان کدعوی الشئی ببینۃ وبرھان ،پس بجائے شعر مذکور یہ مناسب ہے۔ ؎
چشم توکہ زیر ابروئے تست
زہ کردہ کمان باہو ئے تست
یا یوں کہیے ؎
چشم توزیر ابروانند
زہ کردہ کمان بعاشقانند
دندان توجملہ دردہا ہانند
درحقہ لعلک لولوانند
اس مضمون بالا اور لحاظ قاعدہ مذکورہ علم بلاغت سے یہ بھی ثابت ہوگیا کہ آیت لھم عذاب شدید بمانسوا
 
Top