• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر207

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
جاویں؟ہرگزنہیں۔
2۔ازالۃ الخفاءمیں شاہ ولی اللہ صاحب نے تصریح کی ہے کہ چونکہ سلسلہ تکوین میں آنحضرت ﷺ کےبعد کوئی نبی مبعوث ہونا مقدر نہ تھا،لہذا حکمت الہیہ کا اقتضاء ہوا کہ ان واقعات کے احکام بھی آنحضرتﷺکی زبان مبارک پر جاری ہوں جو قیامت تک ہونے والے ہیں،اور ان کے متعلق حق تعالیٰ کی رضا یاعدم رضا بھی ظاہر ہوتا کہ نعمت الہی تمام ہو۔اور حجت قائم ہو۔پس وہ سب وقائع منکشف ہوگئے ۔اورآنحضرت ﷺ نے بعض کی نسبت تو اس طرح خبر دی کہ گویا بظاہر چشم دیکھ رہے ہیں۔اور بعض کی نسبت بہ تقریبات اطلاع دی تاکہ بعد آنحضرتﷺ کے امت مرحومہ تاریکی میں نہ رہے ۔انتہی ۔میں کہتا ہوں احادیث نزول میں بھی بڑی بڑی تاکیدات وبیان نشانات سے اسی لیے ارشاد فرمایاگیا ہے تاکہ امت مرحومہ جھوٹے مسیحوں سے بچے ۔اور کشف عینی والی پیشین گوئیوں کی یہی علامت ہے کہ ان میں بڑی توضیح وتشریح وتاکید وبیان حلفی سے کام لیا جاتا ہے۔بخلاف کشف اجمالی کے کہ ان میں بایں طرز بیان نہیں کیا جاتا ۔چنانچہ فذھب وھلی الی انہ الیمامۃ کیونکہ اس میں آپ ﷺ نے پہلے سے یہ نہیں فرمایا تھاکہ وہ یمامہ ہی ہوگا۔لہذا یہ پیشین گوئی کے اقسام میں سے نہیں۔بلکہ صرف اظہار تھا اپنی رائے شریفہ کا ۔الغرض نزول مسیح وغیرہ اشراط الساعۃ والی پیشین گوئیاں بوجہ ہونے ان کے مناط احکام ورضا وعدم رضاء وکفروایمان نہایت مہتم بالشان ہیں۔ان کو مقیس علیہا ٹھہرانا دوسری اقسام کےلیے جہالت ہے بلکہ اس خیبر کے یہودی کا مسلک ہے جس کے بارہ میں ارشاد کیا گیا تھا اذتعدوبک قاوصک لیلابعد لیل ۔اور ان نے آپ کی خوش طبعی پر حمل کیاتھا۔اور عمر نے اس کو بوجہ اس حدیث کے پیشیں گوئی قرار دینے کے خیبر سے جلاوطن کردیا۔قادیانی مشن کامسلک بھی اس خیبر کے یہودی کا مسلک ہے فاروقی اور ایمانی مشرب نہیں۔
3۔اثر ابن عباس میں بہتیرے ہاتھ پاؤں مارنے کے بعد یہ تاویل سوجھی جو بوجوہ مردود ہونے کے قابل تردید نہیں ،
؎ تلافی کی بھی ظالم نے تو کیا کی
4۔کوئی نص قطعی اس اثر کے معارض نہیں۔اہل فقاہت واہل لسان کی رائے کو اعتبار ہے۔دیکھواصول عشرہ کو سب اہل لسان اور صحابہ معراج جسمی کے قائل ہیں۔اثر ابن عباس میں چونکہ عقل ونقل از اہل کتاب کو دخل نہیں ،صرف اتنی ہی وجہ سے حکم مرفوع میں ہوسکتا ہے دیکھو علم اصول کو۔ایسے آثار کے مرفوع ٹھہرانے میں یہ شرط نہیں کہ مرفوعا بھی مذکور ہوں۔اگرمرفوع ہوتے توحکم مرفوع میں ہونا کیا معنیٰ رکھتا۔ اور اس اثر میں تین مذاہب اگرچہ اہل کتاب کے بھی مذکور ہیں مگر بیان کنندہ تو ابن عباس رضی اللہ عنہ ہے ۔یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ عیسیٰ بن مریم کے اٹھائے جانے کےبعد تین گروہ مختلف المذاہب ہوگئے ،ایھاالناظرون کیا اس بیان سے یہ پایا جاتا ہے کہ اثر مذکور کا سارا ہی مضمون اہل کتاب کا مذہب ہوجائے ۔ہر گز نہیں۔کیونکہ اہل کتاب میں سے توکوئی قبل از صلیب مسیح کے مرفوع الی السماء ہونےکا قائل نہیں۔واہ صاحب کہاں کی کہاں لگا دیتے ہیں،
قولہ:۔صفحہ 197سے صفحہ 206تک کےمضامین وہی ہیں جن کی تردید گذرچکی ہے۔اور بعض کی تردید ادنیٰ طالب علم بھی کرسکتا ہے ۔صفحہ 206سے صفحہ 211تک کا حاصل زریب بن برتملا وصی عیسیٰ والایہ ایک واقعہ کشفی ہے۔
اقول:۔ایھاالناظرون اس گریز کا بھی خیال نہ کریں ،چونکہ محی الدین بن عربی کے کشفی معیار صحت کا انکار بوجہ اقرار مندرج ازالہ کمامر نہیں کرسکتے تواب اس طرف کو بھاگے کہ یہ واقعہ صرف کشفی تھا،محی الدین عربی صاحب کی عبارت ذیل کو ملاحظہ فرمایا جائے وہ اس واقعہ کو کیا ٹھہراتے ہیں،دیکھو جلد اول صفحہ 250میں حدیث برتملا کی اول سطر 3پر لکھتے ہیں وفی زماننا الیوم جماعۃ احیاءمن
 
Top