• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر209

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
آئندہ کو ایمان بالمسیح متحقق ہوگا۔اس سے یہ بھی معلوم ہواکہ آیت سے مراد ایمان لانا کتابی کا مسیح کے ساتھ عندموت الکتابی نہیں۔کیونکہ یہ ایمان بالمسیح تونزول آیت سے پہلے بھی ہر کتابی کا عندالموت چلاآیاہے۔لہذا متعین ہوا کہ آیت میں یہ پیشین گوئی ہےکہ ہر ایک کتابی زمان آئندہ میں عندنزول المسیح ایمان لائے گا۔اورعندنزول المسیح سے یہ مراد نہیں کہ فورا مسیح کے اترتے ہوئے سب اہل کتاب مسلمان ہوجائیں گے۔بلکہ جن کی موت علی الکفر مقدر میں ہے ان کے ہلاک کیے جانے کے بعد ،کمامر۔مدلول احادیث الجہاد باقی افراد موجودہ سب ایمان لائیں گے۔کماقال علیہ السلام وتکون الملل کلھا ملۃ واحدۃ۔اوریہ معارض نہیں آیت وجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفرواالی یوم القیامۃ کےلیے کمازعم القادیانی والامروہی ۔کیونکہ سورۃ مذکورہ میں فوقیت کا تحقق بالاستیصال علی وجہ الکمال ہوگا۔چنانچہ بہ نسبت عرب شریف کے وارد ہواہے کہ عرب میں کوئی گھر نہیں رہا جس میں اسلام داخل نہ ہوا ہو۔یعنی ہر ایک عربی مسلمان ہوگیا۔اور اس کی یہی صورت ہوئی کہ جن کی ہلاکت علی الکفر مقدر میں تھی،انکی ہلاکت کے بعد بقیہ اہل عرب سے ہر ایک عربی مشرف باسلام ہوا۔اسے تعارضا ت صرف خوش فہمی پر مبنی ہیں ،ورنہ اہل لسان کے نزدیک مذکوراور آیت مذکورہ کے مابین کوئی تعارض نہیں۔اگر ہے توسلف کی نسبت ثابت کیا جاوے کہ وہ تعارض کے قائل ہوئے ہیں۔اور حدیث مذکورہ کو بوجہ تعارض کے متروک الاعتقاد ٹھہرایا ہے ودونہ خرط القتاد۔پس بحسب قاعدہ مسلمہ آپ کے جو اصول عشرہ میں ذکر کیا گیا ہے اہل لسان اور فقاہت کی روایت ودرایت مقبول کرنی چاہیے ۔فادفع ماتوھمہ لالمر وھی فی الصفحات العدیدۃ السابقۃ واللحقۃ۔الغرض کل ڈھکوسلے ان کے خانہ زاد ہیں۔قائل کی غرض کچھ اور ہوتی ہے۔اور یہ فرقہ کچھ اورہی ہانکے جاتاہے ۔تعجب اس سے آتا ہے کہ ایسے بیانات پرجو صراحۃ مخاف ہوں غرض قائل کے بڑے فخر اور تعلی سے چند حمقاءمیں بیٹھ کردوسروں کو جاہل اور گدھا وغیرہ خیال کرتے ہیں۔چنانچہ برتملا وصی عیسیٰ والی حدیث کے بعد صفحہ 211میں ہماری نسبت شعر ذیل لکھتے ہیں ؎
گوش خر بفروش دیگر گوش خر
کیں سخن رادرنیاید گوش خر
اور پھر ہم پر سوال ورد کیا گیا ہےکہ "کیا آپ کووہ مذاکرہ بھی یاد ہے جو آیت ذیل میں مندرج ہے قال اللہ تعالیٰ وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِن بَنِي آدَمَ مِن ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ۖ قَالُوا بَلَىٰ ۛ شَهِدْنَا ۛ أَن تَقُولُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا كُنَّا عَنْ هَـٰذَا غَافِلِينَ ﴿اعراف۔١٧٢﴾جب آپ اس مذاکرہ کا یاد ہونا ثابت کردکھائیں گے توہمارے مسیح موعود آپ کے اس مذاکرہ مطلوبہ کا وقوع بطور بروز کے ثابت کردکھائیں گے،انتہی ،واہ صاحب شاباش آپ کی خوش فہمی پر ،کیا ہم نے آپکے مسیح سے یہ سوال کیاتھا کہ آپ کو شب معراج والا مذاکرہ یا برتملا کوکوہ حلوان میں نزول تک ٹھہرانے کاارشاد کرنا یاد ہے یا نہیں،بلکہ سوال تویہ تھا کہ اگر آپ سچے مسیح موعود ہیں توبحسب مذاکرہ شب معراج کے چاہیے تھا کہ اپنے کو بجہاد سنانی قتل کیا ہوتا۔یا اپنے وصی برتملا کو پتہ دیا ہوتا کہ وہ قادیان میں آپ کے ساتھ شامل ہوتا۔الغرض سوال یاد داشت سے نہیں تھا،بلکہ وقوع وظہور علی حسب المذاکرۃ والارشاد سے تھا،مگر آپ کے نزدیک جواب اس کا کچھ مشکل نہیں،کیونکہ (الکنایۃ والمجازابلغ من الحقیقۃ ) میں امروہی صاحب کو بڑی مشاقی ہے ۔وہ توجوابا کہہ سکتے ہیں کہ مسیح بروز کے طور پر قادیانی صاحب تھے،اور برتملا بطریق بروزکوہ حلوان میں تھا،اور کوہ حلوان بروزی امروہہ ہے۔مسیح اقدس کے قبل از ظہور فی القادیان وصیت تھی کہ ہمارے نزول فی القادیان تک تم کوہ حلوان یعنی امروہہ میں ٹھہریو،اور کسی انسان کا عظیم الراس والجثہ ہونا چونکہ بحسب استبعاد امروہی صاحب کےممکن بامکان وقوعی نہیں،لہذاحدیث مذکورمیں جو لکھا ہے کہ برتملا کا سرچکی کے پاٹ کی طرح تھا،اس سے مراد بطریق کنایہ کامل العقل رکھا گیا ہے۔اور آیت واذاخذربک من بنی ادم الخ کے مطابق ہم سے دریافت کرنا چاہیے کہ یوم میثاق کے مطابق شہادت بالتوحید والربوبیۃ ظہور میں آئی ہے یا نہین؟تو جوابا معروض ہےکہ الحمدللہ والمنتہ کہ جس طرح اس واہب والعطیات نے
 
Top