• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر216

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
جواب یہ ہوسکتا ہے؟جس زمانہ کی عمریں الخ)ہرگز نہیں ،کیونکہ یہ مضمون آیت مذکورہ کا مدلول نہیں بلکہ اس سے خارج ہے۔اور برتقدیر تسلیم مفہوم آیت کا چونکہ اہل زمانہ کوشامل ہے،لہذا80یا90سال کی قید کا خصوص اس کی غرض کےلیے منافی ہوگا۔
3۔حدیث صحیح سے حضرت عیسیٰ کی مدت مکث قبل الرفع 33سال ہے۔دیکھو ابن کثیر صفحہ 245میں۔فانہ رفع ولہ ثلث وثلثون سنۃ فی الصحیح وقد وردذلک فی حدیث فی ضفۃ اھل الجنۃ انھم علی صورۃ اٰدم ومیلاد عیسیٰ ثلث وثلثین سنۃ وامام حکاہ ابن عساکر عن بعضھم انہ رفع ولہ مائۃ وخمسون سنۃ فشاذ غیرب بعید انتھی۔اور طبرانی نے باسناد جید انس سے روایت 33سال کا ذکر کیا ہے ۔واخرج الطبرانی بسبد جید عن انس قال قال رسول اللہ ﷺ یدخل اھل الجنۃ علی طول ادم ستین ذراعا بذراع الملک وعلی حسن یوسف وعلی میلاد عیسیٰ ثلث وثلثین سنۃ الخ بدروالسافر صفحہ 273۔اور خازن ابن سعید احمد حاکم نے اسی روایت کو صحابہ کرام کی طرف منسوب کیا ہے ۔قال ابن عباس ارسل اللہ عیسیٰ علیہ السلام وھو ابن ثلثین سنۃ فمکث فی رسالۃ ثلثین شھرا ثم رفعہ اللہ الیہ ۔تفسیر خازن صفحہ 504واخرج ابن سعد واحمد فی الزھد والحاکم عن سعید بن المسیب قال رفع عیسیٰ ابن ثلث وثلثین سنہ ۔درمنثور جلد ثانی صفحہ ۔32۔
4۔شمس الہدایت میں اصحاب کہف کا 309 برس تک سونا ذکر کیا گیا ہے ۔جو ترجمہ ہے آیت ولبثو فی کھفھم ثلث مائۃ سنین وازدواتسعا۔کہف،25)کا ۔دیکھو شمس الہدایت صفحہ 81سطر16خداکے بندے کسی وقت تو سچ بولا کرو۔ایہاالناظرون مؤلف صاحب سے دریافت فرمائیں کہ کیا آیۃ واللہ اعلم بما لبثوامعارض ہے آیت"ولبثو فی کھفھم ثلث مائۃ سنین وازدواتسعا)کےلیے؟ہم کہاں تک ایسے جاہلانہ تعارضات کا دفعیہ لکھتے رہیں۔امروہی صاحب آپ کی ساری کتاب کا حاصل سواآویز ،گریز ،بہتان کج فہمی کے اور کچھ نہیں،
قولہ:۔ صفحہ 244اور 245کا حاصل :۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام آیۃ ومنکم من یتوفیٰ ومنکم من یرد الی ارذل العمر کی دو شقوں میں سے اگر شق ارذل العمر میں داخل ہیں،توبالضرور لکیلا یعلم بعد علم شیئا کے مصداق ہوگئے ہوں تو پھر دوبارہ آکر کیا کاروائی کرسکیں گے۔
2۔اس جگہ پر مؤلف صاحب شمس الہدایت نے تسلیم کرلیا ہے کہ آسمان پر جا نے کا حال چونکہ حالات متوسط میں سے ہےلہذا اس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ولنعم ماقیل دروغ گوئے را حافظ نہ باشد ۔
3۔واقعہ صلیب کا ذکر جب کہ اللہ تعالیٰ وما قتلوہ وما صلبوہ ولکن شبہ لھم میں فرماچکا تو اس مقام پر ذکر کرنے کی کیا ضرورت تھی،
اقول:۔1۔یرد الی ارذل العمر ممتد ہے۔جس کا شروع چالیس یا ساٹھ سال کے بعد ہوجاتا ہے۔لکیلا یعلم بعد علم شیئا ،کا تحقق اجزء متاخرہ میں ہوتا ہے۔اور آیت (ومنکم من یتوفیٰ ومنکم من یرد )میں چونکہ مراد (من یتوفیٰ )سے صحت تقابل کےلیے (من یتوفٰی قبل الرد ای ارذل العمر)ہے۔لہذ امسیح علیہ السلام کا دخول شق اول میں بھی ہوسکتا ہے ۔بلکہ مناسب ترباحادیث مدت مکث بعد النزول یہی ہے۔اور یتوفیٰ)تحقق وفات فی زمان الماضی پر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔چنانچہ ایام الصلح میں ۔
 
Top