• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر227

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قولہ:۔صفحہ 305دیکھو فان یخرج الخ کو۔
اقول:۔ حضرت عمر والی حدیث سے فراری ہوکر اب فان یخرج کی طرف آئے ۔اس کا جواب بھی تو کچھ دینا تھا۔اس سے تو دجال کاقتل قتل ظاہر ی معلوم ہوتا ہے۔اور فان یخرج والی حدیث کا معنیٰ پہلے لکھا گیا ہے۔
قولہ:۔صفحہ 306پس اگر اسی طرح پر کسی صحابی یا تابعی کا قول دربار حیات عیسیٰ ابن مریم وغیرہ کے کسی روایت وغیرہ میں آیا ہوتو وہ روایت یا قول بمقابلہ نصوص قطعیہ کتاب وسنت صحیحہ کے کیوں کر قبول ہوسکتا ہے۔
اقول:۔ مانحن فیہ توایک صحابی کا قول نہیں ۔یہاں پر تو اجماع ہےکمامر ۔ایہاالناظرون اس مقام پر امروہی صاحب اقرار کرتے ہیں کہ صحابہ وتابعین سے روایات حیات مسیح کی پائی گئی ہیں،اور ہم بوجہ ان مخالف کے نصوص قطعیہ سے ان کو تسلیم نہیں کرتے ۔حضرت ان کی مخالفت اہل لسان کے نزدیک نہیں۔ہاں آپ کی رائے میں مخالفت ہے سو وہ قابل اعتبار نہیں ۔دیکھو اپنے اصول عشرہ کو۔
قولہ:۔صفحہ 306کون کہتا ہے کہ ابن صیاد اب تک زندہ ہے۔
اقول:۔کہاں تک ہم شمس الہدایت کا مطلب آپ کو سمجھا دیں۔ ذرا اس کی عبارت ذیل کی فرماویں "اور بحکم انما صاحبہ عیسیٰ ابن مریم)کےمرے ہوئے دجال کو زندہ ماننا الخ
قولہ:۔ صفحہ 307۔آپ نے اقرار کرلیا کہ احادیث دجال محمول علی الظاہر نہیں بلکہ ماؤل ہیں۔
اقول:۔ یہ آپ کی خوش فہمی ہے۔حضرت اس کی تاویل نہیں کہتے ۔الفاظ سے مرادتووہی بمعنی حقیقیہ ہیں ۔شمس الہدایت کی عبارت ذیل (نہ یہ کہ فی الواقع دجال موصوف بصفات مذکورہو) کا مطلب یہ ہے کہ اسناد وصف خلق وغیرہ کا دجال کی طرف محض لوگوں کی دید میں ہوگا۔اور فی الواقع خالق سبحانہ وتعالٰی ہی ہوگا۔یہاں پر مؤلف صاحب نے بناء پر خوش فہمی اپنی کے نہایت طیش میں آکر قریب دو صفحوں کے سیاہ کردئیے ۔چنانچہ اس سے پہلے بھی طیش میں آکر لکھ دیا ہے کہ (یہاں پر مولف نے اقرار کرلیا کہ آنحضرت ﷺ اور صحابہ دجال کے بارہ میں متردد رہے ) ہاں صاحب مگر آخیر میں آپ ﷺ نے بوقت حصول کشف تفصیلی کے اس کا مفصل حلیہ بیان فرمادیا۔
قولہ:۔صفحہ 309پر نعمت اللہ ولی کے بیت ؎
مہدئیے وقت وعیسیٰ دوراں
ہردورا شہسوار مے بیم
کو جوابا اس محاورہ پر محمول کیا ہے۔(حاتم دوراں ونوشیرواں زمان)کہ حاتم اور نوشیروان سے بحسب محاورہ ایک ہی شخص ہوتا ہے۔
اقول:۔ آپ بھی اپنے مرشد کی طرح گرے۔کیا دوسرے مصرع میں (ہر دوراشہسوارمے بینم ) کو ملاحظہ نہیں فرمایا۔نعمت اللہ ولی صاحب ؒ اپنے مکاشفہ کا بیان فرماتے ہیں کہ مہدی موعود اور عیسیٰ موعود دونوں کو اس وقت کشف کی آنکھ سے دیکھ رہا ہوں ۔
ناظرین امروہی صاحب سے دریافت کریں کہ شیخ محمد اکرم صابری مرحوم کا حوالہ جو مرزا صاحب نے دیا تھا۔اور اس پر شمس الہدایت میں اعتراض کیاگیا ہے اس کا آپ نے جواب کیوں نہیں دیا۔کیا تسلیم کرگئے ہیں کہ مرزا صاحب ایسے دجل کیا کرتے ہیں۔
قولہ:۔ صفحہ 310۔ورنہ جس طرح پر فرقہ معتزلہ وخوارج وجہیمیہ نے ان احادیث کو الخ
اقول:۔ ؎ چہ دلاوراست دزدے کہ بکف چراغ دارد
حضرت!اب ناظرین آپ کے دھوکہ میں نہیں آتے ۔کیونکہ ان کو پہلے نووی شرح صحیح مسلم کی نقل سےمعلوم ہوچکا ہے کہ بعض معتزلہ
 
Top