علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ والسلام کے کترنے سے روک رہا ہے ۔ مگر من یھدی اللہ فلا مضل لہ ومن یضللہ فلا ھادی لہ، حاکم فی جمیع الازمنہ ہے ۔
سوال:۔
کیا گذشتہ زمانہ میں بھی ایسے لوگ گزرے ہیں ۔ جن کو ایسے الہامات ومکاشفات در پیش آئے ہوں۔ اور انھوں نے بنابران الہامات کے اپنے تیئں بن مریم وغیرہ یقینی طور پر سمجھ رکھا ہو۔
الجوب:۔
ہاں ایسے لوگ گزرے ہیں ، مگر ان کو سابقہ عنایات الہیہ نے اپنے شیخ کے برزخ میں غالبا اور بغیر اس کے گاہے ان جاہلانہ دعاوی سے جو بر خلاف ہوں کتاب وسنت کے ہٹائی رہی۔ الا ماشاءاللہ ، حضرت شیخ اکبر قدس سرہ فتوحات کے باب 81میں فرماتے ہیں ۔والجامع لمقامھم ان الشیخ عبارۃ عمن جمع جمیع ما یحتاج الیہ المرید السالک فی حال تربیتہ وکشفہ الی ان ینتھی الی الاھلیۃ للشیوخۃ وجمیع مایحتاج الیہ المرید اذا مرض خاطرہ و قلبہ بشبھۃ وقعت لہ لا یعرف صحتھا من سقمھا کما وقع لسھل فی سجود القلب وکما وقع لشیخنا حین قیل لہ انت عیسیٰ بن مریم فیداویہ الشیخ بما ینبغی حضرت فرماتے ہیں کہ ہمارے شیخ کو بھی یہ شبہ واقع ہوا تھا اور اس کو اس الہام نے کہ تو عیسیٰ بن مریم دھوکا دیا تھا،
سوال:۔
کیا قادیانی صاحب کو بھی اہل اللہ کی طرح شبہ واقع ہوا ہے یا مفتری علی اللہ ہیں؟
جواب:۔
جہاں تک ان کے دعاوی و مضامین کی اصلاح ہوسکتی ہے دریغ نہیں کیا جاتا ، تاہم بعض الہامات ان کے مفتری کہنے پر مجبور کرتے ہیں، جیسا کہ الہام ارادہ قتل محرر سطور کے بارہ میں ( یعنی میں ان کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں) اور اس میں بھی شک نہیں کہ ان کا اپنا اجتہاد اور استباط( جو الہامی کلام کر لیتے ہیں) وہ بالکل تلبیس ابلیس اور شیطانی دھوکا ہے، چنانچہ ھوالذی ارسل رسولہ بالھدٰی ودین الحق (صف آیت9)کے الہام سے اپنے کو رسول قرار دے لیا ہے، اور چند مکاشفات والہامات مخترعات کے ذریعہ سے جو خود بھی کاذب ہونے پر صریح شہادت دے رہے ہیں ، مثلا ان انزلناہ قریبا من القادیان کا قرآن میں لکھا ہو ادیکھنا ) ان کو دھوکا لگ رہا ہے۔ اور اس اشتہار میں آیت فلایظھر علی غیبہ احد، الا من ارتضی من رسول سےمتمسک ہو کر یہ نتیجہ نکال لیا کہ میں نبی اور رسول ہوں ۔ حالانکہ ازالہ اوہام میں خضر مصاحب موسیؑ کے شان میں لکھا ہے کہ
سوال:۔
کیا گذشتہ زمانہ میں بھی ایسے لوگ گزرے ہیں ۔ جن کو ایسے الہامات ومکاشفات در پیش آئے ہوں۔ اور انھوں نے بنابران الہامات کے اپنے تیئں بن مریم وغیرہ یقینی طور پر سمجھ رکھا ہو۔
الجوب:۔
ہاں ایسے لوگ گزرے ہیں ، مگر ان کو سابقہ عنایات الہیہ نے اپنے شیخ کے برزخ میں غالبا اور بغیر اس کے گاہے ان جاہلانہ دعاوی سے جو بر خلاف ہوں کتاب وسنت کے ہٹائی رہی۔ الا ماشاءاللہ ، حضرت شیخ اکبر قدس سرہ فتوحات کے باب 81میں فرماتے ہیں ۔والجامع لمقامھم ان الشیخ عبارۃ عمن جمع جمیع ما یحتاج الیہ المرید السالک فی حال تربیتہ وکشفہ الی ان ینتھی الی الاھلیۃ للشیوخۃ وجمیع مایحتاج الیہ المرید اذا مرض خاطرہ و قلبہ بشبھۃ وقعت لہ لا یعرف صحتھا من سقمھا کما وقع لسھل فی سجود القلب وکما وقع لشیخنا حین قیل لہ انت عیسیٰ بن مریم فیداویہ الشیخ بما ینبغی حضرت فرماتے ہیں کہ ہمارے شیخ کو بھی یہ شبہ واقع ہوا تھا اور اس کو اس الہام نے کہ تو عیسیٰ بن مریم دھوکا دیا تھا،
سوال:۔
کیا قادیانی صاحب کو بھی اہل اللہ کی طرح شبہ واقع ہوا ہے یا مفتری علی اللہ ہیں؟
جواب:۔
جہاں تک ان کے دعاوی و مضامین کی اصلاح ہوسکتی ہے دریغ نہیں کیا جاتا ، تاہم بعض الہامات ان کے مفتری کہنے پر مجبور کرتے ہیں، جیسا کہ الہام ارادہ قتل محرر سطور کے بارہ میں ( یعنی میں ان کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں) اور اس میں بھی شک نہیں کہ ان کا اپنا اجتہاد اور استباط( جو الہامی کلام کر لیتے ہیں) وہ بالکل تلبیس ابلیس اور شیطانی دھوکا ہے، چنانچہ ھوالذی ارسل رسولہ بالھدٰی ودین الحق (صف آیت9)کے الہام سے اپنے کو رسول قرار دے لیا ہے، اور چند مکاشفات والہامات مخترعات کے ذریعہ سے جو خود بھی کاذب ہونے پر صریح شہادت دے رہے ہیں ، مثلا ان انزلناہ قریبا من القادیان کا قرآن میں لکھا ہو ادیکھنا ) ان کو دھوکا لگ رہا ہے۔ اور اس اشتہار میں آیت فلایظھر علی غیبہ احد، الا من ارتضی من رسول سےمتمسک ہو کر یہ نتیجہ نکال لیا کہ میں نبی اور رسول ہوں ۔ حالانکہ ازالہ اوہام میں خضر مصاحب موسیؑ کے شان میں لکھا ہے کہ