• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر33

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ہے، کبھی بعض مجتہدین سے بڑھ جاتا ہے ، کیونکہ وہ اسی چشمہ سے چلو بھرتا ہے جس سے شریعت نکلتی ہے، اور پھر امام صاحب اسی جگہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ صاحب کشف ان علوم کا محتاج نہیں ہوتا جو مجتہدین کے حق میں ان کی صحت اجتہاد کے لیے شرط ٹھہرائے گئے ہیں۔ اور صاحب کشف کا قول بعض علماء کے نزدیک آیت اور حدیث کی مانند ہے۔پھر صفحہ33میں فرماتےہیں کہ بعض حدیثیں محدثین کے نزدیک محل کلام ہوتی ہیں، مگر اہل کشف کو ان کی صحت پر مطلع کیا جاتا ہے ، جیسا کہ اصحابی کالنجوم کی حدیث ،پھر صفحہ34میں فرماتےہیں کہ ہمارے پاس کوئی دلیل عقلی یا نقلی نہیں جو کلام اہل کشف کو رد کرے۔ کیونکہ شریعت خود کشف کی مؤید ہے،پھر صفحہ 48میں فرماتے ہیں کہ بہتیرے اولیاء اللہ سے مشتہر ہوچکا ہے کہ وہ آنحضرتﷺ سے عالم ارواح میں یابطورکشف ہم مجلس ہوئے اور ان کے ہم عصروں نے ان کے دعویٰ کوتسلیم کیا۔ پھر امام شعرانی صاحب نے ان لوگوں کے نام لیے ہیں جن میں سے ایک امام محدث جلال الدین سیوطی بھی ہیں۔ اور فرماتے ہیں کہ میں نے ایک ورق جلال الدین سیوطی ان کے صحبتی شیخ عبدالقادرشاذلی کے پاس پایا جو کسی شخصی کے نام خط تھا جس نے ان سے بادشاہ وقت کے پاس سفارش کی درخواست کی تھی۔ سوامام صاحب نے اس کے جواب میں لکھا ہے کہ میں آنحضرتﷺ کی خدمت میں تصحیح احادیث کےلیے جن کو محدثین ضعیف کہتے ہیں حاضر ہوا کرتا ہوں چنانچہ اس وقت تک پچھتر دفعہ حالت بیداری میں حاضرخدمت ہوچکا ہوں۔اگر مجھے یہ خوف نہ ہوتا کہ میں بادشاہ وقت کے پاس جانے کے سبب اس حضوری سے رک جاؤں گا تو قلعہ میں جاتا اور تیری سفارش کرتا۔
شیخ محی الدین عربیؒ نےجو فتوحات میں اس بارہ میں لکھا ہے اس میں سے بطور خلاصہ یہ مضمون ہے کہ ولایت بذریعہ کشف آنحضرتﷺ سے احکام پوچھتے ہیں۔ اور ان میں سے جب کسی کو کسی واقعہ میں حدیث کی حاجت پڑتی ہے تو وہ آنحضرتﷺ کی زیارت سےمشرف ہوجاتا ہے۔ ہگر پھر جبرائیل ؑ نازل ہوتے ہیں اور آنحضرت ﷺ جبرائیلؑ سے وہ مسئلہ جس کی ولی کو حاجت ہوتی ہے پوچھ کر اس ولی کو دیتے ہیں۔ یعنی ظلی طور پر مسئلہ جبرائیل منکشف ہوجاتا ہے ۔ پھر شیخ ابن عربیؒ نے فرمایا ہے کہ ہم اس طریق سے آنحضرتﷺ سے احادیث کی تصدیق کرالیتے ہیں۔ بہتیری حدیثیں ایسی ہیں جو محدثین کے نزدیک صحیح ہیں اور ہمارے نزدیک صحیح نہیں۔ اور بہتیری حدیثیں موضوع ہیں، اورآنحضرتﷺ کے قول سے بذریعہ کشف صحیح ہوجاتی ہیں۔
اور فتوحات مکیہ میں ابن عربی ؒ صاحب نے فرمایا ہے کہ اہل ذکر و خلوت پر وہ علوم لدنیہ کھلتے ہیں جو اہل نظرواستدلال کو حاصل نہیں ہوتے اور یہ علوم لدنیہ اوراسرار ومعارف انبیاءو اولیاء کے ساتھ مخصوص ہیں ، اور جنید بغدادی ؒ سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے تیس سال درجہ میں رہ کر یہ رتبہ حاصل کیا ہے ، اور ابو یزید بسطامی سے نقل کیا ہےکہ علماء ظاہر نے علم مردوں لیا ہے اور ہم نے زندہ سے جو خدائے تعالی ہےتم کلامہ ، توبموجب شہادت نقول بالاممکن ہےکہ قادیانی صاحب نے بھی بذریعہ کشف کے آنحضرتﷺ کے بیان کیے ہوں۔اوراپنے دعویٰ کے اثبات میں وہ احادیث جن کو علماء ظاہر صنعاف میں سے شمار کرتے ہیں آنحضرتﷺ سے صحیح کرلی ہوں اور احادیث صحیحہ عندالعلماءکو تعلیم نبویﷺ سے غیر صحیح سمجھ لیا ہو۔
جواب:۔
چونکہ عبارت منقولہ بالا تم کلامہ تک ازالہ کے صفحہ 149سے153تک کی ہے۔ لہذا قادیانی صاحب کو جلال الدین سیوطی اورشیخ
 
Top