اس معرکہ کی پشیین گوئی کے اصلی مفہوم کے نہ سمجھنے نے تو غضب ڈھایا ، اگر یہ کہا جاوے کہ احد میں فتح کی بشارت دی گئی تھی، آخر شکست ہوئی اس میں ایسے زور سے اور قسموں سے معرکہ کی پشیین گوئی نہ تھی ، اور اس میں لوگوں سے غلطی ہوگئی تھی ، اور آخر جب مجتمع ہوگئے تو فتح ہوئی، کیا کوئی ایسی نظیر ہے کہ اہل حق کو بالمقابل کفار کے ایسے صریح وعدے ہوکر اور معیار حق وباطل ٹھہرا کر ایسی شکست ہوئی ہو، مجھ کو تو اب اسلام پر شبہے پڑنے شروع ہوگئے ، لیکن الحمد للہ ! اکہ اب تک جہا ں تک غور کرتا ہوں اسلام بالمقابل دوسرے ادیان کے اچھا معلوم ہوتا ہے لیکن آپ کی دعاوی کے متعلق تو بہت ہی شبہ ہو گیا ، پس میں نہایت بھرےدل سے التجا کرتا ہوں کہ آپ اگر فی الواقع سچے ہیں تو خدا کرے کہ میں آپ سے علیحدہ نہ ہوں ، اور اس زخم کے لیے کو ئی مرھم عنایت فرمائیں جس سے تشفی کلی ہو ، باقی جیسے کہ لوگوں نے پہل ہی مشہور کیا تھا ، کہ اگر یہ پشیین گوئی پوری نہ ہوئی تو آپ یہی کہہ دیں گے کہ ہادیہ سے مراد موت نہ تھی ، الہام کے مفہوم سمجھنے میں غلطی ہوئی ، براہ مہربانی بدلائل تحریر فرما دیں ، ورنہ آپ نے مجھ کو ہلاک کردیا ، ہم لوگوں کو کیا منہ دکھائی گے ) لوگو ں کی پر واہ نہ کرو، خدا کو کیا منہ دکھاؤ گے۔مولف) میں برائے استفادہ نہایت دل رنج سے یہ تحریر کر رہا ہوں۔
راقم محمد علی خان
سوال:۔
قادیانی صاحب کے صرف ایک ہی کمال کا اگر خیال کیا جاوے تو بھی ایسے شخص کو برا نہیں کہا جاسکتا ، کیونکہ اس نے اسلام کی حقیقت پر براہین قاطعہ قائم کرکے مخالفین اسلام کو لاجواب کردیا ہے۔
جواب:۔
براہین قاطعہ کا نمونہ انہی دلائل کو جن کی تردید ہورہی ہے خیال فرمالیویں ، کیا ایسے ہی جاہلانہ خیالات کا براہین نام رکھاجاتا ہے ہرگز نہیں۔ اسلام کا خداخودحافظ ہے، اور خود ہی اس کی حقیت مخالفین کو ہر زمانہ میں لاجواب کر رہی ہے اور کرے گی قادیانی صاحب نے جو خوبصورت دوست مگر بمعنی اسلام کے دشمن تھے، جہالت کی وجہ سے اسلام کی بیخ کنی کردی تھی ، مگر الحمد للہ کہ علمائے اسلام نے اس کا تدارک کر لیا ، سعدی ؒ نے سچ کہا ہے، بیت
ترااژدہا گر بود یار غار۔۔۔ازاں بہ کہ جاہل بود غم گسار
اور مخالفین سے آنحضرتﷺ کی شان میں وہ کفریات بکوائے کہ خدا نہ سنائے ، بلکہ جریدہ عالم پر ان کو بوجہ تحریری ہونے ان کے ثبت کرادیا ، الحمد للہ والمنۃ کہ اللہ جل شانہ بحسب وعدہ انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحفظون ( حجر )کے ہمیشہ اس کو پشیین گوئیوں میں ناکامیابی دیتا رہا ، تاکہ عوام کالانعام اس کو بوجہ صداقت پشیین گوئی کے کتاب و سنت کے بیان میں سچا نہ سمجھ لیں ، بلکہ یہ جان لیں کہ یہ شخص قرآن اور سنت کا محرف ہے، کیونکہ اکثر فی زمانہ قرآن دانی کا معیار جہالوں کےہاتھ میں صرف پشیین گوئی کی صداقت ہی رہ گئ ہے۔
راقم محمد علی خان
سوال:۔
قادیانی صاحب کے صرف ایک ہی کمال کا اگر خیال کیا جاوے تو بھی ایسے شخص کو برا نہیں کہا جاسکتا ، کیونکہ اس نے اسلام کی حقیقت پر براہین قاطعہ قائم کرکے مخالفین اسلام کو لاجواب کردیا ہے۔
جواب:۔
براہین قاطعہ کا نمونہ انہی دلائل کو جن کی تردید ہورہی ہے خیال فرمالیویں ، کیا ایسے ہی جاہلانہ خیالات کا براہین نام رکھاجاتا ہے ہرگز نہیں۔ اسلام کا خداخودحافظ ہے، اور خود ہی اس کی حقیت مخالفین کو ہر زمانہ میں لاجواب کر رہی ہے اور کرے گی قادیانی صاحب نے جو خوبصورت دوست مگر بمعنی اسلام کے دشمن تھے، جہالت کی وجہ سے اسلام کی بیخ کنی کردی تھی ، مگر الحمد للہ کہ علمائے اسلام نے اس کا تدارک کر لیا ، سعدی ؒ نے سچ کہا ہے، بیت
ترااژدہا گر بود یار غار۔۔۔ازاں بہ کہ جاہل بود غم گسار
اور مخالفین سے آنحضرتﷺ کی شان میں وہ کفریات بکوائے کہ خدا نہ سنائے ، بلکہ جریدہ عالم پر ان کو بوجہ تحریری ہونے ان کے ثبت کرادیا ، الحمد للہ والمنۃ کہ اللہ جل شانہ بحسب وعدہ انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحفظون ( حجر )کے ہمیشہ اس کو پشیین گوئیوں میں ناکامیابی دیتا رہا ، تاکہ عوام کالانعام اس کو بوجہ صداقت پشیین گوئی کے کتاب و سنت کے بیان میں سچا نہ سمجھ لیں ، بلکہ یہ جان لیں کہ یہ شخص قرآن اور سنت کا محرف ہے، کیونکہ اکثر فی زمانہ قرآن دانی کا معیار جہالوں کےہاتھ میں صرف پشیین گوئی کی صداقت ہی رہ گئ ہے۔