• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر38

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
عیسیٰ ابن مریم کے نزول پر اجماع

اس بات پرکل امت مرحومہ کااجماع ہے کہ عیسی بن مریم بعینہ نہ بمثیلہ کمااخترء القادیانی آسمان سے بحسب پشیین گوئی آنحضرتﷺ کے اتریں گے، اور ظاہرہےکہ نزول جسمی بعینہ بغیراس کےکہ رفع جسمی بحالت زندگی مانا جاوےممکن نہیں لہذا بڑے زورسے ہم کہتے ہیں کہ کل امت کا جیسے نزول مذکور پر اجماع ہے ایسا ہی حیات مسیح عبدالرفع پر بھی ہے، یعنی آسمان کی طرف اٹھایا جانےکے وقت مسیح کی حیات پر سب کا اتفاق ہےبحکم مقدمہ مذکورہ کہ نزول فرع ہے رفع کی ، رہا یہ کہ قبل ازرفع بھی مسیح زندہ رہا ، کما ہو مذہب الجمہور ،یاوفات پاکربعد ازاں اٹھانے کے وقت زندہ کیا گیا ہو، کما ہومذہب النصاریٰ اہل الاسلام مثل مالکؒ ، سو یہ مسئلہ مختلف فیہا ہے ، اس پر اجماع نہیں ، کیونکہ امام مالک وفات کے قائل ہیں، نصاریٰ کا قول بحیات المسیح بعد وفاتہ توان کی کتابوں سے ظاہر ہے اور مالک کا قاتل ہو تابحیات المسیح عند الرفع ، ان کے بڑے بڑے معتبروں مقلدوں کی تصریحات سے پایا جاتاہے، ورنہ مقلدین امام مالکؒ اپنے امام سے علیحدہ نہ ہوتے اور بر تقدیر علیحدہ ہونے کے نزول جسمی بعینہ کو، جو فرع ہے رفع جسمی بعینہ کی ، مجمع علیہ کل امت مرحومہ کا نہ لکھتے ، لہذا مجمع البحار میں ( قال مالک مات) کے بعد شیخ محمد طاہر یہ تاویل لکھتے ہیں ، ولعلہ اراد رفعہ علی السمآء حقیقۃ یجئی اخر الزمان لتوتر خبر النزول، اس تقدیر سے واضح ہوا کہ مسئلہ نزول کی طرح حیات مسیح پر بھی اجماع ہے ، کل اہل اسلام ا س پر متفق ہیں ، بلکہ نصاریٰ بھی اس میں مسلمانوں سے الگ نہیں ، مگر اجماعی حیات الیٰ مابعد النزول وہ ہے جو مسیح کےلیے عند الرفع مانی گئی ہے۔اس مضمون پر عبارات مسطورہ ذیل شاہد ہیں ، امام الائمۃ ابو حنیفہ ؒ اکبر میں فرماتے ہیں:۔ وخروج الدجال ویاجوج وماجوج وطلوع الشمس من المغرب ونزول عیسیٰ علیہ السلام من السماء وسائر علامات یوم القیٰمۃ علی ماوردت بہ الاخبار الصحیحۃ حق کائن (فقئہ اکبر)اور یہی مذہب ہے کل ائمۃ شفویہ کا، یعنی سب اسی عیسی بن مریم بعینہ لابمثیلہ کے نزول پر متفق ہیں، چنانچہ ائمہ صحاح ستہ اور شیخ سیوطی وغیرہ کی تصریح سے ظاہر ہے۔ اور ائمہ مالکیہ کا بھی یہی مذہب ہے، چنانچہ شیخ الاسلام احمد نضرادی المالکی نے فواکہ دوانی میں تصریح کردی کہ اشراط ساعت سے ہے آسمانوں سے عیسیٰ علیہ السلام کا اترنا اور علامہ زرقانی مالکی شرح مواہب قسطلانی میں بڑی بسط سےلکھتے ہیں۔ فاذاانزل سیدنا عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام فانہ یحکم بشریعۃ نبینا صلعم بالھام اواطلاع علی الروح المحدی او بماشاء اللہ من استنباط لھا من الکتاب والسنۃ ونحو ذلک، اس کے بعد لکھتے ہیں ، فھو علیہ السلام ان کان خلیفۃ فی الامۃ المحمدیۃ فھو رسول ونبی کریم علی حالہ لا کما یظن بعض انہ یاتی واحد امن ھذا الامۃ بدون نبوۃ ورسالۃ وجھل انھما لایزولان بالموت کما تقدم فکیف بمن ھوحی نعم ھو واحد من ھذا الامۃ مع بقائہ علی نبوتہ ورسالتہ۔ اور علامہ سیوطی کتاب الاعلام میں فرماتے ہیں ، انہ یحکم بشرع نبینا ووردت بہ الاحادیث انقعد علیہ الاجماع
 
Top