• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر45

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
کرتے وقت کہتے ہیں کہ قبل ازوحی پہلے ایک رات فقط تین فرشتے آئے ، اورآنحضرتﷺ اس وقت مسجد حرام میں سوئے ہوئے تھے اور وہ آپس میں باتیں کرکے چلے گئے اور آپ ﷺ نے ان کونہ دیکھا ، بس یہاں تک تو شب اسراء کے پہلے کا ذکر بطریق تمہید تھا، اب شب اسراء کا شروع ہوتا ہے حتیٰ اتوہ لیلۃ اخریٰ فیما یرٰی قلبہ وتنام عئینہ ، یعنی ان ملائکہ کوآپﷺ نے نہ دیکھا ، یہاں تک کہ پھر آئے وہ کسی اور رات میں یعنی شب اسراء میں اور آسمانوں پر لے گئے ، اور پانچ نمازیں مقرر ہوئیں ، اس ترجمہ سے ظاہر ہو گیا ہو گا کہ قادیا نی صاحب نے بجائے اس کےاپنی کم فہمی پ روتے اور کسی عالم سے پو چھتے الٹا حدیث بخاری پر حملہ کیا، اور آنحضرتﷺکے ایک کمال جداگانہ اور مخصوص پر گستاخی کی ، اور ایسے گستاخانہ تعبیرات سے لوگوں کو دھوکا دینا چاہا، تاکہ بہ نسبت احادیث کے اضطراب کی وجہ سے ان میں بے اعتباری پیدا کی جاوے ، جس کا نتیجہ یہ ہو کہ جو کچھ میں اور میرے جاہل مولوی ہانکے جائیں اسی کولوگ واجب التسلیم سمجھیں ، حضرت ! ساراہی جہان تو جاہل نہیں، اللہ تعالیٰ خود اپنے قرآن اور اپنے حبیب پاک ﷺ کی حدیث کا حافظ ہے،
شفاء قاضی عیاض میں ہے کہ بغیر عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا اور معاویہ رضی اللہ عنہ کےسب کا مذہب معراج جسمی اور بحالت تفیظ ہونے کا ہے، اور دونوں کا قول ان جماہیر صحابہ کے اقوال کا مقابلہ نہیں کرسکتا ، کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا واقعہ اسراء کے وقت پیدا بھی نہیں ہوئی تھیں ،یاسن ضبط وتمیز کو نہیں تھیں علیٰ اختلاف القولین ، بلکہ عائشہ رضی اللہ عنہاسے فقد جسد رسول اللہ ﷺ والی حدیث کامروی ہونا بہ تصریح قاضی عیاض وعلامہ زرقانی باطل اور غیر ثابت ہے، پھر ان کی روایت کو مع عدم المشافہۃ والثبوت کیونکر ترجیح دی جاوے ان مشاہیر اور جماہیر صحابہ کے اقوال پر جنھون نے بالمشافہہ نور نبوت سے اس معنیٰ کا استفاضہ کیا کہ معراج شریف جسمی اور بحالت تفیظ ہے، اوربر تقدیر صحت اس حدیث کے علامہ تفتازانی نے اس طرح پر تاویل کی ہے کہ آنحضرتﷺ کا جسم مبارک روح سے مفقود نہ ہوا بلکہ دونوں ساتھ تھے اور یہی معنیٰ مطابق ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی دوسری حدیث کے جس کو ازالہ الخفا صفحہ 305 میں شاہ ولی اللہ مرحوم نے بہ تخریج حاکم ذکر فرمایا ہے، اخرج الحاکم عن عائشۃ قالت لما اسری بالنبی ﷺالی المسجد الاقصی اصبح یحدث الناس بذالک فارتد ناس ممن لانواآمنوابہ وصدقوہ وسعوا بذالک الی ابی بکر فقالواھل لک فی صاحبک یزعم انہ اسری بہ الی بیت المقدس وجاء قبل ان یصبح قال او قال کذالک قالوا نعم قال لئن قال ذالک لقد صدق قالوااتصدقہ انہ ذھب اللیۃ الی بیت المقدس وجاءقبل ان یصبح قال نعم انی لا صدقہ بما ھوا بعد من ذالک اصدقہ بخبر السمآء فی غدوۃ اوروحۃ فلذالک سمی ابوبکر الصدیق ۔ فرمایا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جب کہ آنحضرتﷺ کو مسجد اقصیٰ تک کی سیر کرائی گئی، تو آپﷺ نے صبح ہوتے ہی لوگوں سے اسراء شب کے واقعات بیان فرمائے، پس بعض ایمان والے بھی اس کے سنتے ہی مرتد ہوگئے اور صدیق اکبررضی اللہ عنہ کی طرف دوڑتے ہوئے گئےاور پوچھا کیا تجھے معلوم ہےکہ تیرا صاحب (محمد)زعم کرتا ہے کہ وہ آج کی رات بیت المقدس کو گیا اور صبح ہونے سےپہلے واپس بھی آ گیا، ابو بکررضی اللہ عنہ نے پوچھا ، کیا میرے صاحب نےکہا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہاں کہا ہے ، ابوبکر رضی اللہ عنہ کہا ، اگر میرے صاحب نے ایسا کہا ہے تو ضرور سچ کہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پھر تو اس کی تصدیق کرتا ہے ؟ ابوبکر نے جواب دیاکہ ہاں میںاس کی تصدیق کرتا ہوں ، اور یہ کیا بلکہ اس سےبعید ترکی بھی تصدیق کرتا ہوں جو آسمانوں کے متعلق طلوع شمس کے قبل یا زوال کےبعد کی خبر دے اور اسی وجہ سے ان کا نام صدیق ہوا ۔
منہاج العلوی میں ملا علی قاری حدیث معاویہ کے متعلق لکھتے ہیں کہ وہ اسراء نبوی ﷺ کے وقت ابھی ایمان بھی نہ لائے تھے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یہی آخری قول تحقیقی ہے کہ حضرت عائشہرضی اللہ عنہا اس وقت کم سن تھیں،( فیض)
 
Top