• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر47

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
کے حرارت وبرودت وغیرہا کا انفاکاک اپنے ملزومات سے واقعی معلوم ہوتا ہے ، کیا وہ فاعل مختار اور حکیم مطلق جس نے ابراہیم ؑ کے لیے آگ کوسرد کر دیا اس پر قدرت نہیں رکھتا کہ زمہریری کرہ کی برودت کو مثلا معتدلہ حرارت سے بہ نسبت ایک مقبول بندے اپنے کےمتبدل کردے۔
سوال:۔
آیت قلنا یٰنار کونی بردا وسلما علیٓ ابراھیم بھی عند الخصم ماؤل ہے۔
جواب:۔
مشاہدہ اور تجربہ سے ثابت ہے کہ حرارت مفرطہ کا ر وال آگ سے بالکل واقعی اور سچ ہے کما ذکرہ الشیخ فی الفتوحات ، اور اس زمانہ میں بھی عوام سے خواص تک اس کو دیکھ چکے ہیں، لہذا آیت کو امتناع انفکاک الحرارت عن النار کی بناء پر ماؤل ٹھہرانا سراسرتعصب و جہالت ہے، الغرض جسم خاکی کے آسمان پر جانے کے استحالہ کو کوئی دلیل شرعی یا عقلی ثابت نہیں کرتی ، کما ذکرہ النووی فی شرح مسلم ، ہاں صرف چند جہلاء نے معتزلہ میں سے اس پہلو کو اختیار کیاہے کہ پہلے صرف عقل جزئی کو مشعل راہ بنا کر نصوص میں تاویل اور ردوبدل کیا ہے، اس مسلک میں ان کوتین وجہ سے دھوکا ہوا،
1۔ایک توعقل جزئی کے استقرارناقص کا نام قانون قدرت رکھا ، اور ظاہر ہےکہ جزئیات معدودہ کے احوال پر نظر ڈالنے سے قاعدہ کلیہ استنباط نہیں کیا جاسکتا ۔
2۔دوسرا مستبعدات عقلیہ کو محالات عقلیہ سے شمار کیا ۔
3۔ تیسراآیات و احادیث کو ان معانی پر محمول کی جو بالکل بر خلاف ہیں طرز محاورہ دانوں اور ان لوگوں کےجنھوں نے نور نبوت سے بالمشافہ معانی مرادہ کا استفاضہ کیا۔
قادیانی صاحب اہل اعتزال پر دوقدم آگے بڑھے۔
1۔دعویٰ مسیحیت موعودہ ومہدیت ونبوت ورسالت، اور
2۔اس چالاکی ودجل یا جہالت میں کہ ہمارا ایمان و غلبہ محبت بہ آنحضرتﷺ امور ذیل کو گوارا نہیں کرسکتا کہ آنحضرت ﷺ تو بآں عزو شرف جس میں وہﷺکل انبیاء سے فائق ہیں، مدینہ طیبہ کی خاک میں مدفون ہوں اور عیسیٰ ابن مریم آسمانوں پر جا بسے۔ ایسا ہی آنحضرتﷺ کےلیے عمر شریف صرف 63سال ہی عطا کی جاوے اورعیسیٰ ابن مریم دوہزار سال پر بھی بس نہ کریں، اور عیسیٰ ابن مریم کو بوجہ استغنا کے کھانے پینے سے حی قیوم سمجھا جاوے ، آنحضرتﷺ کے لیے تو اور عوام کی طرح والدین ہوں اور عیسیٰ ابن مریم کےلیے باپ نہ ہووغیرہ وغیرہ ،
ایھاالناظرون ان سب امور مذکورہ ونظائر میں قادیانی صاحب کےپیش امام اہل اعتزال اور جہمیہ وفلاسفہ ہی ہیں، یعنی صرف زعمی قانون قدرت کو مشعل راہ بنایا ہے ، اور تقریر مذکور بلباس محبوں اور مومنوں کاملوں کے دجل ہے ، گویا لوگوں کی آنکھوں میں اپنی نئی طرز کو در لباس عشاق دکھاتے ہیں ، ہاں دعویٰ نبوت ورسالت ومسیحیت موعودہ میں الہام سےکام لیاہے، پھر الہام بھی وہ جو علاوہ بطلان فی نفسہ کے تعارض وتخالف بھی رکھتا ہے نہ صرف اپنے ہی الہامات میں بلکہ دوسرے ملہمین محدیثین کے الہامات سے بھی
 
Top