• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر48

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
الگ اور مخالف ہے۔ چنانچہ رئیس المکاشفین محی الدین ابن عربیؒ اپنی الہامی کتاب میں معراج جسمی آنحضرتﷺ کے مثبت اور قائل ہیں ، اور مرزا جی منکر ، ایسا ہی حضرت شیخ مسیح ابن مریم کے رفع بجسدہ العنصری وحیات الی مابعد النزول کےقائل ہیں اور مرزا جی مخالف ، ایسا ہی کشف و الہام نبوی ﷺ اخبار متواترہ اور مشہورہ کے رو سے عیسی ابن مریم بعینہ لابمثلیہ کے نزول کا مثبت ہے، اور مرزا جی کا پچھلا الہام بروزی نزول کا پتہ دیتا ہے ، ایہاالناظرون آنحضرتﷺ کے کشف پاک اور مرزا جی کی خبط ناپاک میں تطبیق کی کوئی صورت نہیں بن پڑتی بغیر اس کے کہ یا توآنحضرت ﷺکی وحی صادق کو العیاذ باللہ کاذب کہاجاوے یا کل احادیث کو بروزی نزول پر حمل کیا جاوے ، یا آنحضرتﷺ کےلیے خطا فی التعبیر ٹھہرا کر بعد ازاں بقاء علی الخطا ء مدت العمر تک مانی جاوے ، جن کے وجوہ بطلان اسی کتاب میں مفصل لکھے گئے ہیں، ایہاالناظرون کیا یہ متصور ہوسکتا ہے کہ وہ رسول پاک جو اعلیٰ درجہ کے امت مرحومہ کے بارہ میں حریص اور رحیم اور ہر ایک مہلکہ سے اعلام فرمانے والے ہیں، دانستہ امت مرحومہ کو بجائے اس کے کہ لغزش سے نچائیں الٹا دھوکے میں ڈال گئے ہوں ، یا ایک امر مہلک عظیم الشان سے بےخبر چلے گئے ہوں یا بر تقدیر حصول علم امت مرحومہ کو نزول بروزی کا پتہ نہ دیا ہو، مع آنکہ پہلے زمانہ میں نزول ایلیا کے مشتبہ ہونے کی وجہ سے بہتیرے لوگ کافر ہوئے جس سے صاف پایا جاتا ہے کہ اگر نزول مسیح بروزی طور پر ہوتا تو بالضرور آنحضرتﷺ کا شان حریص علیکم بالمؤمنین رءوف رحیم ، (توبہ) اور وما ارسلنٰک الا رحمۃ للعلمین (انبیا ء) ہر گز گوارا نہیں کرسکتا تھا کہ اس اشتباہ کے زہریلے اثر سے امت مرحومہ کو نہ بچائیں۔اور ایک حدیث بھی بروزی نزول کو ذکر نہ فرماویں اور اہل اسلام کے نزدیک مسلم الثبوت ہے کہ شارعؑ نےکل امور مہلکہ پر تصریح فرما دی ہے، قال اللہ تعالیٰ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُضِلَّ قَوْمًا بَعْدَ إِذْ هَدَاهُمْ حَتَّىٰ يُبَيِّنَ لَهُم مَّا يَتَّقُونَ،(توبہ 115)وقال اللہ تعالی ، الْيَوْمَ أَكْمَلْت لَكُمْ دِينَكُمْ وَ أَتمَمْت عَلَيْكُمْ نِعْمَتى وَ رَضِيت لَكُمُ الاسلَمَ دِيناً،(مائدہ 3)آپ کی پشیین گوئی بھی بالخصوص وہ جن کے بیان میں نہایت اہتمام و بیان تفصیلی و تاکیدات سے کام لیا گیا ہے، دین میں داخل ہیں، دین کو صرف عملیات میں محدود سمجھنا جہالت ہے دین کی علمی جزاء اس کی عملی جزء پر سبقت اور اصالت کا استحقاق رکھتی ہے ، وقال تعالیٰ لِئَلاَّ يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَى اللَّهِ حُجَّةٌ بَعدَ الرُّسُلِ،(نساء،165)وقال اللہ تعالی وَمَا عَلَى الرَّسُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ (نور۔54)وقال تعالیٰ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ يِهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ(بنی اسرائیل 9)قرآن کریم ہادی ہونا انہی مومنوں کی نسبت ہےجنہوں نے بحسب بیان وتفصیل آنحضرتﷺ کے اسکے ساتھ ایمان لایا ہو، ورنہ کل فرق ضالہ قرآن ہی سے متمسک ہیں ،سعدیؒ فرماتے ہیں"گم آن شد کہ دنبال راعی نہ رفت"
وقال تعالیٰولو أنهم فعلوا ما يوعظون به لكان خيرا لهم وأشد تثبيتا وإذا لآتيناهم من لدناأجرا ولهديناهم صراطا مستقيما(نساء66تا68)اس آیت کی رو سے بھی امت مرحومہ کو صراط مستقیم کی ہدایت ضروری ہے، جس کا مقتضی یہ ہوا کہ نزول بروزی کی تقدیر پر بیان بروز واجب تھا ، پشیین گوئیوں میں سے ایسی پشیین گوئی کہ جس میں امت مرحومہ کوبچانے کا اہتمام کیاگیا ہو، اور جس کے بیان میں آپ نے دھوکہ کی وجہ سے خلاف واقعہ بیان فرمایا ہو، کوئی نہیں کہ قادیانی بروز کےلیے نظیر بن سکے ، اور یاد رہے کہ بحسب قولہ تعالی " ان ھو الا وحی یوحی، (نجم4) کے قادیانی صاحب ناکامیاب رہیں گے،
وقال اللہ تعالیٰ۔قَدْ جَاءَكُم‌ مِنَ اللَهِ نُورٌ وَ كِتَـٰبٌ مُّبِينٌ * يَهْدِی‌ بِهِ اللَهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهُ سُبُلَ‌السَّلامُ،
 
آخری تدوین :
Top