اقول ۔ یہ بھی حریری سے ہے ۔
قال ۔ صفحہ 7 وعندی شھادات من ربی لقوم مستقرین وآیات بینات للمنصرین وجہ کوجہ الصادیقین۔
اقول۔ ووجہ عطف ہے شہادت پر ، گویا عندی وجہ ہوا، اور یہ خلاف مخاورہ ہے کیونکہ جز "پر عند"نہیں آتا۔
قال۔ صفحہ8 این الخفافافتحواالعین ایھا العقلا
قال۔ فافتحوا"پر فا" کا لانا بے محل ہے، کیونکہ "فا" کا ماقبل اس کے مابعد کےلیے سبب ہوتا ہے ۔ اور اسی جگہ برعکس ہے ۔ عدم الخفاء سبب فتح العین کے لیے نہیں بلکہ فتح العین سبب ہے عدم الخفاء کے لیے ۔
قال۔ ماقبلونی من البخل والاستکبار
اقول۔"من" کا کلمہ یہاں پر قبلو" مثبت کے لیے تعلیلہ نہیں ہوسکتا ، اور نفی مستفاد من الحرف کے لیے خلاف محاورہ ہے ، نیز بخل کی جگہ حسد چاہیے۔
قال۔صفحہ8 حتیٰ اتحد الخفافیش وکرالجنانھم۔
اقول۔ اس کا ترجمہ یہ ہے۔"یہاں تک کہ چمگادڑوں نے مخالفین کے دل کو آشیانہ بنا لیا۔"جنانھم پہلا مفعول ہوا اتحذ کے لیے، اور وکرادوسرا مفعول اتخذ کے لیے چونکہ بنفسہ متعدی الی المفعولین ہے لہذا لام کا لانا فضول ہے ، دوسرا تقدیم مفعول ثانی کی بے وجہ ہے اور تیسرا جنان اور وکر کا بلحاظ ماقبل یعنی قولہم وفضلہم واعیانہم جمع ہونا چاہیے۔
قال۔صفحہ9 واعطی ماتوقعوہ۔
اقول۔اس کا پہلا مفعول نائب عن الفاعل ہونے کا زیادہ مستحق ہے اس لیے واعطو چاہیے تھا۔
قال۔ صفحہ 9 قالوامفتری
اقول ۔مفتر چاہیے۔
قال۔صفحہ 9 واکفروہ مع مریدیہ واعوانہ وانزل اللہ کثیرامن لاے فماقبلوا ۔
اقول۔ انزل اللہ کثیرا فضل کا محل ہے کوئی کلمہ دالہ علی الفضل چاہیے۔
قال۔ واذارموالبری بافیکۃ فضحکوا
اقول۔ فضحکو پر "فا"نہ چاہیے۔
قال۔صفحہ12۔وقد مواحب الصلات علی حب الصلوٰۃ
اقول۔حریری کے پہلے مقامہ سے ماخوذ ہے بتغر ما
قال۔صفحہ 13 بل یریدون ان یسفکواقائلہ
اقول۔ ان یسفکوادم قائلہ چاہیے لایقال سفک زیدابل دمہ
قال۔صفحہ13 ولماجاءھم امام بما لاتھویٰ انفسھم
اقول۔قرآن کا شرقہ ہے بتغیرما
قال۔صفحہ15 ولماکان ھذا من المشیۃ الربانیہ مبیبا علی المصالح الخفیہ فما تطرق الی عزم العدا۔
قال ۔ صفحہ 7 وعندی شھادات من ربی لقوم مستقرین وآیات بینات للمنصرین وجہ کوجہ الصادیقین۔
اقول۔ ووجہ عطف ہے شہادت پر ، گویا عندی وجہ ہوا، اور یہ خلاف مخاورہ ہے کیونکہ جز "پر عند"نہیں آتا۔
قال۔ صفحہ8 این الخفافافتحواالعین ایھا العقلا
قال۔ فافتحوا"پر فا" کا لانا بے محل ہے، کیونکہ "فا" کا ماقبل اس کے مابعد کےلیے سبب ہوتا ہے ۔ اور اسی جگہ برعکس ہے ۔ عدم الخفاء سبب فتح العین کے لیے نہیں بلکہ فتح العین سبب ہے عدم الخفاء کے لیے ۔
قال۔ ماقبلونی من البخل والاستکبار
اقول۔"من" کا کلمہ یہاں پر قبلو" مثبت کے لیے تعلیلہ نہیں ہوسکتا ، اور نفی مستفاد من الحرف کے لیے خلاف محاورہ ہے ، نیز بخل کی جگہ حسد چاہیے۔
قال۔صفحہ8 حتیٰ اتحد الخفافیش وکرالجنانھم۔
اقول۔ اس کا ترجمہ یہ ہے۔"یہاں تک کہ چمگادڑوں نے مخالفین کے دل کو آشیانہ بنا لیا۔"جنانھم پہلا مفعول ہوا اتحذ کے لیے، اور وکرادوسرا مفعول اتخذ کے لیے چونکہ بنفسہ متعدی الی المفعولین ہے لہذا لام کا لانا فضول ہے ، دوسرا تقدیم مفعول ثانی کی بے وجہ ہے اور تیسرا جنان اور وکر کا بلحاظ ماقبل یعنی قولہم وفضلہم واعیانہم جمع ہونا چاہیے۔
قال۔صفحہ9 واعطی ماتوقعوہ۔
اقول۔اس کا پہلا مفعول نائب عن الفاعل ہونے کا زیادہ مستحق ہے اس لیے واعطو چاہیے تھا۔
قال۔ صفحہ 9 قالوامفتری
اقول ۔مفتر چاہیے۔
قال۔صفحہ 9 واکفروہ مع مریدیہ واعوانہ وانزل اللہ کثیرامن لاے فماقبلوا ۔
اقول۔ انزل اللہ کثیرا فضل کا محل ہے کوئی کلمہ دالہ علی الفضل چاہیے۔
قال۔ واذارموالبری بافیکۃ فضحکوا
اقول۔ فضحکو پر "فا"نہ چاہیے۔
قال۔صفحہ12۔وقد مواحب الصلات علی حب الصلوٰۃ
اقول۔حریری کے پہلے مقامہ سے ماخوذ ہے بتغر ما
قال۔صفحہ 13 بل یریدون ان یسفکواقائلہ
اقول۔ ان یسفکوادم قائلہ چاہیے لایقال سفک زیدابل دمہ
قال۔صفحہ13 ولماجاءھم امام بما لاتھویٰ انفسھم
اقول۔قرآن کا شرقہ ہے بتغیرما
قال۔صفحہ15 ولماکان ھذا من المشیۃ الربانیہ مبیبا علی المصالح الخفیہ فما تطرق الی عزم العدا۔