میرے آنے سے پہلے کئی جھوٹے مسیح آئیں گے۔دیکھو انجیل کی کتاب اعمال اور نیز قصہ نزول ایلیا بھی عبرت کے لیے کافی نظیر وقوع میں آچکا تھا،جس کے لحاظ سے آپ ﷺ کو تفصلی وتاکیدی بیان فرمانا ضروری تھا، اورآنحضرتﷺ کا خطا پر قائم رہنا فی التعبیر ہی کیوں نہ ہو،ہرگز ممکن نہیں، کہاں یہ بات کہ عمر بھر یہ دھوکہ آپﷺ کوواقع رہے اور بذریعہ وحی کے اطلاع نہ دی جاوے، الغرض بحکم
فینسخ اللہ مایلقی اللہ الشیطٰن
، انبیاء کا خطاپر قائم رہنا اور ایسا ہی
مقبتضیٰ فانہ یسلک من بین یدیہ ومن خلقہ رصدا
(جن۔27)وحی کا غلط ہونا شرعاوعقلا محال ہے، الحاصل کشف اجمالی بھی بعد البیان اللاحق تفصیلی کی طرح واجب الایمان ہوتا ہے۔