• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر91

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
آج تک سردار محمدابراہیم خان صاحب کابلی سے وہ سلسلہ جو بذریعہ اس خاکسار کے ہوا تھا موجود ہے جو شمس الہدایت اسم بامسمیٰ سب رسائل مولفہ سے جداگانہ طور پر ممتاز ہے۔کیوں نہ ہو علاوہ تحقیقات علمیہ کے خیر وبرکت بھی ساتھ ہی رکھتا ہے جس کی روشنی اور نور سے ہزار ہاگم گشتگان وادی مرزائیت صراط مستقیم پرآئے۔یہ وہ عصائےموسیٰ ہے جس نے تمھارے تیس سال کے سحروں اور شعبدہ بازیوں کو دفعۃ ہی نگل لیا۔مخلصی عبدالجبار کاپی نویس یعنی اخبار نویس چودھویں صدی کو معلوم ہے کہ مصنف عفاءاللہ عنہ تھوڑے دنوں میں اوقات فاضلہ یعنی 9اور12بجے کےمابین دویااڑھائی گھنٹہ یا کم وبیش میں روزمرہ کاپی نویس کو حسب الطلب مضامین دیتا رہا۔اس رسالہ کو آٹھ نوبرس کی محنت خیال کرنا ، جیسا کہ آپ لکھتے ہیں۔اورآپ کی جماعت کا مزعوم ہے۔بالکل خلاف واقعہ اورآپ لوگوں کی بزدلی یا یوں کہو کہ کم لیاقتی کی دلیل ہے۔اس رسالہ کو آخر رمضان میں مطبع سے نکلتے ہی جناب مولوی محمد غازی صاحب نے سب سے اول قادیان میں مرزا صاحب کے پاس بھیج دیاتھا۔ جس کی رسید کی خبر پختہ مرزاجی کے ایک ساکن روالپنڈی سےبعد از عید رمضان گولڑہ میں پہنچی ۔اس نے بیان کیا کہ میں قادیان سے عید بعد روانہ ہوا ہوں اورمیرے سامنے مرزاجی کو بذریعہ ڈاک ایک کتاب ملی تھی جس کا نام شمس الہدایت تھا،حاضرین مجلس مرزا جی سے اس کتاب کے بارہ میں پوچھتے تھے،مگر مرزاجی اس وقت متفکر ہورہے تھے۔ میں کہتا ہوں۔گویا اس وقت اس شعرکاظہور ہورہا تھاشعر ؎
افلت شموس القادیان وشمسنا
ابدا علیٰ افق العلیٰ لاتغرب

ترجمہ:۔قادیان کو سورج ڈوب گیالیکن ہمارا سورج کبھی غروب نہ ہوگا۔
شمس الہدایت میں پہلے ہی امتحانا کلمہ طیبہ کا معنی استفسار کیا گیا ہےاعتراض کی صورت میں اور پھر جو جوابات سلف نے فرمائے تھے ان پر بھی اعتراخ کیا گیا ہے ۔تشحیذ الاذھان۔اصل اعتراض اورشیخ اکبر قدس سرہ یا علامہ تفتازانیؒ کے جواب کی تردید صرف مرزاصاحب کے فضلاؤں کی علمی لیاقت دیکھنے کےلیے تھی۔طلبہ کو بھی جواب اصل اعتراض کا اور ایسے ہی تردید الجوابین کا جواب بعون اللہ وقوۃ احسانہ سمجھایا گیا ہے۔ہم حلفی طور پر بلاتعصب شہادت دیتے ہیں کہ امروہی صاحب نےجو جواب لکھا ہے وہ بالکل مادہ اعتراض کی قلع وقمع نہیں کرتا۔ صرف امتناع تعدد فی الوجوب پر علامہ رازی وشارح مواقف وغیرہ کے دلائل کا ترجمہ لکھا ہے،ہاں بے شک ایک دوفقرہ ایسے بھی جن کو دفع اعتراض میں واقعی دخل ہے۔تحقیق الحق سے چرا کر طوطی کی طرح لکھ دئیے ہیں مگروہ بھی ناتمام تشریح اسکی یہ ہےکہ اس کے بعض احباب کالدباب نے ہماری کتاب مسمیٰ بہ تحقیق الحق جو قبل ازیں جواب میں اسی اعتراض وغیرہ کے لکھی گئی تھی امروہی صاحب کو پہنچائی۔ باوجود اس کے پھربھی جواب دینےمیں ناکامیاب ہی رہے۔سال بھرہاتھ پاؤں مارتے رہے مگر بقول سعدیؒ:۔؎
چوگاوے کہ اعصارچشمش بہ بست
دواں تابہ شب ہماں جاکہ ہست

جہاں تھے وہاں ہی رہے شیخ اکبرؒ اورعلامہ تفتازانی کے جواب کی تشریح بھی نہ کی ان کی طرف سےجواب دینا تو درکناررہا۔امروہی صاحب صفحہ8میں لکھتے ہیں کہ مختصر ساجواب اکثر توبطور معارضہ بالقلب وغیرہ کے اندر میعاد بارہ تیرہ روز کے تحریر کیاگیا تھا،بھلا صاحب مولوی نورالدین صاحب کے شاگرد رنگ آبادی وغیرہ حضارقادیان موجود تھے ۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ نے کئی دفعہ جواب لکھ کر پھاڑ ڈالا ۔اوررات دن شمس الہدایت کے مطالعہ میں مبہوت تھے ،اورآپ کو یاد ہوگاکہ مطالعہ میں جس وقت کچھ نہیں بن پڑتی تھی تو کہتے تھےکہ ارے ظالم کیاغضب کیا ۔ دریا کو کوزہ میں بھر دیا۔ وغیرہ وغیرہ ۔توپھر بارہ تیرہ روزلکھنا کیسا
 
Top